اٹارنی جنرل جنرل ر کیانی کو جسٹس کیانی کہہ گئے
چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کو ٹوکا، جسٹس نہیں جنرل کیانی تو کمرہ عدالت میں قہقہے گونج اٹھے
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے خلاف کیس کی سماعت اٹارنی جنرل آف پاکستان انور منصور اپنے دلائل میں سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ اشفاق پرویز کیانی کو جسٹس کیانی کہہ گئے۔
چیف جسٹس پاکستان آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس مظہر عالم اور جسٹس منصور علی شاہ پر مشتمل سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے خلاف کیس کی سماعت کی۔
ایک موقع پر دلائل دیتے ہوئے اٹارنی جنرل نے سابق آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کو جسٹس کیانی کہہ دیا جس پر چیف جسٹس نے انہیں ٹوکا کہ وہ جسٹس نہیں جنرل کیانی تھے۔ اس پرکمرہ عدالت میں قہقہے گونج اٹھے۔
اٹارنی جنرل پاکستان نے عدالت کو بتایا کہ پاک فوج کے حوالے سے تمام قوانین میں ایسی کوئی واضح شق نہیں جس کے تحت دوبارہ ملازمت پر رکھا جائے یا چیف آف آرمی اسٹاف کی ملازمت میں توسیع کی جائے۔ آرمی چیف ملٹری کو کمانڈ کرتا ہے، تعیناتی صدر وزیراعظم کی ایڈوائس پر کرتا ہے۔
چیف جسٹس پاکستان آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس مظہر عالم اور جسٹس منصور علی شاہ پر مشتمل سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے خلاف کیس کی سماعت کی۔
ایک موقع پر دلائل دیتے ہوئے اٹارنی جنرل نے سابق آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کو جسٹس کیانی کہہ دیا جس پر چیف جسٹس نے انہیں ٹوکا کہ وہ جسٹس نہیں جنرل کیانی تھے۔ اس پرکمرہ عدالت میں قہقہے گونج اٹھے۔
اٹارنی جنرل پاکستان نے عدالت کو بتایا کہ پاک فوج کے حوالے سے تمام قوانین میں ایسی کوئی واضح شق نہیں جس کے تحت دوبارہ ملازمت پر رکھا جائے یا چیف آف آرمی اسٹاف کی ملازمت میں توسیع کی جائے۔ آرمی چیف ملٹری کو کمانڈ کرتا ہے، تعیناتی صدر وزیراعظم کی ایڈوائس پر کرتا ہے۔