الیکشن کمیشن کا بلدیاتی انتخابات مرحلہ وار کرانے پر اتفاق حتمی شیڈول کیلیے ہنگامی بنیادوں پر تیاریاں شر?
درکارفورس کی ڈیمانڈکیلیے چاروں صوبوں سے رابطہ،28،29اکتوبرکواجلاس طلب، ملازمین کی چھٹیاں منسوخ،ہفتہ وارتعطیلات بھی ختم
الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات صوبوں کی تاریخوں کے مطابق مرحلہ وارکرنے پر اتفاق کیاہے اورامن وامان کی صورتحال کے پیش نظردرکار فورس کی ڈیمانڈکیلیے چاروں صوبوں سے رابطہ کیاہے۔
الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمدخان نے سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد جمعے کی شام چاروں چیف سیکریٹریز اور ہوم سیکریٹریز سے رابطہ کیاہے کہ ان سے معلوم کیاجاسکے کہ بلدیاتی انتخابات کے موقع پرمتعلقہ صوبے میں امن وامان کی صورتحال کیسی ہے اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی کتنی فورس درکار ہوگی۔ ذرائع کے مطابق فوج کی تعیناتی کیلیے آئندہ ہفتے پاک فوج سے رابطہ کیاجائے گا اور صوبوں کی رپورٹ کے مطابق ایک مقررہ تعداد کی ڈیمانڈکی جائے گی۔ذرائع کے مطابق جمعے کوسیکریٹری الیکشن کمیشن کی زیرصدارت ہنگامی اجلاس میں سب سے زیادہ تشویش ملک میں امن وامان کی صورتحال پر ظاہر کی گئی۔
جوعام انتخابات کے مقابلے میں زیادہ گھمبیر ہوگئی ہے جبکہ دوسرابڑا مسئلہ62کروڑ بیلٹ پیپرکی پرنٹنگ کاہے جو7 دسمبر تک بھی مکمل کرناانتہائی مشکل ہے ۔اجلاس میں اس پرنکتے پر بحث ہوئی کہ اگر پہلے مرحلے میں پنجاب میں انتخابات کے شیڈول کااعلان کر دیاجائے تو7دسمبر تک صرف پنجاب کیلیے35کروڑ بیلٹ پیپرکی چھپائی ایک مشکل کام ہے کیونکہ پرنٹنگ کارپوریشن کی ایک دن میں ایک کروڑسے زیادہ بیلٹ پیپر پرنٹ کرنے کی استعداد نہیں۔ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے واضح حکم کے بعدالیکشن کمیشن میں اس پر اتفاق پایا گیاہے کہ بلدیاتی انتخابات صوبوں میں مرحلہ وارکرائے جائیں اوراس کے مطابق پاک فوج سمیت دیگر اداروں کی خدمات حاصل کرنے کی حکمت عملی بنائی جائے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے صوبوں کی اعلان کردہ تاریخوں پر بلدیاتی انتخابات کرانے کے حکم کے بعد الیکشن کمیشن نے انتخابی شیڈول کیلیے ہنگامی بنیادوں پر تیاری شروع کردی ہے۔سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد خان نے کمیشن کے افسران کو ہنگامی بنیادوں پر تیاریاں شروع کرنے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے واضح کیا کہ تمام افسران و اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں اورہفتہ وار تعطیلات بھی نہیں ہوں گی۔
جبکہ بلدیاتی انتخابات صوبوں کی جانب سے دی گئی تاریخوں کے مطابق کرانے کے حوالے سے مزید امورکے جائزے کیلیے28اور 29اکتوبر کو الیکشن کمیشن کے اجلاس ہوں گے ۔ پہلے اجلاس میں الیکشن کمیشن کے چاروں صوبائی الیکشن کمشنرزشرکت کریں گے جبکہ29اکتوبر کے اجلاس میں چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز،سیکریٹریز لوکل گورنمنٹ ، چیئرمین نادرا، پرنٹنگ کارپوریشنز ، پی سی ایس آئی آر اور محکمہ شماریات کے حکام کو مدعو کیاگیاہے۔
اس اجلاس میں بلدیاتی انتخابات کیلیے تمام امور طے کیے جائیں گے اورشیڈول جاری کرنیکی منظوری دی جائیگی ۔ الیکشن کمیشن کے مطابق سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں بلدیاتی انتخابات کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کر دیا گیا ہے اور شیڈول کا اعلان جلد کر دیا جائیگا ۔ آن لائن کے مطابق الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات دسمبر میں کرانے کا فیصلہ کیا ہے تاہم اس کا حتمی 28 اکتوبر کو طلب کردہ اجلاس میں کیا جائیگا۔ ادھرالیکشن کمیشن نے محکمہ بلدیات سندھ حکومت سے بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔
محکمہ بلدیات کے ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے ایک خط محکمہ بلدیات حکومت سندھ کولکھاہے جس میں سندھ میں بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں خصوصاً حلقہ بندیوں کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ طلب کی گئی ہے ، الیکشن کمیشن نے اپنے خط میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے 27 نومبر کو سندھ میں بلدیاتی انتخابات کرانے کے لیے انتخابات جاری کیے ہیں ،اس لیے سندھ حکومت الیکشن کمیشن کو آگاہ کرے کہ اب تک حلقہ بندیوں کاعمل کن مراحل میں ہے اوریہ کب تک مکمل ہوگا۔الیکشن کمیشن اس حوالے سے سندھ حکومت کے ساتھ ہرممکن تعاون کرنے کے لیے تیارہے۔دوسری جانب حکومت سندھ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ میں حلقہ بندیوں کا عمل آخری مراحل میں ہے اور آئندہ چند روز میں حلقہ بندیوں اور بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے الیکشن کمیشن کو آگاہ کردیا جائے گا۔
الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمدخان نے سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد جمعے کی شام چاروں چیف سیکریٹریز اور ہوم سیکریٹریز سے رابطہ کیاہے کہ ان سے معلوم کیاجاسکے کہ بلدیاتی انتخابات کے موقع پرمتعلقہ صوبے میں امن وامان کی صورتحال کیسی ہے اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی کتنی فورس درکار ہوگی۔ ذرائع کے مطابق فوج کی تعیناتی کیلیے آئندہ ہفتے پاک فوج سے رابطہ کیاجائے گا اور صوبوں کی رپورٹ کے مطابق ایک مقررہ تعداد کی ڈیمانڈکی جائے گی۔ذرائع کے مطابق جمعے کوسیکریٹری الیکشن کمیشن کی زیرصدارت ہنگامی اجلاس میں سب سے زیادہ تشویش ملک میں امن وامان کی صورتحال پر ظاہر کی گئی۔
جوعام انتخابات کے مقابلے میں زیادہ گھمبیر ہوگئی ہے جبکہ دوسرابڑا مسئلہ62کروڑ بیلٹ پیپرکی پرنٹنگ کاہے جو7 دسمبر تک بھی مکمل کرناانتہائی مشکل ہے ۔اجلاس میں اس پرنکتے پر بحث ہوئی کہ اگر پہلے مرحلے میں پنجاب میں انتخابات کے شیڈول کااعلان کر دیاجائے تو7دسمبر تک صرف پنجاب کیلیے35کروڑ بیلٹ پیپرکی چھپائی ایک مشکل کام ہے کیونکہ پرنٹنگ کارپوریشن کی ایک دن میں ایک کروڑسے زیادہ بیلٹ پیپر پرنٹ کرنے کی استعداد نہیں۔ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے واضح حکم کے بعدالیکشن کمیشن میں اس پر اتفاق پایا گیاہے کہ بلدیاتی انتخابات صوبوں میں مرحلہ وارکرائے جائیں اوراس کے مطابق پاک فوج سمیت دیگر اداروں کی خدمات حاصل کرنے کی حکمت عملی بنائی جائے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے صوبوں کی اعلان کردہ تاریخوں پر بلدیاتی انتخابات کرانے کے حکم کے بعد الیکشن کمیشن نے انتخابی شیڈول کیلیے ہنگامی بنیادوں پر تیاری شروع کردی ہے۔سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد خان نے کمیشن کے افسران کو ہنگامی بنیادوں پر تیاریاں شروع کرنے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے واضح کیا کہ تمام افسران و اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں اورہفتہ وار تعطیلات بھی نہیں ہوں گی۔
جبکہ بلدیاتی انتخابات صوبوں کی جانب سے دی گئی تاریخوں کے مطابق کرانے کے حوالے سے مزید امورکے جائزے کیلیے28اور 29اکتوبر کو الیکشن کمیشن کے اجلاس ہوں گے ۔ پہلے اجلاس میں الیکشن کمیشن کے چاروں صوبائی الیکشن کمشنرزشرکت کریں گے جبکہ29اکتوبر کے اجلاس میں چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز،سیکریٹریز لوکل گورنمنٹ ، چیئرمین نادرا، پرنٹنگ کارپوریشنز ، پی سی ایس آئی آر اور محکمہ شماریات کے حکام کو مدعو کیاگیاہے۔
اس اجلاس میں بلدیاتی انتخابات کیلیے تمام امور طے کیے جائیں گے اورشیڈول جاری کرنیکی منظوری دی جائیگی ۔ الیکشن کمیشن کے مطابق سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں بلدیاتی انتخابات کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کر دیا گیا ہے اور شیڈول کا اعلان جلد کر دیا جائیگا ۔ آن لائن کے مطابق الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات دسمبر میں کرانے کا فیصلہ کیا ہے تاہم اس کا حتمی 28 اکتوبر کو طلب کردہ اجلاس میں کیا جائیگا۔ ادھرالیکشن کمیشن نے محکمہ بلدیات سندھ حکومت سے بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔
محکمہ بلدیات کے ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے ایک خط محکمہ بلدیات حکومت سندھ کولکھاہے جس میں سندھ میں بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں خصوصاً حلقہ بندیوں کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ طلب کی گئی ہے ، الیکشن کمیشن نے اپنے خط میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے 27 نومبر کو سندھ میں بلدیاتی انتخابات کرانے کے لیے انتخابات جاری کیے ہیں ،اس لیے سندھ حکومت الیکشن کمیشن کو آگاہ کرے کہ اب تک حلقہ بندیوں کاعمل کن مراحل میں ہے اوریہ کب تک مکمل ہوگا۔الیکشن کمیشن اس حوالے سے سندھ حکومت کے ساتھ ہرممکن تعاون کرنے کے لیے تیارہے۔دوسری جانب حکومت سندھ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ میں حلقہ بندیوں کا عمل آخری مراحل میں ہے اور آئندہ چند روز میں حلقہ بندیوں اور بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے الیکشن کمیشن کو آگاہ کردیا جائے گا۔