بھارت میں مشتعل ہجوم کے تشدد سے گائے چوری کے الزام میں 2 افراد ہلاک
پولیس نے مقدمہ درج کرکے 14 افراد کو حراست میں لے لیا
بھارت میں مشتعل ہجوم نے گائے چوری کرنے کا الزام عائد کرکے 2 افراد کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں دونوں افراد کی موت واقع ہوگئی۔
بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس کے مطابق مغربی بنگال میں ایک پک اپ پر رات گئے دو افراد ایک گائے کو لے جارہے تھے، گاؤں کے مکینوں نے انہیں چور سمجھ کر گھیرے میں لے لیا۔ دیکھتے ہی دیکھتے جائے وقوع پر 2 درجن افراد جمع ہوگئے جنہوں نے مشتعل ہوکر گاڑی میں سوار دونوں افراد کو ڈنڈوں سے پیٹ کر شدید زخمی کردیا۔
پولیس نے ہجوم کو منتشر کیا اور دونوں زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا جہاں دوران علاج خون زیادہ بہہ جانے کے باعث دونوں کی موت واقع ہوگئی۔ ہلاک ہونے والوں کی شناخت پرکاش داس اور بابل مترا کے نام سے ہوئی ہے تاہم ابھی گائے کی چوری ثابت نہیں ہوسکی۔
تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں گائے کی چوری کی افواہیں زیر گردش ہیں، مشتعل ہجوم نے حقائق جانے بغیر گائے لے جانے والوں کو چور قرار دے کر بہیمانہ تشدد کرکے قتل کردیا جس پر 14 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے جب کہ بقیہ کی تلاش میں چھاپے مارے جارہے ہیں۔
واضح رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ کے حکم پر مغربی بنگال اسمبلی نے حال ہی میں ہجوم کے ہاتھوں قتل کی روک تھام سے متعلق ایک بل منظور کیا ہے جس پر گورنر کے دستخط ہونا باقی ہیں۔ اس قانون کے نفاذ کے بعد سے مشتعل ہجوم کو سزا دینے کے لیے قانون میں موجود سقم دور ہوجائے گا۔
بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس کے مطابق مغربی بنگال میں ایک پک اپ پر رات گئے دو افراد ایک گائے کو لے جارہے تھے، گاؤں کے مکینوں نے انہیں چور سمجھ کر گھیرے میں لے لیا۔ دیکھتے ہی دیکھتے جائے وقوع پر 2 درجن افراد جمع ہوگئے جنہوں نے مشتعل ہوکر گاڑی میں سوار دونوں افراد کو ڈنڈوں سے پیٹ کر شدید زخمی کردیا۔
پولیس نے ہجوم کو منتشر کیا اور دونوں زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا جہاں دوران علاج خون زیادہ بہہ جانے کے باعث دونوں کی موت واقع ہوگئی۔ ہلاک ہونے والوں کی شناخت پرکاش داس اور بابل مترا کے نام سے ہوئی ہے تاہم ابھی گائے کی چوری ثابت نہیں ہوسکی۔
تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں گائے کی چوری کی افواہیں زیر گردش ہیں، مشتعل ہجوم نے حقائق جانے بغیر گائے لے جانے والوں کو چور قرار دے کر بہیمانہ تشدد کرکے قتل کردیا جس پر 14 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے جب کہ بقیہ کی تلاش میں چھاپے مارے جارہے ہیں۔
واضح رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ کے حکم پر مغربی بنگال اسمبلی نے حال ہی میں ہجوم کے ہاتھوں قتل کی روک تھام سے متعلق ایک بل منظور کیا ہے جس پر گورنر کے دستخط ہونا باقی ہیں۔ اس قانون کے نفاذ کے بعد سے مشتعل ہجوم کو سزا دینے کے لیے قانون میں موجود سقم دور ہوجائے گا۔