بھارت سے پانی کی منصفانہ تقسیم نہ ہوئی تو اس کی قلت سے قحط کا خدشہ ہے خواجہ آصف

سندھ طاس معاہدے کے تحت پانی کی تقسیم منصفانہ نہیں بلکہ بھارت کے حق میں تھی، وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ آصف

پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کے معاہدے پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں گے، خواجہ آصف فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پانی پاکستان کے لئے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے اور اگر بھارت سے پانی کی منصفانہ تقسیم کا معاملہ حل نہ ہوا تو اگلے 10 سے 15 سالوں میں ملک کو پانی کی ایسی قلت کا سامنا کرنا پڑے گا جس سے قحط کا خدشہ ہے۔


اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کے دریاؤں میں پانی کی کمی کا تاثر غلط ہے لیکن پانی کی منصفانہ تقسیم ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت پانی وبجلی کا فرض ہے ہر چیز کو شفاف انداز میں عوام کے سامنے لایا جائے، سندھ طاس معاہدے کے تحت پانی کی تقسیم منصفانہ نہیں بلکہ بھارت کے حق میں تھی لیکن اس کے باوجود اس پر کبھی عمل نہیں ہوا تاہم حکومت پانی کے مسئلے پر پاکستان کے حقوق کے لئے سنجیدہ اقدامات کرے گی اور دونوں ممالک کے درمیان پانی کے معاہدے پر عمل درآمد کو یقینی بنائے گی۔

خواجہ آصف نے کہا کہ داسو ڈیم منصوبے کی تعمیر کے لئے پاکستان کے پاس فنڈ موجود ہے تاہم دیامر ڈیم منصوبے کے لئے فنڈنگ کی ضرورت ہے جس کا انتظام بھی جلد کرلیا جائے گا۔
Load Next Story