لیاری پر قبضے کی جنگ تیسرے روز بھی جاری فائرنگ دھماکے راکٹ حملے مزید13افراد ہلاک

عذیراورلاڈلہ گروپوں میں تصادم،بغدادی،کلاکوٹ،لیمارکیٹ ودیگرعلاقوںمیں لاشیں گرتی رہیں،علاقے کا کوئی پرسان حال نہیں


Staff Reporter October 27, 2013
فائرنگ ،دھماکوں،راکٹ حملوں میں گینگ وارکے انتہائی مطلوب ملزم شکیل کمانڈو،خاتون اور3 بچوں سمیت ڈیڑھ درجن سے زائدافرادزخمی ہوگئے. فوٹو: فائل

لیاری میں بالادستی قائم کرنے کیلیے3روز سے عذیربلوچ اور بابا لاڈلہ گروپس کے درمیان جاری خونی تصادم ہفتے کوشدت اختیارکرگیا۔

فائرنگ ،دھماکوں،راکٹ حملوں کے دوران13افرادہلاک جبکہ گینگ وارکے انتہائی مطلوب ملزم شکیل کمانڈو،خاتون اور3 بچوں سمیت ڈیڑھ درجن سے زائدافرادزخمی ہوگئے، دونوں گروپوں نے ایک دوسرے کے درجن سے زائدکارندوں کو اغوا کر لیاجبکہ شہرکے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے دیگر واقعات کے دوران اے ایس آئی سمیت مزید 3افرادجاں بحق ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق لیاری میں پولیس اور رینجرزکے تابڑتوڑچھاپوں اور گرفتاریوں کے باجودلیاری گینگ وارکے سرغنہ نور محمد عرف بابا لاڈلا اورکالعدم لیاری امن کمیٹی کے سربراہ عذیربلوچ کے گروپ دوڈھروں میں تقسیم ہونے کے بعدایک دوسرے کے جانی دشمن ہوگئے،دونوں گروپ ایک دوسرے کے علاقوں میں قبضہ حاصل کرنے کیلیے مورچہ بندہوکرجدید اسلحے سے فائرنگ ،اعوان،کریکردستی بم اور راکٹ سے حملے کررہے ہیں ۔

جبکہ علاقہ پولیس تھانوں تک محدودہے،رینجرزاہلکاربھی مخصوص علاقوں تک گشت کررہے ہیں،دونوںگروپوں میں تصادم کے نتیجے میں بغدادی تھانے کی حدود میں4افرادہلاک ہوئے جن میں لیاری امن پارک کے پاس محمدیوسف جوجامسیح ، احمد شاہ بخاری روڈ پر فہیم بلوچ اور30سالہ نامعلوم شخص ہلاک ہوگئے۔شیدی ولیج روڈ پرفائرنگ کے واقعے میں25 سالہ محسن پنجابی ہلاک ہو گیا،ایس ایچ او بغدادی عالم ڈہری کے مطابق فہیم بلو چ کی لاش گینگ وارکارندے اپنے ہمراہ لے گئے جبکہ بغدادی کے علاقے میں ہلاک ہونے والا فہیم بلوچ اورایک30 سالہ ناملعوم شخص جس کاتعلق گینگ وار کے اہم ملزم نور محمد عرف بابا لاڈل گروپ سے ہے جبکہ یوسف جوجاکالعدم لیاری امن کمیٹی کرسچن ونگ کاعہدیدار اور عذیر جان بلوچ کاقریبی ساتھی سمجھا جاتا تھا۔ٹینری روڈپرنا معلوم ملزمان 2افرادکی لاشیں پھینک کر فرار ہوگئے۔

