پاکستانی سائنسدان کی ایجاد کردہ ایک اور دوا امریکا میں پیٹنٹ
ڈاکٹر نعیم الدین کنول کی سرتوڑ کوششوں کے بعد ایجاد کردہ دوا براڈ اسپیکٹرم اینٹی بائیوٹک ہے
بین الاقوامی شہرت یافتہ پاکستانی سائنسدان ڈاکٹرنعیم الدین کنول کی سرتوڑ کوششوں کے بعد ایجادکردہ ایک اور دوا امریکا میں پیٹنٹ ہو گئی۔
پیٹنٹ کی جانے والی یہ دوا براڈ اسپیکٹرم اینٹی بائیٹک ہے جو ٹائیفائیڈ، ٹونسیلائٹس، گلے ،پھیپھٹروں،گردوں آنکھوں ، اسکن امراض اور آنتوں کے انفیکشن کیلیے کارگرہوگی، اس سے قبل پاکستان کے 2 شہرت یافتہ بین الاقوامی سائنسدان ڈاکٹر سلیم الزماں صدیقی اور ڈاکٹر عطاالرحمن کی ایجادکردہ میڈیسن بھی امریکہ میں پیٹنٹ ہوچکی ہیں۔
ادویات پر تحقیق کرنے والے پاکستانی سائنسدان ڈاکٹرنعیم الدین کنول کی امریکا میں اینٹی بائیٹک دوا ایجادکیے جانے پرامریکا میں نیوجرسی کے شہر ایڈیسن سٹی (Edison City)میں ان کے اعزاز میں امریکن فارماسیوٹیکل کمپنی کی جانب سے تقریب کا انعقادکیاگیاجس میں دنیا بھرکے مختلف طبی تحقیق کرنے والے سائنسدانوں اور فارما سیوٹیکل سے وابستہ ماہرین نے شرکت کی، تقریب میں ڈاکٹر نعیم الدین کوایجادکردہ میڈیسن پرایڈیسن سٹی کے مئیر Tom Lankeyاور امریکن سینیٹ کے سیم تھامسن (Sam Thompson) کی جانب سے ایشین ایڈیسن (Asian Edison) (کا لقب(خطاب) بھی دیاگیا۔
تقریب میں ڈاکٹر نعیم الدین کنول کو شیشے کی خوبصورت شیلڈ سیم تھامسن کے نمائندے جان وٹرا (John Vitra) نے پیش کی اس تقریب میں پرتھ ایم بوائے ٹاؤن شپ (Perth Amboy Township) کی مئیر ولڈا ڈائس (Vilda Diaz) بھی موجود تھیں، میئر ولڈ ڈائس نے پاکستانی سائنسدان ڈاکٹر نعیم الدین کنول کی ایجادکردہ اینٹی بائیٹک دوا کوامریکا میں پیٹنٹ کیے جانے اوران کی کاوشوں پرمبارکبادی۔
نمائندہ ٹربیون نے ڈاکٹر نعیم الدین کنول سے رابطہ کیا تو ان کاکہنا تھاکہ یہ دوا32سال طویل اور مسلسل جدوجہد کے بعددریافت کی ہے اس دواکی تیاری میں ڈاکٹر اے جی داود، پروفیسر آف کیمسٹری پروفیسرغلام صابر، پیتھالوجسٹ ڈاکٹر افتخار احمد خواجہ، ڈاکٹر شمائل ضیا، ڈاکٹرفضائل ضیا نے بھرپور عملی تعاون کیا، ان کاکہنا تھا کہ امریکا میں میرے اعزاز میں تقریب24 اکتوبر 2019 کو منعقد کی گئی تھی، 2018 میں یونائیٹیڈ اسٹیٹ آف امریکا پیٹنٹ ڈپارٹمنٹ اینڈ ٹریڈ مارک رجسٹریشن آفس کی جانب سے مجھے اینٹی بائیوٹک دوا پیٹنٹ کیے جانے پراسناد و دیگر دستاویزات بھی دی گئیں۔
