خشک سالی کے باعث تھرپارکر کی4تحصیلوں میں قحط کی صورتحال

خشک سالی کے باعث مویشیوں کیلیے چارہ بھی ناپید ہو گیا، بھوکے مرنے کا خدشہ۔

ضلعی حکام ڈیڑھ ماہ بعد بھی سندھ حکومت کو بھیجنے کیلیے رپورٹ تیار نہ کرسکے۔ فوٹو : فائل

تھرپارکر کی 4 تحصیلوں میں خشک سالی کے باعث قحط کی صورتحال پیدا ہوگئی، مویشیوں کیلیے چارہ بھی دستیاب نہیں، جانور بھوکے مرنے لگے، سروے رپورٹ نہیں دی، سندھ حکومت نے 2012 کے قحط کے دوران گندم کے لیے جمع کرائی گئی 2 کروڑ سے زائد رقم بھی واپس نہیں کی نہ ہی گندم ملی، ضلع انتظامیہ صورت حال سے نمٹنے میں ناکام۔

تفصیلات کے مطابق تھرپارکر کی 4 تحصیلوں ڈیپلو، مٹھی، اسلام کوٹ اور چھاچھرو میں بارشیں نہ ہونے کے باعث قحط کی صورت حال پیدا ہو گئی، پانی نہ ملنے کے باعث فصلیں تباہ ہوگئیں، مال مویشیوں کیلیے چارہ ختم ہو چکا ہے اور بویا ہوا بیج بھی کسانوں کو واپس ملنے کا امکان نہیں۔ اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر تھرپارکر نے تمام مختار کاروں کو قحط زدہ علاقوں کا سروے کرکے ایک ماہ میں رپورٹ دینے کی ہدایت کی تھی۔




اس حکم کو ڈیڑھ ماہ گزرچکا ہے لیکن ابھی تک رپورٹ مکمل نہیں ہوسکی نہ ہی تھرپارکر کو قحط زدہ علاقے قرار دینے کیلیے سندھ حکومت کو لکھا جاسکا ہے۔ حکومت نے تھرپارکر کے قحط زدہ عوام کیلیے 2012 میں آدھی قیمت پر گندم کی 14082 بوریوں کی رقم 2 کروڑ20 لاکھ 23 ہزار 7 سو روپے بھی ڈپٹی کمشنر کے لیٹر بھیجنے کے باوجود واپس نہیں لوٹائی اور نہ ہی گندم دی گئی۔

اس حوالے سے رابطے پر ڈپٹی کمشنر تھرپارکر محمد بچل راہوٹو نے ایکسپریس کو بتایا کہ قحط کے حوالے سے سروے مکمل کرکے جلد سندھ حکومت کو رپورٹ بھیجی جائیگی، تھری عوام کے کروڑوں روپے ایک سال سے واپس نہیں دینے اور نہ ہی گندم دینے کے سوال پر ڈی سی نے بتایا کہ ریلیف ڈپارٹمنٹ کی جانب سے سستی گندم کی رقم محکمہ خوراک کو نہ ادا کرنے اور گندم نہ ہونے کے باعث اس مسئلے کا حل نظر نہیں آتا۔
Load Next Story