جنھیں ملزمان نے اغوا کے بعدفائرنگ کر کے ہلاک کیا تھا،ہلاک ہونے والوں کی لاشیں نقاب پوش ملزمان پولیس سے چھین کر لے گئے،کلاکوٹ تھانے کی حدودمیں بھی4 افرادمارے گئے ،اسی تھانے کی حدود میں آٹھ چوک پر3افراد ہلاک ہوئے جن کی عمریں25 ، 30اور35برس بتائی جاتی ہیں اورفوری طور پر ان کی شناخت نہیں کی جا سکی،کلری کے علاقے لیاری آگرہ تاج کالونی کچراکنڈی کے پاس45سالہ شخص گولیاں لگنے سے ہلاک ہوگیا،کھاراد کے علاقے لی مارکیٹ کھجور بازارسے25 سالہ نوجوان کی لاش ملی،مقتول کو نامعلوم ملزمان نے اغواکے بعد مذکورہ مقام پر لے کر آئے اور کھڑا کر کے سر میں گولی مار کر ہلاک کردیا ، شناخت نہیں ہوسکی۔علاوہ ازیں لیاری کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں14افرادزخمی ہوئے جن میں بغدادی کے علاقے میں40سالہ فخرزخمی ہوا۔

بغدادی کے علاقے شاہ بیگ لائن سلاٹرہاؤس کے قریب فائرنگ کے واقعے میں2بچوں سمیت4افراد7سالہ کریم ، 8سالہ عامر ، 27سالہ الیاس اور15سالہ نعیم زخمی ہوئے، چاکیواڑہ کے علاقے بہارکالونی میں فائرنگ سے5 افراد 35سالہ محمدکریم ،25سالہ نعمان ، تانگہ اسٹینڈ کے پاس25 سالہ انور ، ٹینری روڈنزدسلاٹر ہاؤس کے پاس35سالہ شاہد اور40سالہ جاویدزخمی ہوا۔شاہ بیگ لین کمیلااسٹاپ کے پاس دو افراد15سالہ نعیم اور8 سالہ عامر زخمی ہوئے،میٹھارد کے علاقے قراربابا درگاہ کے پاس45سالہ احمد رمضانی ،نیپیر کے علاقے صدیق وہاب روڈ رمضان کانٹا کے پاس35سالہ عبدالرؤف زخمی ہوا،عیدو لین میں بابالاڈلہ گروپ کا کارندہ شکیل کمانڈو راکٹ حملے کی زد میں آکر زخمی ہوگیا۔



تاہم پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے شکیل کمانڈو کے زخمی ہونے کی تصدیق نہیں کی۔واضح رہے کہ پولیس نے دعوی کیاہے کہ لیاری کی صورتحال کوکنڑول کرلیا گیا اور لیاری کے کشیدہ علاقوں میں پولیس اور رینجرز کے گشت جاری ہے ،اس کے باوجود لیاری سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق لیاری کے بیشتر کشیدہ علاقوں میں رات گئے تک فائرنگ کاسلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا اور پولیس و رینجرز ان علاقوں میں موجود نہیں تھی ۔دوسری جانب سول اسپتال کے میڈیکولیگل ذرائع کے مطابق لیاری میںجاری بدامنی کے دوران فائرنگ کے واقعات میں ہلاک ہونے والے9افراد کی لاشیں اسپتال لائی گئی تھیں،اسپتال ذرائع کے مطابق بغدادی کے علاقے سے 4، کلاکوٹ کے علاقے سے4اور کلری کے علاقے سے ایک لاش اسپتال لائی گئی۔علاقہ مکینوں نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ لیاری میں جرائم پیشہ 2گروپوں میں تصادم سے علاقے میں جنگ جیساماحول بن گیا ہے۔

تمام دکانیں اور دیگر کاروبار بند ہے اورلوگ پریشان ہیں،مکینوں نے کہاکہ گینگ وار کے آئے دن تصادم اوران کے موجودگی نے زندگی اجیرن کر ی ہے۔رات گئے ملنے والی اطلاعات کے مطابق رینجرز کی بھاری نفری نے منصوبہ بندی کے تحت پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ ہفتے کی شب لیاری کے بیشترعلاقوں نبی دادلائن ، فوٹو لائن ، گبول پارک ، نوا لائن ، سنگو لائن ، آٹھ چوک ، لی مارکیٹ،دبئی چوک ، علی محمدمحلہ ، رانگی واڑہ اورگل محمدلائن سمیت اس سے متصل علاقوں کا محاصرہ کر لیا ، رینجرز کی بھاری نفری جب سنگو لائن پہنچی تووہاں موجود کالعدم پیپلزامن کمیٹی کے کارندوں نے فائرنگ شروع کر دی ۔رینجرزکے اہلکاروں نے فوری جوابی فائرنگ کی ،فائرنگ کا سلسلہ15منٹ سے زائدتک جاری رہا اس دوران ملزمان نے محاصرہ توڑ کرنکلنے کی کوشش کی توعذیر جان بلوچ کے مرکزی کمانڈرشیراز کامریڈ کاقریبی ساتھی اختر عرف اکو مارا گیاجبکہ متعددکارندے زخمی ہوگئے تاہم وہ اپنے ساتھیوں کی مدد سے ہو گئے ۔

