میڈیا اسکینڈل سے کچھ نہیں نکلے گا صحافی اپنے اثاثے ظاہر کریں طلعت حسین

نثار کے الزامات سیاق وسباق سے ہٹ کر پیش کیے گئے‘ اینکرز عوامی آواز ہیں،حامد میر‘ ٹودی پوائنٹ میں گفتگو

نثار کے الزامات سیاق وسباق سے ہٹ کر پیش کیے گئے‘ اینکرز عوامی آواز ہیں،حامد میر‘ ٹودی پوائنٹ میں شاہ زیب خانزادہ سے گفتگو۔ فوٹو: فائل

معروف صحافی سید طلعت حسین نے کہاہے کہ میڈیا پر لگنے والے الزامات سے نکلنا کچھ بھی نہیں، صرف یہ ہوگا کہ جو اچھا کام کررہے ہیں ان کے سر پر بھی گند پڑ جائے گا۔ انفرادی طور پر تمام صحافیوں کو چاہیے کہ وہ اپنے تمام اثاثے ظاہر کردیں، اصولی طور پر یہ کام تو کسی ادارے کو کرناچاہیے لیکن ادارے کب بنیں، کب احتساب کی راہ ہموار کریں، کچھ کہانہیں جاسکتا۔ پروگرام ٹودی پوائنٹ میں اینکر پرسن شاہ زیب خانزادہ سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ میڈیا پر الزامات نئی بات نہیں مگر پہلی مرتبہ کسی بڑی سیاسی جماعت نے الزامات لگائے ہیں۔

ہمیشہ سے صحافیوںکوخریدنے کی کوشش کی جاتی رہی ہے،کسی اخبار یاچینل کے مالک سے انڈراسٹینڈنگ کے بغیر تھوک کے حساب سے کرپشن نہیں کی جاسکتی، محدود حد تک کسی کالم نگار سے کالم لکھوایا جاسکتا ہے جس کا شایدمالک کوپتہ نہ چل سکے لیکن جب ایک اینکر یا کالم نگار مسلسل خاص زاویے پر لکھتا یابات کرتا رہے اور دوسری سائیڈ کو نظرانداز کرے تو پتہ چل جاتا ہے کہ کیا ہورہا ہے۔ ہم میں برائی موجود ہے لیکن ہم کسی کو کہہ نہیں سکتے کیونکہ ہم نے میکانزم اور ادارے نہیں بنائے۔ ابھی تک خریدار بھی کھل کر سامنے نہیں آئے، سیاسی جماعتیں اپنے من پسند اینکرز کو سپورٹ کرتی ہیں، ایک بات یہ بھی ہے کہ ان لوگوں کا کوئی بھی نام نہیں رہا جنھوںنے پورے کے پورے چینل خرید رکھے ہیں۔


اینکر پرسن جاوید چوہدری نے کہاکہ دنیا میں ہرشخص کو خریدا جاسکتا ہے اگر وہ بکنے کوتیار ہے، اگر کوئی بکنے کو تیار نہیں تو چاہے وہ کتنا بھی غریب ہو نہیں بکے گا۔ چوہدری نثار کے پاس ایک آڈیو ٹیپ ہے جس کے بارے میں انھوں نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام میں بات بھی کی تھی، اس ٹیپ میں صدر، اس وقت کے وزیراعظم اور ملک ریاض کی آوازتھی جس میں وہ میڈیا اورعدلیہ کو ڈیل کرنے کی بات کررہے تھے۔ اس آڈیو ٹیپ میں دو صحافیوں اور چینل مالکان کا نام بھی ہے۔ صحافت کا اصول ہے کہ جب تک کسی خبر کے بارے میں کوئی ثبوت نہ ہو بات کو آگے پھیلانا نہیں چاہیے، سنی سنائی بات کو آگے پھیلانا جرنلزم نہیں۔

اس سارے سسٹم کی کوشش یہ ہے کہ کوئی بھی شخص باعزت نہ رہ پائے۔ صحافیوں کے ویلفیئر کے فنڈ سے میڈاس کو کلیئر کردیا گیا۔ 35 کروڑ روپے کی ادائیگی سے انکار پر قمرزمان کائرہ اور فردوس عاشق کو ہٹایا گیا اور کسی نے ان کو پوچھا تک نہیں۔ معروف اینکر حامد میر نے کہاکہ میرا خیال ہے کہ چوہدری نثار کے الزامات کو سیاق وسباق سے ہٹ کر پیش کیا جارہا ہے کیونکہ ابھی تک ان کے الزامات کسی ٹی وی نے نہیں چلائے، انھوں نے چند صحافیوں سے گفتگو کی ہے ۔ میں نے ان سے کہاہے کہ آپ تمام تفصیلات منظر عام پر لائیں، ان صحافیوں اور مالکان کے نام بھی بتائیں۔ اگلے الیکشن کا شفاف ہونا پاکستان کی بقا کیلیے بہت ضروری ہے۔کوئی بھی اینکر چیف ایڈیٹریا مالک سے ملے بغیر کرپشن نہیں کرسکتا۔

چوہدری نثار کے پاس جوٹیپ ہے اس کی تفصیلات بتانے سے وہ انکاری ہیں لیکن ان کو بتانا چاہیے۔ میڈیا میں احتساب نہیں ہے، ہم نے سپریم کورٹ سے کہاہے کہ وہ ایک کمشن بنائے جو میڈیا کا ضابطہ اخلاق اور احتساب کا طریقہ کار مرتب کرے۔ اخبارات ایڈورٹائزنگ ایجنسیوں اورچینلز کے اثاثے بھی سامنے آنے چاہئیں۔ ہمیں عوام کے سامنے سچ بولنا چاہیے،اینکرز عوام کی آواز بن چکے ہیں۔
Load Next Story