محمد عباس کو ڈراپ کرنے کا فیصلہ پچھتاوا بن گیا
گذشتہ سیریز میں اچھی کارکردگی دکھانے والے پیسرکی کمی محسوس ہوئی،یاسر
محمد عباس کو ڈراپ کرنے کا فیصلہ پچھتاوا بن گیا۔
یواے ای میں گذشتہ سیریز کے دوران کینگروز کو خوب پریشان کرنے والے محمد عباس اس وقت پاکستان کے کامیاب ترین پیسر ہیں، حیران کن طور پر ان کو ڈراپ کرتے ہوئے عمران خان سینئر کو برسبین ٹیسٹ کیلیے پلیئنگ الیون میں شامل کیا گیا،ان سے بہتر کارکردگی دکھانے والے کئی ڈومیسٹک کرکٹرز تاحال پہلا موقع ملنے کے منتظر ہیں، ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق اور کپتان اظہر علی کا یہ فیصلہ اب پچھتاوا بن چکا ہے،عمران خان سینئرنے صرف 12اوورز کیے اور کوئی وکٹ نہ لے پائے۔
دوسرے روز کا کھیل ختم ہونے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے لیگ اسپنر یاسر شاہ نے کہاکہ محمد عباس نے گذشتہ سیریز میں آسٹریلیاکیخلاف اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا، ٹیم کو ان کی کمی محسوس ہوئی، انھیں ڈراپ کرنے کا فیصلہ مینجمنٹ نے کیا۔
انھوں نے کہا کہ برسبین ٹیسٹ کے دوسرے روز پچ میں نمی کم اور رویہ مختلف ہوگیا تھا، پاکستانی بولرز نئی گیند سے اچھی بولنگ نہیں کرسکے اور آسٹریلوی اوپنرز کو سیٹ ہونے کا موقع مل گیا۔ آخری سیشن میں پیسرز نے بہتر لائن اور لینتھ پر گیندیں کیں۔
یاسر شاہ نے مزید کہا کہ ہم میچ کے تیسرے روز کینگروز کی اننگز جلد ختم کرنے کی کوشش کریں گے، دوسرے روز پچ سے اسپنرز کو زیادہ مدد نہیں مل رہی تھی، میری گیندیں بھی اسپن نہیں ہوئیں لیکن باؤنس کی مدد سے بیٹسمینوں کیلیے مشکلات پیدا کرنے کی کوشش کرتا رہا۔
انھوں نے کہا کہ میں سلو اور تیز گیندوں کی مدد سے ورائٹی لاکروکٹ لینے کے حربے آزما رہا ہوں، کوشش کروں گاکہ ہفتے کے روزگیند کو بریک کرتے ہوئے میزبان ٹیم کی وکٹیں حاصل کروں۔
یواے ای میں گذشتہ سیریز کے دوران کینگروز کو خوب پریشان کرنے والے محمد عباس اس وقت پاکستان کے کامیاب ترین پیسر ہیں، حیران کن طور پر ان کو ڈراپ کرتے ہوئے عمران خان سینئر کو برسبین ٹیسٹ کیلیے پلیئنگ الیون میں شامل کیا گیا،ان سے بہتر کارکردگی دکھانے والے کئی ڈومیسٹک کرکٹرز تاحال پہلا موقع ملنے کے منتظر ہیں، ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق اور کپتان اظہر علی کا یہ فیصلہ اب پچھتاوا بن چکا ہے،عمران خان سینئرنے صرف 12اوورز کیے اور کوئی وکٹ نہ لے پائے۔
دوسرے روز کا کھیل ختم ہونے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے لیگ اسپنر یاسر شاہ نے کہاکہ محمد عباس نے گذشتہ سیریز میں آسٹریلیاکیخلاف اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا، ٹیم کو ان کی کمی محسوس ہوئی، انھیں ڈراپ کرنے کا فیصلہ مینجمنٹ نے کیا۔
انھوں نے کہا کہ برسبین ٹیسٹ کے دوسرے روز پچ میں نمی کم اور رویہ مختلف ہوگیا تھا، پاکستانی بولرز نئی گیند سے اچھی بولنگ نہیں کرسکے اور آسٹریلوی اوپنرز کو سیٹ ہونے کا موقع مل گیا۔ آخری سیشن میں پیسرز نے بہتر لائن اور لینتھ پر گیندیں کیں۔
یاسر شاہ نے مزید کہا کہ ہم میچ کے تیسرے روز کینگروز کی اننگز جلد ختم کرنے کی کوشش کریں گے، دوسرے روز پچ سے اسپنرز کو زیادہ مدد نہیں مل رہی تھی، میری گیندیں بھی اسپن نہیں ہوئیں لیکن باؤنس کی مدد سے بیٹسمینوں کیلیے مشکلات پیدا کرنے کی کوشش کرتا رہا۔
انھوں نے کہا کہ میں سلو اور تیز گیندوں کی مدد سے ورائٹی لاکروکٹ لینے کے حربے آزما رہا ہوں، کوشش کروں گاکہ ہفتے کے روزگیند کو بریک کرتے ہوئے میزبان ٹیم کی وکٹیں حاصل کروں۔