دوران پرواز پائلٹ دل کے دورے کے باعث ہلاک طیارے کی ہنگامی لینڈنگ
طیارے کی ہنگامی لینڈنگ کرا کر پائلٹ کو طبی امداد فراہم کی گئی تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے
ISLAMABAD:
روس میں 33 ہزار فٹ کی بلندی پر محو پرواز طیارے کے پائلٹ کی حرکت قلب بند ہوجانے کے باعث موت واقع ہوگئی جس کے باعث ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کے دارالحکومت ماسکو کے شیرمیتیف ایئرپورٹ سے ایئرلائن ایرو فلوٹ کی پرواز SU-1546 اناپا کے لیے روانہ ہوئی تھی، جہاز 33 ہزار فٹ کی بلندی پر تھا کہ اچانک کاک پٹ میں شور سنا گیا، ایئرہوسٹس مسافروں میں سے کسی ڈاکٹر کی موجودگی کا پوچھتی رہیں۔
جہاز کے ایک پائلٹ کو دل کا دورہ پڑا تھا اور وہ نیم مردہ حالت میں اپنی نشست میں اوندھے پڑے تھے، ڈاکٹر کی غیر موجودگی کے باعث اپنی مدد آپ کے تحت پائلٹ کو طبی امداد دی گئی اور معاون پائلٹ نے جہاز کو روستو اون ڈون کے ہوائی اڈے پر ہنگامی طور پر اتار لیا۔
پائلٹ کو ایئرپورٹ پر ہی طبی امداد فراہم کی جا رہی تھی لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے۔ پائلٹ کے اہل خانہ کو آگاہ کردیا گیا ہے۔ جہاز کو دوبارہ اناپا کے لیے روانہ کردیا گیا۔ پائلٹ کی اچانک موت کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
طیارے میں 150 مسافر موجود تھے جو پائلٹ کی دورانِ پرواز موت پر خوف زدہ ہوگئے تھے تاہم عملے نے مسافروں کو اطمینان دلایا کہ ہر کمرشل فلائٹ کی طرح اس جہاز میں بھی ایک معاون پائلٹ موجود ہے۔
روس میں 33 ہزار فٹ کی بلندی پر محو پرواز طیارے کے پائلٹ کی حرکت قلب بند ہوجانے کے باعث موت واقع ہوگئی جس کے باعث ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کے دارالحکومت ماسکو کے شیرمیتیف ایئرپورٹ سے ایئرلائن ایرو فلوٹ کی پرواز SU-1546 اناپا کے لیے روانہ ہوئی تھی، جہاز 33 ہزار فٹ کی بلندی پر تھا کہ اچانک کاک پٹ میں شور سنا گیا، ایئرہوسٹس مسافروں میں سے کسی ڈاکٹر کی موجودگی کا پوچھتی رہیں۔
جہاز کے ایک پائلٹ کو دل کا دورہ پڑا تھا اور وہ نیم مردہ حالت میں اپنی نشست میں اوندھے پڑے تھے، ڈاکٹر کی غیر موجودگی کے باعث اپنی مدد آپ کے تحت پائلٹ کو طبی امداد دی گئی اور معاون پائلٹ نے جہاز کو روستو اون ڈون کے ہوائی اڈے پر ہنگامی طور پر اتار لیا۔
پائلٹ کو ایئرپورٹ پر ہی طبی امداد فراہم کی جا رہی تھی لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے۔ پائلٹ کے اہل خانہ کو آگاہ کردیا گیا ہے۔ جہاز کو دوبارہ اناپا کے لیے روانہ کردیا گیا۔ پائلٹ کی اچانک موت کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
طیارے میں 150 مسافر موجود تھے جو پائلٹ کی دورانِ پرواز موت پر خوف زدہ ہوگئے تھے تاہم عملے نے مسافروں کو اطمینان دلایا کہ ہر کمرشل فلائٹ کی طرح اس جہاز میں بھی ایک معاون پائلٹ موجود ہے۔