خیبرپختونخوا میں پولیو کے مزید 4 کیسز سامنے آگئے
رواں سال لکی مروت اور بنوں ملک بھر میں پولیو سے متاثرہ کیسز کے لحاظ سے ہائی رسک اضلاع بن گئے ہیں
لاہو ر:
صوبہ خیبرپختونخوا میں پولیو کے 4 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جس نے محکمہ صحت کی پریشانی میں اضافہ کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبرپختونخوا میں ایک ہی وقت میں4 نئے پولیو کیسز سامنے آگئے۔ نئے پولیو کیسز لکی مروت، بنوں، اپر اور لوئر کوہستان سے رپورٹ ہوئے ہیں۔ ضلع لکی مروت میں علاقہ بیست خیل تحصیل سرائے نورنگ کی 3 ماہ کی بچی کے نمونے 7 نومبر کو قومی ادارہ صحت اسلام آباد کو بجھوائے گئے تھے جس میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ بچی نے پولیو سے بچاؤ کے کوئی قطرے نہیں پیئے تھے۔
اسی طرح بنوں کے علاقے جانی خیل تحصیل وزیر کے 10 ماہ کے بچے کے نمونے بھی 31 اکتوبر کو لیبارٹری بھیجے گئے تھے۔ بچے نے مختصر مدت میں اضافی ڈوزز میں صرف 5 ڈوزز حاصل کی تھیں جبکہ روٹین ایمونائزیشن میں صرف ایک ڈوز لی تھی ۔ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
ضلع کوہستان کی تحصیل پٹن سے 42 ماہ کی بچی کے نمونے27 اکتوبر کو قومی ادارہ صحت اسلام آباد کو بجھوائے گئے تھے۔ جبکہ ضلع کوہستان اپر کی یونین کونسل کمالیہ تحصیل داسو میں5 سال کی بچی میں پولیو وائرس پایا گیا ہے۔ ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق خیبر پختونخوا میں رواں سال پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد 68 ہوگئی ہے۔ جبکہ ملک بھر میں پولیو کیسز کی تعداد 91 تک پہنچ گئی ہے۔
ایمرجنسی آپریشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق رواں سال لکی مروت اور بنوں ملک بھر میں پولیو سے متاثرہ کیسز کے لحاظ سے ہائی رسک اضلاع بن گئے ہیں۔ لکی مروت میں 15 اور بنوں میں 24 پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ جبکہ کوہستان لوئر اور اپر میں رواں سال کے پہلے متاثرہ کیسز کو رپورٹ کیا گیا ہے۔
دیگر اضلاع میں شمالی وزیرستان میں 8، تورغر7، ہنگو میں 2 جب کہ باقی اضلاع باجوڑ، چارسدہ، ڈی آئی خان، خیبر شانگلہ، ٹانک اور جنوبی وزیرستان سے ایک ایک کیس کو رپورٹ کیا گیا ہے۔ اب تک بلوچستان سے 7، پنجاب سے 5 اور سندھ سے 10 متاثرہ بچوں کو رپورٹ کیا گیا ہے۔
صوبہ خیبرپختونخوا میں پولیو کے 4 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جس نے محکمہ صحت کی پریشانی میں اضافہ کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبرپختونخوا میں ایک ہی وقت میں4 نئے پولیو کیسز سامنے آگئے۔ نئے پولیو کیسز لکی مروت، بنوں، اپر اور لوئر کوہستان سے رپورٹ ہوئے ہیں۔ ضلع لکی مروت میں علاقہ بیست خیل تحصیل سرائے نورنگ کی 3 ماہ کی بچی کے نمونے 7 نومبر کو قومی ادارہ صحت اسلام آباد کو بجھوائے گئے تھے جس میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ بچی نے پولیو سے بچاؤ کے کوئی قطرے نہیں پیئے تھے۔
اسی طرح بنوں کے علاقے جانی خیل تحصیل وزیر کے 10 ماہ کے بچے کے نمونے بھی 31 اکتوبر کو لیبارٹری بھیجے گئے تھے۔ بچے نے مختصر مدت میں اضافی ڈوزز میں صرف 5 ڈوزز حاصل کی تھیں جبکہ روٹین ایمونائزیشن میں صرف ایک ڈوز لی تھی ۔ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
ضلع کوہستان کی تحصیل پٹن سے 42 ماہ کی بچی کے نمونے27 اکتوبر کو قومی ادارہ صحت اسلام آباد کو بجھوائے گئے تھے۔ جبکہ ضلع کوہستان اپر کی یونین کونسل کمالیہ تحصیل داسو میں5 سال کی بچی میں پولیو وائرس پایا گیا ہے۔ ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق خیبر پختونخوا میں رواں سال پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد 68 ہوگئی ہے۔ جبکہ ملک بھر میں پولیو کیسز کی تعداد 91 تک پہنچ گئی ہے۔
ایمرجنسی آپریشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق رواں سال لکی مروت اور بنوں ملک بھر میں پولیو سے متاثرہ کیسز کے لحاظ سے ہائی رسک اضلاع بن گئے ہیں۔ لکی مروت میں 15 اور بنوں میں 24 پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ جبکہ کوہستان لوئر اور اپر میں رواں سال کے پہلے متاثرہ کیسز کو رپورٹ کیا گیا ہے۔
دیگر اضلاع میں شمالی وزیرستان میں 8، تورغر7، ہنگو میں 2 جب کہ باقی اضلاع باجوڑ، چارسدہ، ڈی آئی خان، خیبر شانگلہ، ٹانک اور جنوبی وزیرستان سے ایک ایک کیس کو رپورٹ کیا گیا ہے۔ اب تک بلوچستان سے 7، پنجاب سے 5 اور سندھ سے 10 متاثرہ بچوں کو رپورٹ کیا گیا ہے۔