دیگر علاقوں میں بھی گینگ وار اورکالعدم پیپلز امن کمیٹی کے کارندوں نے رینجرز اور پولیس پر فائرنگ کی ،آپریشن میں1500سے زائد رینجرزاہلکاروں اور ڈی آئی جی ساؤتھ اورایس ایس پی ساؤتھ سمیت پولیس کی بھاری نفری حصہ لے رہی تھی،آپریشن کیلیے رینجرزکی نفری کوامن پارک میں جمع ہونے کے احکامات ملے تھے جبکہ پولیس اوررینجرزکے اہلکاروں کی بھاری نفری کولیاری کے داخلی راستوں پر پہرے کے لیے کھڑاکردیاگیا تھااورلیاری میں جانے اور آنے والوں کوبغیر شناخت اوربغیرتلاشی کے جانے کی اجازت نہیں تھی،آپریشن میں50سے زائد پولیس اوررینجرز کے مخبروں نے بھی حصہ لیااس دوران20 سے زائدمشتبہ افراد کو حراست میں لے کر انھیں فوری طور پرنامعلوم مقام پرمنتقل کر دیاگیا،آخری اطلاعات تک لیاری کاکا محاصرہ جاری تھا ، رینجرز اور پولیس کے اہلکار خواتین اہلکاروں کے ہمراہ گھر گھر تلاشی لے رہے تھے آپریشن میں سراغ رساں کتوں کی مدد بھی لی گئی۔ذرائع نے بتایا کہ دونوں گروپوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں زخمی ہونے والا گینگ وار کا ملزم شکیل کمانڈوہلاک ہو گیا۔

علاوہ ازیں بلدیہ یوسف گوٹھ میں موٹرسائیکل سوار اے ایس آئی45 سالہ خورشید الرحمٰن کونامعلو ملزمان نے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا،مقتول علاقہ تھانے کی خان محمدپولیس چوکی پرتعینات اورسعیدآبادچاندنی چوک نادراآفس کے قریب رہائش پذیرتھا،مقتول3بچوں کاباپ تھا،مقتول کی نمازجنازہ گارڈن ہیڈکوارٹرمیں اداکی گئی جس میں ڈی آئی جی ویسٹ جاویدعالم اوڈھواورایس ایس پی ویسٹ عرفان بلوچ سمیت دیگرپولیس کے افسران واہلکاروں کے علاوہ مقتول کے رشتے دار،دوست احباب اوراہل محلہ کی بڑی تعدادنے شرکت کی ، مقتول کاآبائی تعلق مردان سے تھا۔

کورنگی کے علاقے ضیاکالونی سیکٹر32برف خانے کے قریب نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے25سالہ پرویزہلاک ہوگیاجبکہ اس کا کزن روشن معجزانہ طورپرمحفوظ رہا، واقعہ ڈکیتی کے دوران مزاحمت کانتیجہ ہے جبکہ مقتول کا آبائی تعلق جیکب آبادسے تھا۔ کورنگی ایک نمبر گلی نمبر 35 میں نامعلوم معلوم ملزمان کی فائرنگ سے 32 سالہ محمد سلیم بنگالی ہلاک ہوگیا،مقتول ماہی گیرہے اوراپنے بیٹے کے ہمراہ ناشتہ کررہا تھاکہ موبائل پر آنے والی کال پر وہ گھر سے باہر گیاتھا کہ فائرنگ کا نشانہ بنا دیاگیا ، مقتول 4 بچوں کا باپ اور متحدہ آرگنائزنگ کمیٹی کا کارکن بتایا جاتاہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