لیاری اسپتال کے بیشتر یونٹس بند کر دیے گئے سی ٹی اسکین سمیت دیگر مشینیں خراب

دواؤں کی فراہمی جزوی بحال،ڈاکٹروں، پیرا میڈیکل عملے اور نرسوں کی مجموعی طورپر487 اسامیاں خالی پڑی ہیں


Tufail Ahmed November 28, 2019
مستحق مریضوںکیلیے زکوٰۃ فنڈ بھی ایک سال سے بند،مسائل تو ہیں مگر جلد قابو پالیا جائے گا، انتظامی سربراہ ڈاکٹر انور پالاری

صوبائی محکمہ صحت کے ماتحت چلنے والے سندھ گورنمنٹ لیاری اسپتال کے بیشتریونٹ بندکردیے گئے جبکہ متعدد یونٹس کی مشنین بھی خراب پڑی ہیں۔

لیاری اسپتال میں ڈاکٹروں، پیرا میڈیکل عملے اور نرسوں کی مجموعی طورپر487 اسامیاں خالی پڑی ہیں جبکہ اسپتال میں 2سال سے اکاؤئنٹینٹ کی بھی تعیناتی نہیں کرائی جاسکی،اسپتال کی سی ٹی اسکین مشین ایک ماہ سے خراب ، انڈواسکوپی، اینیستھیسیا مشین ، امراض چشم میں مریضوںکی بینائی دیکھنے والی مشین بھی خراب پڑی ہیں ، اسپتال کا سرجیکل آئی سی یو بند،8سال گزرنے کے بعد بھی اسپتال میں تھیسلیسمیا سینٹرکو فعال نہیں کیا جاسکا۔ کروڑوں روپے کی مشینری بھی بند پڑی ہیں۔

ایک سال سے غریب مریضوں کے لیے زکواۃ فنڈ بھی بندکردی گئی ،حکومت سندھ اورمحکمہ صحت کی عدم توجہی کی وجہ سے لیاری اسپتال اپنی افادیت کھوتا رہا اور اس اسپتال کو مزید بہتر بنانے اور لیاری کے عوام کومزید طبی سہولتوںکی فراہمی کوسنجیدہ لینے کی بجائے انتہائی غیرسنجیدگی کا عملی مظاہرکیاگیا جس کے نتیجے میں اسپتال کے بیشتر یونٹس بندکردیے گئے اوراس غفلت کا خمیازہ آج لیاری کے غریب عوام کوبھگتنا پڑرہا ہے۔

آپریشن سے قبل مریضوں کو بے ہوش کرنے والی اینستھیسیا مشین ایک ہفتے سے خراب پڑی ہے جس کی وجہ سے اسپتال میں آپریشن نہیںکیے جارہے،22کروڑ روپے ادویات کا بجٹ ملنے کے باوجود بھی اسپتال میں مریضوں کو لوکل (غیر معیاری) ادویات جزوی طورپر فراہم کی جارہی ہیں جبکہ اسپتال میں ایک سال سے مستحق مریضوں کے لیے زکواۃ فنڈ بھی بندکردی گئی ، اس صورتحال پر لیاری کے عوام میں حکومت کے خلف شدید غم وغصہ بھی پایاجاتا ہے۔

لیاری کے عوام نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ غریب مریضوں کے نام پرتعمیرکیے جانے والے سرکاری اسپتال میں مریضوںکوعلاج کی سہولتیں فراہم کی جائیںاورلیاری کے عوام کوان کے بنیادی حق فراہم کیاجائے،لیاری اسپتال کے انتطامی سربراہ ڈاکٹر انورپالاری سے ایکسپریس ٹربیون کے استفسار پر انھوں نے بتایا کہ مسائل توضرور ہیں لیکن جلد ہی قابوپا لیاجائیگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں