بطور اسپن بولنگ کنسلٹنٹ کام کرنے کے خواہاں مشتاق احمد انٹرویو کال کے منتظر
نوجوان پاکستانی اسپنرز کو مستقبل کیلیے تیار کرنا چاہتا ہوں، سابق ٹیسٹ کرکٹر
بطور اسپن بولنگ کنسلٹنٹ کام کرنے کے خواہاں مشتاق احمد پی سی بی کی انٹرویو کال کے منتظر ہیں۔
ایک برطانوی ویب سائٹ کو انٹرویو میں مشتاق احمد نے کہا کہ پاکستان میں باصلاحیت اسپنرز کی کمی نہیں لیکن مناسب رہنمائی اور دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے ٹیلنٹ ضائع ہورہا ہے، شاداب خان ورلڈکپ سے قبل بیمار ہوئے، واپسی سے قبل بہتر تیاری نہ کرپانے کی وجہ سے کارکردگی کا گراف نیچے گیا۔
انھوں نے کہا کہ لیگ اسپنر کی فارم بحال نہ ہونے پر مجھے اور ہر پاکستانی کو تشویش ہے، کرکٹرز کی زندگی میں اس طرح کے ادوار آجاتے ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ان کا کیریئر ختم ہوگیا، مشکل وقت میں حوصلہ بڑھانے کی ضرورت ہوتی ہے،اسی طرح کی سپورٹ یاسر شاہ کو بھی درکار ہے۔
ایک برطانوی ویب سائٹ کو انٹرویو میں مشتاق احمد نے کہا کہ پاکستان میں باصلاحیت اسپنرز کی کمی نہیں لیکن مناسب رہنمائی اور دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے ٹیلنٹ ضائع ہورہا ہے، شاداب خان ورلڈکپ سے قبل بیمار ہوئے، واپسی سے قبل بہتر تیاری نہ کرپانے کی وجہ سے کارکردگی کا گراف نیچے گیا۔
انھوں نے کہا کہ لیگ اسپنر کی فارم بحال نہ ہونے پر مجھے اور ہر پاکستانی کو تشویش ہے، کرکٹرز کی زندگی میں اس طرح کے ادوار آجاتے ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ان کا کیریئر ختم ہوگیا، مشکل وقت میں حوصلہ بڑھانے کی ضرورت ہوتی ہے،اسی طرح کی سپورٹ یاسر شاہ کو بھی درکار ہے۔