پی ٹی آئی کا چیئرمین نیب کی تقرری سپریم کورٹ میں چیلنج کرنیکا فیصلہ
لیگل ٹیم چوہدری قمرالزمان کی تقرری کو چیلنج کرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر آئینی درخواست کو حتمی شکل دی گی۔
تحریک انصاف نے سابق سیکرٹری داخلہ چوہدری قمرالزمان کی بطور چیئرمین نیب تقرری کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
جمعہ کے روز تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے غیر رسمی اجلاس کے بعد پارٹی کی مرکزی قیادت نے اپنی لیگل ٹیم کو ہدایات جاری کردی ہیں کہ چودھری قمرالزمان کی تقرری کو چیلنج کرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر آئینی درخواست کو حتمی شکل دی جائے۔ تحریک انصاف کے آج( ہفتہ) اسلام آباد میں دن 12بجے ہونیوالے کورکمیٹی کے باقاعدہ اجلاس میں اس فیصلے کی منظوری دی جائے گی۔
ذمہ دار ذرائع سے معلوم ہوا کہ درخواست آئین کے آرٹیکل 183کی ذیلی شق 3کے تحت آئندہ ہفتے دائرکیے جانے کا امکان ہےدرخواست میں وفاق ، چیئرمین نیب اور قائدحزب اختلاف سمیت دیگر کو فریق بنایاجائیگا اور اسے حامد خان اور رانا وقار ایڈووکیٹ دائر کریں گے۔ درخواست میں چیئرمین نیب کی سیکرٹری داخلہ سے قبل از وقت ریٹائرمنٹ اور ان کی تقرری کیلیے پارلیمنٹ میں موجود اپوزیشن جماعتوں کیساتھ قائدحزب اختلاف کی جانب سے بامقصد مشاورت نہ کئے جانے کو جواز بنایاجائیگا۔
اجلاس میں عوامی مسلم لیگ کے شیخ رشید احمد کی جانب سے قومی اسمبلی میں قائدحزب اختلاف کی تبدیلی کی تجویز پر بھی غور کیاجائیگا ، اگر کور کمیٹی نے اس تجویز کے حق میں فیصلہ دیاتو پھر شیخ رشید احمد سے کہاجائیگا کہ وہ ایم کیو ایم سے اپنی بات چیت سے تحریک انصاف کے چیئرمین کو باقاعدہ آگاہ کریں اور بات چیت آگے بڑھائیں۔ اجلاس میں تیسرا اہم نکتہ ڈرون حملوں کے حوالے سے تحریک انصاف کاموقف اور آئندہ کے لائحہ عمل کو حتمی شکل دینا ہے، اس دوران ڈرون حملوں کے حوالے سے تحریک انصاف کو موصول ہونیوالی ایک وڈیو فلم کا بھی جائزہ لیاجائیگا۔
اجلاس میں تحریک انصاف کی طلبہ تنظیم انصاف سٹوڈنٹ فیڈریشن کو تحریک انصاف میں ضم کرنے یا نہ کرنے کا معاملہ بھی زیر غور آئیگا۔ اگر کور کمیٹی نے آئی ایس ایف کو ضم کرنے کا فیصلہ کرلیا تو انہیں نوجوانوں کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑیگا کیونکہ ان کے بقول پارٹی کے بزرگوں کے ساتھ نوجوانوں کا چلنا انتہائی مشکل کام ہے۔
جمعہ کے روز تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے غیر رسمی اجلاس کے بعد پارٹی کی مرکزی قیادت نے اپنی لیگل ٹیم کو ہدایات جاری کردی ہیں کہ چودھری قمرالزمان کی تقرری کو چیلنج کرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر آئینی درخواست کو حتمی شکل دی جائے۔ تحریک انصاف کے آج( ہفتہ) اسلام آباد میں دن 12بجے ہونیوالے کورکمیٹی کے باقاعدہ اجلاس میں اس فیصلے کی منظوری دی جائے گی۔
ذمہ دار ذرائع سے معلوم ہوا کہ درخواست آئین کے آرٹیکل 183کی ذیلی شق 3کے تحت آئندہ ہفتے دائرکیے جانے کا امکان ہےدرخواست میں وفاق ، چیئرمین نیب اور قائدحزب اختلاف سمیت دیگر کو فریق بنایاجائیگا اور اسے حامد خان اور رانا وقار ایڈووکیٹ دائر کریں گے۔ درخواست میں چیئرمین نیب کی سیکرٹری داخلہ سے قبل از وقت ریٹائرمنٹ اور ان کی تقرری کیلیے پارلیمنٹ میں موجود اپوزیشن جماعتوں کیساتھ قائدحزب اختلاف کی جانب سے بامقصد مشاورت نہ کئے جانے کو جواز بنایاجائیگا۔
اجلاس میں عوامی مسلم لیگ کے شیخ رشید احمد کی جانب سے قومی اسمبلی میں قائدحزب اختلاف کی تبدیلی کی تجویز پر بھی غور کیاجائیگا ، اگر کور کمیٹی نے اس تجویز کے حق میں فیصلہ دیاتو پھر شیخ رشید احمد سے کہاجائیگا کہ وہ ایم کیو ایم سے اپنی بات چیت سے تحریک انصاف کے چیئرمین کو باقاعدہ آگاہ کریں اور بات چیت آگے بڑھائیں۔ اجلاس میں تیسرا اہم نکتہ ڈرون حملوں کے حوالے سے تحریک انصاف کاموقف اور آئندہ کے لائحہ عمل کو حتمی شکل دینا ہے، اس دوران ڈرون حملوں کے حوالے سے تحریک انصاف کو موصول ہونیوالی ایک وڈیو فلم کا بھی جائزہ لیاجائیگا۔
اجلاس میں تحریک انصاف کی طلبہ تنظیم انصاف سٹوڈنٹ فیڈریشن کو تحریک انصاف میں ضم کرنے یا نہ کرنے کا معاملہ بھی زیر غور آئیگا۔ اگر کور کمیٹی نے آئی ایس ایف کو ضم کرنے کا فیصلہ کرلیا تو انہیں نوجوانوں کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑیگا کیونکہ ان کے بقول پارٹی کے بزرگوں کے ساتھ نوجوانوں کا چلنا انتہائی مشکل کام ہے۔