پہلی قومی جنگلی حیات پالیسی کی تیاری میں سندھ رکاوٹ
مسودے پر تحفظات، ڈیڑھ برس بعد بھی پالیسی کو حتمی شکل نہ دی جا سکی
ملک کی پہلی قومی جنگلی حیات پالیسی کی تیاری میں صوبہ سندھ رکاوٹ بن گئی۔
صوبہ سندھ کی عدم تعاون و تحفظات کے باعث قومی جنگلی حیات پالیسی کو مسودے کو ڈیڑھ برس گزرنے کے بعد بھی حتمی شکل نہ دی جاسکی، وزارت موسمیاتی تبدیلی نے سال قبل قومی جنگلی حیات پالیسی کے مسودے کو حتمی رائے لینے کیلیے صوبوں کو ارسال کیے تھے تاہم صوبہ سندھ کی پالیسی مسودے پر تحفظات پر تاحال پالیسی کو حتمی شکل نہ دی جاسکی ہے۔
مشیر موسمیاتی تبدیلی امین اسلم کا کہنا ہے کہ جنگلی حیات پالیسی کا مسودہ تیار ہے، تین صوبوں، آزاد کشمیر و گلگت بلتستان نے مسودے کی منظوری دیدی ہے تاہم محض سندھ کی جانب سے تاخیر ہورہی ہے تاہم انھوں نے امید کا اظہار کیا کہ جلد سندھ سے بھی منظوری ہوگی اور مسودے کو منظوری کیلئے جلد کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔
صوبہ سندھ کی عدم تعاون و تحفظات کے باعث قومی جنگلی حیات پالیسی کو مسودے کو ڈیڑھ برس گزرنے کے بعد بھی حتمی شکل نہ دی جاسکی، وزارت موسمیاتی تبدیلی نے سال قبل قومی جنگلی حیات پالیسی کے مسودے کو حتمی رائے لینے کیلیے صوبوں کو ارسال کیے تھے تاہم صوبہ سندھ کی پالیسی مسودے پر تحفظات پر تاحال پالیسی کو حتمی شکل نہ دی جاسکی ہے۔
مشیر موسمیاتی تبدیلی امین اسلم کا کہنا ہے کہ جنگلی حیات پالیسی کا مسودہ تیار ہے، تین صوبوں، آزاد کشمیر و گلگت بلتستان نے مسودے کی منظوری دیدی ہے تاہم محض سندھ کی جانب سے تاخیر ہورہی ہے تاہم انھوں نے امید کا اظہار کیا کہ جلد سندھ سے بھی منظوری ہوگی اور مسودے کو منظوری کیلئے جلد کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