ایکسپریس ٹربیون سے بات چیت میں ڈاکٹرنعیم الدین کنول نے بتایاکہ 32 سال سرتوڑاورمسلسل انتھک محنت کے نتیجے میں ایجادکی جانے والی اینٹی بائیوٹک دواکے نامیاتی اجزاکو سبزیوں اورپھلوں سے نکالاگیا ہے جس کے بعد جانوروں پر بھی اجزااستعمال کیے گئے جس کے مثبت اثرات سامنے آئے ۔
پیٹنٹ کی جانے والی یہ دوا براڈ اسپیکٹرم اینٹی بائیٹک ہے جو ٹائیفائیڈ، ٹونسیلائٹس، گلے ،پھیپھٹروں،گردوں آنکھوں ، اسکن امراض اور آنتوں کے انفیکشن کیلیے کارگرہوگی، اس سے قبل پاکستان کے 2 شہرت یافتہ بین الاقوامی سائنسدان ڈاکٹر سلیم الزماں صدیقی اور ڈاکٹر عطاالرحمن کی ایجادکردہ میڈیسن بھی امریکہ میں پیٹنٹ ہوچکی ہیں۔
ادویات پر تحقیق کرنے والے پاکستانی سائنسدان ڈاکٹرنعیم الدین کنول کی امریکا میں اینٹی بائیٹک دوا ایجادکیے جانے پرامریکا میں نیوجرسی کے شہر ایڈیسن سٹی (Edison City)میں ان کے اعزاز میں امریکن فارماسیوٹیکل کمپنی کی جانب سے تقریب کا انعقادکیاگیاجس میں دنیا بھرکے مختلف طبی تحقیق کرنے والے سائنسدانوں اور فارما سیوٹیکل سے وابستہ ماہرین نے شرکت کی، تقریب میں ڈاکٹر نعیم الدین کوایجادکردہ میڈیسن پرایڈیسن سٹی کے مئیر Tom Lankeyاور امریکن سینیٹ کے سیم تھامسن (Sam Thompson) کی جانب سے ایشین ایڈیسن (Asian Edison) (کا لقب(خطاب) بھی دیاگیا۔
تقریب میں ڈاکٹر نعیم الدین کنول کو شیشے کی خوبصورت شیلڈ سیم تھامسن کے نمائندے جان وٹرا (John Vitra) نے پیش کی اس تقریب میں پرتھ ایم بوائے ٹاؤن شپ (Perth Amboy Township) کی مئیر ولڈا ڈائس (Vilda Diaz) بھی موجود تھیں، میئر ولڈ ڈائس نے پاکستانی سائنسدان ڈاکٹر نعیم الدین کنول کی ایجادکردہ اینٹی بائیٹک دوا کوامریکا میں پیٹنٹ کیے جانے اوران کی کاوشوں پرمبارکبادی۔
نمائندہ ٹربیون نے ڈاکٹر نعیم الدین کنول سے رابطہ کیا تو ان کاکہنا تھاکہ یہ دوا32سال طویل اور مسلسل جدوجہد کے بعددریافت کی ہے اس دواکی تیاری میں ڈاکٹر اے جی داود، پروفیسر آف کیمسٹری پروفیسرغلام صابر، پیتھالوجسٹ ڈاکٹر افتخار احمد خواجہ، ڈاکٹر شمائل ضیا، ڈاکٹرفضائل ضیا نے بھرپور عملی تعاون کیا، ان کاکہنا تھا کہ امریکا میں میرے اعزاز میں تقریب24 اکتوبر 2019 کو منعقد کی گئی تھی، 2018 میں یونائیٹیڈ اسٹیٹ آف امریکا پیٹنٹ ڈپارٹمنٹ اینڈ ٹریڈ مارک رجسٹریشن آفس کی جانب سے مجھے اینٹی بائیوٹک دوا پیٹنٹ کیے جانے پراسناد و دیگر دستاویزات بھی دی گئیں۔
ایکسپریس ٹربیون سے بات چیت میں ڈاکٹرنعیم الدین کنول نے بتایاکہ 32 سال سرتوڑاورمسلسل انتھک محنت کے نتیجے میں ایجادکی جانے والی اینٹی بائیوٹک دواکے نامیاتی اجزاکو سبزیوں اورپھلوں سے نکالاگیا ہے جس کے بعد جانوروں پر بھی اجزااستعمال کیے گئے جس کے مثبت اثرات سامنے آئے ۔