بے گناہوں پر جھوٹے مقدمات کا سلسلہ ختم کیا جائے رابطہ کمیٹی

اس طرح آپریشن کے مقاصد حاصل نہیں ہوسکتے، لانڈھی سیکٹر کے کارکن کی گرفتاری پر تنقید


Express Desk October 26, 2013
عامر صدیقی کو 19 اکتوبر کو پکڑکر 25 اکتوبر کی گرفتاری ظاہر کرنا خدشات بڑھارہا ہے۔ فوٹو: فائل

متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نی ایم کیو ایم لانڈھی سیکٹر یونٹ 84 کے کارکن عامر حسن صدیقی ولد اویس حسن صدیقی کو مختلف الزامات میں ملوث کرنے پر کڑی تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ بے گناہ افراد کو جھوٹے الزامات میں گرفتار کرنے سے آپریشن کے مطلوبہ اہداف ہرگز حاصل نہیں کیے جاسکتے۔

ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہا کہ عامر حسن صدیقی کو لانڈھی کے علاقے 36-B میں واقع ان کے گھر سے 19 اکتوبر کو صبح 5:30 بجے گرفتار کیا گیا تھا، گرفتاری کے بعد سے عامر حسن صدیقی کے بارے میں کوئی معلومات حاصل نہیں ہوسکیں، ان کے گھر والوں نے عامر حسن صدیقی کی بازیابی کے لیے 22 اکتوبر 2013ء کو سندھ ہائی کورٹ میں ایک پٹیشن بھی داخل کی ہے۔ رابطہ کمیٹی نے کہا کہ عامر حسن صدیقی کی گرفتاری 25 اکتوبر کو میڈیا پر ظاہر کرنا اور ان کو مختلف الزامات میں ملوث کرنا ان خدشات کو تقویت دیتا ہے کہ آپریشن کے دوران آئینی اور قانونیت قاضے پورے نہیں کیے جارہے ہیں۔



رابطہ کمیٹی نے کہا کہ آپریشن کے مثبت نتائج کے لیے ضروری ہے کہ قانون پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے اور بے گناہ لوگوں کو گرفتار کرکے ان پر جھوٹے مقدمات قائم کرنیکا سلسلہ بند کیا جائے۔ دریں اثنا رابطہ کمیٹی نے کارکن دلشاد احمد پر دوران حراست رینجرز کی جانب سے بدترین تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپریشن کا رخ متحدہ کے کارکنان کی جانب موڑ دیا گیا۔کارکن دلشاد احمد پر دوران حراست تشدد قابل مذمت ہے۔ دوسری جانب رینجرز ترجمان کا کہنا ہے کہ دلشاد کو 24 اکتوبر کو حراست میں لیا تھا طبعیت خراب ہونے کی وجہ سے 25 اکتوبر کو اس کے بھائی کے حوالے کر دیا تھا جس کہ نہ صرف دستاویزی ثبوت ہے بلکہ وڈیو بھی موجود ہے اور اسے کسی بھی سطح پر پیش کیا جا سکتا ہے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں