ڈرون حملے کا متاثرہ خاندان کانگریس کو روداد سنائے گا بے گناہوں کی ہلاکت سے تنگ ڈرون آپریٹر مستعفی

پاکستانی شہری رفیق الرحمن اور ان کے2 بچے واشنگٹن میں امریکی کانگریس کی منعقدہ بریفنگ میں شریک ہوں گے

اس جنگ میں امریکہ برائی ختم کرنا چاہتا ہے لیکن کچھ بھی شفاف نہیں ۔سابق ڈرون آپریٹربرانڈن۔ فوٹو : فائل

KARACHI:
امریکی کانگریس ڈرون حملے سے متاثرہ خاندان کی داستان سننے کو تیار ہو گئی۔

ہفتے کو نجی ٹی وی کے مطابق منگل کو منعقدہ بریفنگ میں شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے پاکستانی شہری رفیق الرحمن اور ان کے2 بچے نبیلہ اور زبیر شرکت کریں گے جہاں کانگرس اراکین حملے کے حوالے سے سوال بھی کریں گے۔متاثرہ خاندان کے وکیل کو اس اجلاس میں شرکت کی دعوت نہیں ملی اور نہ ہی کانگریس کے اراکین نے اس بریفنگ میں شرکت کی یقین دہانی کرائی ہے۔

تاہم انسانی حقوق کی تنظیمیں اس خصوصی نشست کو انتہائی اہم قرار دے رہی ہیں۔ یاد رہے کہ اکتوبر 2012 میں رفیق الرحمن کا خاندان ڈرون حملے کا نشانہ بناجس میں ان کی والدہ جاں بحق ہوئیں۔




ڈرون حملوں میں بٹن دبا کر انسانوں کو ہلاک کرنیوالے امریکی ڈرون آپریٹر نے بے گناہ اور معصوم بچوں کی مسلسل ہلاکتوں پر شدید ذہنی د باؤ کا شکار ہوکراپنی نوکری چھوڑ دی اور کہا کہ زیادہ مراعات، ڈبل تنخواہ اور بونس معصوم جانوں سے زیادہ اہمیت نہیں رکھتے ۔ ہفتے کوغیرملکی میڈیا کے مطابق امریکی ڈرون طیاروں کے آپریٹر نے بے گناہ افراد کو اس قدر مارا کہ اعصابی تناؤ کا شکار ہوکر نوکری ہی چھوڑ دی ۔ نوکری چھوڑنے والے آپریٹر نے کہا ہے کہ ڈرون حملوں میں بے گناہ افراد اور معصوم بچے مارے جاتے ہیں ۔



اس جنگ میں امریکہ برائی ختم کرنا چاہتا ہے لیکن کچھ بھی شفاف نہیں ۔انھوں نے بتایا ہے کہ اسے نوکری نہ چھوڑنے کے عوض زیادہ مراعات ، ڈبل تنخواہ اور بونس کی پیشکش کی گئی تاہم تمام مراعات اور سہولتیں معصوم انسانی جانوں سے زیادہ اہمیت کی حامل نہیں ہیں۔
Load Next Story