امریکی ڈرون حملے بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہیں، برازیل فوٹو: فائل
اقوام متحدہ کے رکن ممالک کے ڈرون حملوں کے حوالے سے خصوصی اجلاس میں نمائندوں کی جانب سے امریکی ڈرون حملوں کو پہلی بار شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
نیو یارک میں ہونے والے خصوصی اجلاس میں اقوام متحدہ کے رکن ممالک چین، برازیل اور وینزویلا کے نمائندوں نے امریکی ڈرون حملوں پر شدید تنقید کی، وینزویلا کے نمائندوں نے امریکی ڈرون حملوں کو غیر قانونی قرار دیا جبکہ چین کے نمائندوں کا کہنا تھا کہ ڈرون حملے شہری حقوق اور ریاستی خود مختاری کے احترام کے خلاف ہیں، برازیل نے بھی امریکی ڈرون حملوں کو بین الااقوامی قوانین کے خلاف قرار دیا جبکہ ڈرون حملوں کے حوالے سے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے بین ایمرسن کا کہنا تھا کہ ڈرون حملوں کا شہریوں پر اثرات کا اندازہ لگانا اور ان دعوؤں کا جائزہ لینا مشکل ہے کہ ڈرون نے اپنے اہداف کو کس حد تک نشانہ بنایا۔
اجلاس میں امریکی وفد نے پاکستان اور یمن میں ڈرون حملوں کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ڈرون حملے منصافانہ اور درست ہیں، القاعدہ کے خلاف ڈرون حملے قانونی ہیں اور ان سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم کامیابی حاصل ہوئی ہے، وفد کا کہنا تھا کہ امریکی صدر بارک اوباما نے ڈرون کے حوالے سے نئی حکمت عملی تیار کی ہے۔