یہودی آباد کاری کے خلاف امریکی کانگریس کے 135 ارکان کی قرارداد
پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ امریکی حکومت کا موقف فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان امن مساعی کو مزید پیچیدہ بنا دیگا
امریکی کانگریس کے 135ارکان نے ایک پٹیشن پر دستخط کیے ہیں جس میں امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو کی فلسطین میں یہودی بستیوں کی حمایت پر مبنی بیان کی شدید مذمت کی گئی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق امریکی ارکان کانگریس کی طرف سے تیار کردہ پیٹشن میں وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ غرب اردن میں یہودی آباد کاری کی حمایت سے متعلق اپنا بیان واپس لیں۔
خیال رہے کہ یہ پٹیشن ایک ایسے وقت میں تیار کی گئی ہے جب چار روز قبل پومپیو نے سال ہا سال سے چلی آرہی پالیسی کے برعکس بیان میں کہا تھا کہ ان کا ملک اب فلسطین میں یہودی بستیوں کی تعمیر کو خلاف قانون نہیں سمجھتا۔ اس بیان پر عرب ممالک ، عالم اسلام اور عالمی برادری کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا تھا۔
امریکی کانگریس کے ارکان کا کہنا ہے کہ 1978 میں امریکا نے فلسطین میں یہودی بستیوں کی تعمیر کے خلاف اصولی موقف اختیار کیا تھا جس میں ان بستیوں کو بین الاقوامی قوانین کے منافی قرار دیا گیا تھا۔ پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ امریکی حکومت کا موقف فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان امن مساعی کو مزید پیچیدہ بنا دے گا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق امریکی ارکان کانگریس کی طرف سے تیار کردہ پیٹشن میں وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ غرب اردن میں یہودی آباد کاری کی حمایت سے متعلق اپنا بیان واپس لیں۔
خیال رہے کہ یہ پٹیشن ایک ایسے وقت میں تیار کی گئی ہے جب چار روز قبل پومپیو نے سال ہا سال سے چلی آرہی پالیسی کے برعکس بیان میں کہا تھا کہ ان کا ملک اب فلسطین میں یہودی بستیوں کی تعمیر کو خلاف قانون نہیں سمجھتا۔ اس بیان پر عرب ممالک ، عالم اسلام اور عالمی برادری کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا تھا۔
امریکی کانگریس کے ارکان کا کہنا ہے کہ 1978 میں امریکا نے فلسطین میں یہودی بستیوں کی تعمیر کے خلاف اصولی موقف اختیار کیا تھا جس میں ان بستیوں کو بین الاقوامی قوانین کے منافی قرار دیا گیا تھا۔ پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ امریکی حکومت کا موقف فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان امن مساعی کو مزید پیچیدہ بنا دے گا۔