صدر ٹرمپ کا افغان امن مذاکرات کی بحالی کا عندیہ

امریکا اور طالبان کے درمیان رابطے امریکی پروفیسر کی رہائی کے دوران بحال ہوئے

صدر ٹرمپ نے 8 ستمبر کو قطر میں افغان طالبان سے ہونے والے مذاکرات معطل کردیئے تھے۔ فوٹو : فائل

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغان امن مذاکرات کو معطل کرنے کے اپنے اقدام پر نظر ثانی کرتے ہوئے ایک بار پھر مذاکرات کی بحالی کا عندیہ دیا ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے فوکس نیوز سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر نے افغان امن مذاکرات کی بحالی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان سے امریکی فوجیوں کا انخلاء بھی شروع کیا جائے گا۔

امریکی صدر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم طالبان سے ایک معاہدے پر اتفاق رائے پیدا کرنے پر کام کر رہے ہیں، دیکھیں آگے کیا ہوتا ہے تاہم انہوں نے تفصیلات سے بتانے سے گریز کیا۔


یہ خبر پڑھیں: امریکی صدر ٹرمپ کا افغان طالبان کے ساتھ امن مذاکرات معطل کرنے کا اعلان

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خیالات میں تبدیلی طالبان کی جانب سے اپنے 3 رہنماؤں کی رہائی کے بدلے مغوی امریکی پروفیسر کو آزاد کرنے کے بعد آئی ہے۔ امریکی پروفیسر کی طالبان کی قید سے رہائی کے دوران ہونے والے مذاکرات کے درمیان فریقین کے درمیان اعتماد کی فضا قائم ہوئی ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: مذاکرات منسوخی کا سب سے زیادہ جانی و مالی نقصان خود امریکا کو ہوگا، طالبان

واضح رہے کہ امریکی صدر نے کابل میں طالبان حملے میں امریکی فوجی کی ہلاکت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے 8 ستمبر کو قطر میں ہونے والے افغان امن مذاکرات کو معطل کرنے کا اعلان کردیا تھا جس کے بعد سے طالبان اور امریکی نمائندوں کے درمیان رابطے ختم ہوگئے تھے۔
Load Next Story