سپریم کورٹ کا سندھ میں 27 نومبر پنجاب اور بلوچستان میں 7 دسمبر کو بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم

ایگزیکٹو نے آئینی پاسداری کا حلف اٹھایا ہوتا ہے اس کے باوجود بلدیاتی انتخابات نہ کرانا سمجھ سے بالاتر ہے، چیف جسٹس


ویب ڈیسک October 25, 2013
یہ آئینی حکم ہے جس پر عمل میں الیکشن کمیشن کو کوئی رعایت نہیں دی جاسکتی، چیف جسٹس، چیف جسٹس فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے سندھ میں 27 نومبر جب کہ پنجاب اور بلوچستان میں 7 دسمبر کو بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم دیا ہے، دوسری جانب وفاق اور صوبہ خیبر پختونخوا میں انتخابات کرانے کا فیصلہ 4 نومبر کو کیا جائے گا۔

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے درخواستوں کی سماعت کی، دوران سماعت چیف جسٹس نے الیکشن کمیشن کو حکم دیا کہ صوبہ سندھ، پنجاب اور بلوچستان نے بلدیاتی انتخابات کے لئے جو تاریخ دی ہے اسی پر انتخابات کرائے جائیں، انہوں نے واضح کیا کہ یہ آئینی حکم ہے جس پر عمل میں الیکشن کمیشن کو کوئی رعایت نہیں دی جاسکتی۔

سماعت کے دوران عدالت نے اٹارنی جنرل سے سوال کیا کہ وفاقی حکومت اور صوبہ خیبر پختونخوا کی حکومت نے بلدیاتی انتخاابت کرانے کی کوئی تاریخ کیوں نہیں دی، اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ خیبر پختونخوا کی حکومت انتخابات کے معاملے پر اپنا ہوم ورک جلد مکمل کرلے گی جبکہ وفاقی سطح پر یہ معاملہ وزیر اعظم کے پاس ہے جس پر چیف جسٹس نے ان سے سوال کیا کہ کیا آپ صوبے اور وفاق میں ان ہی تاریخوں میں بلدیاتی الیکشن ہونے کی یقین دہانی کراسکتے ہیں جس کے جواب میں اٹارنی جنرل نے کہا کہ آرٹیکل 140 اے مبہم ہے، عدالت اس کی تشریح کردے تو توہین عدالت کی کارروائی کا اختیار مل جائے گا۔

اٹارنی جنرل کے جواب پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ توہین عدالت عدالتی حکم کی عدم تعمیل پر ہوتی ہے، آئین کے آرٹیکل پر نہیں، آپ ابہام دور کرنے کے لیے صدارتی ریفرنس لے آئیں، ایگزیکٹو نے آئینی پاسداری کا حلف اٹھایا ہوتا ہے اس کے باوجود بلدیاتی انتخابات نہ کرانا سمجھ سے بالاتر ہے، اس کے بعد کیس کی کارروائی 4 نومبر تک ملتوی کردی گئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں