شعیب اختر بال ٹیمپرنگ کو قانونی حیثیت دینے کے حامی
ملوث کرکٹرز کے لیے بورڈز اور آئی سی سی کو سخت قوانین بنانے چاہئیں،عبدالقادر
جنوبی افریقی پلیئرز کی بال ٹیمپرنگ پر سابق پاکستانی ٹیسٹ کرکٹرز نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
شعیب اختر بال ٹیمپرنگ کو قانونی حثییت دینے کے حامی ہیں، انھوں نے کہا کہ دنیا کے تمام بولرز ہی گیند سے چھیڑ چھاڑ کرتے ہیں، انھوں نے کہا کہ جب میچ کے دوران کوئی کھلاڑی ایسی حرکت کا مرتکب ہو تو ذمہ دار کپتان کو بھی ٹھہرایا جا سکتا ہے، میری رائے کے مطابق گریم اسمتھ جرمانے کی زد میں آ جائیں گے۔ شعیب نے کہا کہ فاسٹ بولر ڈیڈ وکٹوں پر اچھی بولنگ کیلیے ٹیمپرنگ کرتے ہیں۔
سابق اسپنر عبدالقادر نے کہا کہ کرکٹ قوانین کے بارے میں تمام کرکٹرز کو معلوم ہونا چاہیے، اس کے بعد بھی کوئی کھلاڑی منفی سرگرمی میں ملوث ہو تو اسے سزا دینا مناسب ہو گا، انھوں نے کہا کہ بال ٹیمپرنگ یا جوے جیسی لعنت میں ملوث کرکٹرز کے لیے بورڈز اور آئی سی سی کو سخت قوانین بنانے چاہئیں۔ باسط علی نے کہا کہ پی سی بی کرکٹ کی عالمی باڈی سے گھنائونے جرم میں ملوث پلیئرز کو سزا دینے کا مطالبہ کرے، انھوں نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑی جب بال ٹیمپرنگ میں ملوث ہوئے تو آئی سی سی بھی حرکت میں آگئی، اسے تمام کھلاڑیوں کے ساتھ یکساں سلوک کرنا چاہیے، ذمہ داروں کو جرم کے مطابق سزا دینا ہی مناسب ہوگا۔
شعیب اختر بال ٹیمپرنگ کو قانونی حثییت دینے کے حامی ہیں، انھوں نے کہا کہ دنیا کے تمام بولرز ہی گیند سے چھیڑ چھاڑ کرتے ہیں، انھوں نے کہا کہ جب میچ کے دوران کوئی کھلاڑی ایسی حرکت کا مرتکب ہو تو ذمہ دار کپتان کو بھی ٹھہرایا جا سکتا ہے، میری رائے کے مطابق گریم اسمتھ جرمانے کی زد میں آ جائیں گے۔ شعیب نے کہا کہ فاسٹ بولر ڈیڈ وکٹوں پر اچھی بولنگ کیلیے ٹیمپرنگ کرتے ہیں۔
سابق اسپنر عبدالقادر نے کہا کہ کرکٹ قوانین کے بارے میں تمام کرکٹرز کو معلوم ہونا چاہیے، اس کے بعد بھی کوئی کھلاڑی منفی سرگرمی میں ملوث ہو تو اسے سزا دینا مناسب ہو گا، انھوں نے کہا کہ بال ٹیمپرنگ یا جوے جیسی لعنت میں ملوث کرکٹرز کے لیے بورڈز اور آئی سی سی کو سخت قوانین بنانے چاہئیں۔ باسط علی نے کہا کہ پی سی بی کرکٹ کی عالمی باڈی سے گھنائونے جرم میں ملوث پلیئرز کو سزا دینے کا مطالبہ کرے، انھوں نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑی جب بال ٹیمپرنگ میں ملوث ہوئے تو آئی سی سی بھی حرکت میں آگئی، اسے تمام کھلاڑیوں کے ساتھ یکساں سلوک کرنا چاہیے، ذمہ داروں کو جرم کے مطابق سزا دینا ہی مناسب ہوگا۔