کمپیوٹرائز سسٹم سے باہر ریٹیلرز کی رعایتی سیلز ٹیکس سہولت ختم کرنے کا فیصلہ

تاجروں،ائیرکنڈیشنڈ شاپنگ مال میں قائم بڑی دکانوں کے تاجروں کورعایتی سیلزٹیکس کیلیے یکم دسمبرکوسسٹم سے منسلک ہونا ہوگا


Irshad Ansari November 24, 2019
ایف بی آر آئندہ ماہ  بڑے خوردہ فروشوں کیلیے خودکار ‘پوائنٹ آف سیل شروع کرے گا، ریٹیلرز کو سسٹم سے منسلک کیا جائیگا،شبر زیدی۔ فوٹو: فائل

وفاقی حکومت نے یکم دسمبر سے ایف بی آرکے کمپیوٹرائزڈ نفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی سسٹم سے منسلک نہ ہونے والے بڑے رٹیلرز کیلیے رعایتی سیلز ٹیکس کی سہولت ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت یکم دسمبر تک تاجروں کو ایف بی آر کے کمپیوٹر سسٹم سے منسلک ہونا ہوگا۔

چیئرمین ایف بی آر شبرزیدی نے کہا ہے کہ ایف بی آر آئندہ ماہ سے تمام بڑے خوردہ فروشوں کے لیے خودکار 'پوائنٹ آف سیل شروع کرے گا جس کے تحت تمام بڑے ریٹیلرز کو سسٹم کے ساتھ منسلک کیا جائیگا انہوں نے کہا کہ تمام بڑے پیمانے پر ریٹیلرز کو سسٹم کے ساتھ ضم کرنے کی تجویز دی گئی ہے،اس سے ایسے ریٹیلرز کو بہت مدد ملے گی کیونکہ ایسے معاملات میں ایف بی آر کے ساتھ ذاتی تعامل کوکم کیاجائے گا۔

اس حوالے سے ایف بی آر حکام سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ تاجروں پر سیلز ٹیکس کے نفاذ کیلئے اکتوبر میں رْولز جاری کئے جاچکے ہیں جس کے تحت یکم دسمبر تک تاجروںکو ایف بی آر کے کمپیوٹر سسٹم سے منسلک ہونا ہوگا سسٹم سے منسلک نہ ہونے والے تاجروں کو سترہ فیصد سیلز ٹیکس دینا ہوگا جس کیلئے ٹیئر میں شامل ملکی و ملٹی نیشنل چین سٹور کے یونٹ کے طور پر سٹور چلانے والے تاجروں،ائیر کنڈیشنڈ شاپنگ مال،پلازہ اور سنٹرز میں قائم ایک ہزار مربع فٹ سے بڑی دکانوں کے تاجروں کو نو فیصد اور بارہ فیصد کی رعایتی سیلز ٹیکس کی سہولت حاصل کرنے کیلئے یکم دسمبر 2019 تک ایف بی آرکے کمپیوٹرائزڈ نفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی سسٹم سے منسلک ہونے کو لازمی قرار دیا گیا ہے جس کیلئے ایف بی آر نے سیلز ٹیکس رولز متعارف کروائے جاچکے ہیں۔

ایف بی آر حکام کاکہنا ہے کہ ایک ہزار مربع فْٹ سے چھوٹی دکانیں رکھنے و الے تاجروں کو بجلی کے بلوں کے ساتھ فکس ٹیکس ادا کرنا ہوگا اس کے علاوہ ایف بی آر نے تمام اقسام کی کھاد، تمام اقسام کے ویجی ٹیبل گھی و کْکنگ آئل اور ایتھنول و گنے کی راب پر ایم ایم بی ٹی تو کی بجائے میٹرک ٹن کے حساب سے سیلز ٹیکس وصول کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس کے علاوہ اینٹوں کے بھٹہ مالکان کو سہہ ماہی بنیادوں پر پندرہ کی بجائے اٹھارہ تاریخ تک ٹیکس گوشوارے جمع کروانا ہونگے اور ہوٹلوں، ریسٹورنٹس، کیفے،کافی شاپس ،سنیک بار و دیگر رجسٹرڈ شعبوں کیلئے الیکٹرانک انوائس سسٹم متعارف کروادیا ہے ان رولز کے تحت ٹیئر ون کے ذمرے میں آنے والے تاجروں کو ملک کے بڑے چین سٹورز اور تاجروں کو چھ فیصد سیلز ٹیکس کی رعایتی شرح کی سہولت کیلئے انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی سسٹم سے منسلک کروانے کیلئے یکم دسمبر 2019 تک کی مہلت دی گئی ہے۔

جو لوگ اس سسٹم سے منسلک نہیں ہونگے انہیں سترہ فیصد سیلز ٹیکس ادا کرنا ہوگا اور جو بڑے چین سٹورز اور تاجروں اس سسٹم سے منسلک ہونگے ان کا ایف بی آر کی طرف سے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری ہوگا اورنوٹیفائیڈ چین سٹورز کو یہ رعایتی سیلز ٹیکس کی سہولت ملے گی اور چین سٹورز کو اپنے ہر سیل پوائنٹ (پی او ایس)کو رجسٹرڈ کروانا ہوگا۔

ہر سیل پوائنٹ کو انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی سسٹم کی جانب سے نمبر جاری کیا جائیگا اور سیل پوائنٹ کو رعایتی ٹیکس کی سہولت کیلئے انٹیگریٹڈ سسٹم کے ساتھ ایکٹو کروانے کیلئے سسٹم کے جاری کردہ نمبر کے علاوہ کاروبار کانام،برانچ نام،برانچ کا اڈریس، سیل پوائنٹ کا شناختی نمبر ،رجسٹریشن کی تاریخ پر مشتمل تمام کوائف دینا ہونگے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں