نوجوانوں کیلیے نوکریاں اور معاشی عمل تیز کرنا اولین ترجیح ہے وزیر اعظم
منصوبوں میں نجی شعبے کی شراکت داری کو یقینی بنانے کے ضمن میں موجودقوانین اورعوامل کاجائزہ لیا جائے،اجلاس سے خطاب
وزیرِاعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کی نوجوان آبادی ملک کے بیش قیمت اثاثہ ہے، ضرورت اس امرکی ہے کہ نوجوانوں کے اس ٹیلنٹ کو مثبت طریقے سے برؤے کار لایا جائے لہٰذا حکومت کی اولین ترجیح نوجوانوں کے لئے نوکریوں کے مواقع پیدا کرنا اور معاشی عمل کو تیز کرنا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ملک میں معاشی عمل کوتیزکرنے اورپبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ و نجی شعبے کی شراکت داری سے مختلف شعبوں میں ترقیاتی منصوبے شروع کرنے کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا۔
اجلاس میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور نجی شعبے کے تعاون سے مختلف حکمت عملی اور رائج طریقہ کار سے ترقیاتی منصوبوں کے اجراء کے حوالے سے تفصیلی گفتگو ہوئی۔ اجلاس کو بتایاگیاکہ حکومت کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں سے جہاں معاشی عمل تیز ہوتا ہے وہاں نوکریوں کے مواقع پیدا ہوتے ہیں تاہم حکومت کے محدود وسائل کی وجہ سے بعض اہم ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد نہیں کیا جا سکتا۔
اس امرکو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت کی یہ کوشش ہے کہ ترقیاتی منصوبوں میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو فروغ دیا جائے اور نجی شعبے کی شراکت داری میں ہر ممکنہ سہولت فراہم کی جائے ،وزیرِ اعظم نے وزرا اورصوبائی چیف سیکریٹری کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے متعلقہ محکموں میں ایسے ترقیاتی منصوبوں کی نشاندہی کریں۔ جہاں محض سہولت کاری، قوانین کو آسان بنا کریاکم مالی وسائل لگا کر ترقیاتی منصوبوں پرکام شروع کیا جا سکتا ہے۔
وزیرِاعظم نے وزارتوں کو ہدایت کی کہ ترقیاتی منصوبوں میں نجی شعبے کی شراکت داری کو یقینی بنانے اوران کو ہرممکن سہولت فراہم کرنے کے ضمن میںموجود قوانین اور عوامل کا جائزہ لیا جائے تاکہ نجی شعبے کی بھرپور شرکت میں حائل رکاوٹوں کو ترجیحی بنیادوں پر دور کیا جا سکے۔
بعدازاں معاشی ٹیم کے اجلاس میں گفتگوکرتے ہوئے وزیرِاعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت نے مشکل ترین معاشی صورتحال میں حکومت کی باگ ڈور سنبھالی، حکومتی کوششوں کی وجہ سے آج ملک میں معاشی استحکام ہے اور سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کا اعتماد بحال ہوا ہے اور مثبت رجحان سامنے آیا ہے۔ موجودہ معاشی استحکام اور اقتصادی اعشاریوں میں بہتری کے عمل کو آگے بڑھانا ہے اور کاروباری طبقے کے لئے موزوں فضا کو مزید بہتر بنانا ہے تاکہ معاشی ترقی کا عمل تیزکیا جا سکے۔
اجلاس میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے قانونی طریقوں سے ملک میں ترسیلات زر بھیجنے کے حوالے سے حکومت کی جانب سے مجوزہ مراعاتی پیکج وزیرِاعظم کو پیش کر دیاگیا۔ مراعاتی پیکیج میں ترسیلات زرکے فروغ کے حوالے سے بنکوں اور ایکسچینج کمپنیوںکو خصوصی مراعات دیے جانے کی تجویزدی گئی۔
علاوہ ازیں وزیر اعظم نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہاکہ بھارتی حکومت آرایس ایس کے فاشسٹ نظریات پرعمل پیرا ہے اور مقبوضہ جموںوکشمیر کو 100روز سے زائدسے یرغمال بنا رکھا ہے۔ بھارتی حکومت کشمیریوں کے بنیادی حقوق کی بدترین پامالی کررہی ہے جبکہ بااثرممالک اپنے تجارتی مفادات کے لئے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم اور جبر پرخاموش ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ملک میں معاشی عمل کوتیزکرنے اورپبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ و نجی شعبے کی شراکت داری سے مختلف شعبوں میں ترقیاتی منصوبے شروع کرنے کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا۔
اجلاس میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور نجی شعبے کے تعاون سے مختلف حکمت عملی اور رائج طریقہ کار سے ترقیاتی منصوبوں کے اجراء کے حوالے سے تفصیلی گفتگو ہوئی۔ اجلاس کو بتایاگیاکہ حکومت کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں سے جہاں معاشی عمل تیز ہوتا ہے وہاں نوکریوں کے مواقع پیدا ہوتے ہیں تاہم حکومت کے محدود وسائل کی وجہ سے بعض اہم ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد نہیں کیا جا سکتا۔
اس امرکو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت کی یہ کوشش ہے کہ ترقیاتی منصوبوں میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو فروغ دیا جائے اور نجی شعبے کی شراکت داری میں ہر ممکنہ سہولت فراہم کی جائے ،وزیرِ اعظم نے وزرا اورصوبائی چیف سیکریٹری کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے متعلقہ محکموں میں ایسے ترقیاتی منصوبوں کی نشاندہی کریں۔ جہاں محض سہولت کاری، قوانین کو آسان بنا کریاکم مالی وسائل لگا کر ترقیاتی منصوبوں پرکام شروع کیا جا سکتا ہے۔
وزیرِاعظم نے وزارتوں کو ہدایت کی کہ ترقیاتی منصوبوں میں نجی شعبے کی شراکت داری کو یقینی بنانے اوران کو ہرممکن سہولت فراہم کرنے کے ضمن میںموجود قوانین اور عوامل کا جائزہ لیا جائے تاکہ نجی شعبے کی بھرپور شرکت میں حائل رکاوٹوں کو ترجیحی بنیادوں پر دور کیا جا سکے۔
بعدازاں معاشی ٹیم کے اجلاس میں گفتگوکرتے ہوئے وزیرِاعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت نے مشکل ترین معاشی صورتحال میں حکومت کی باگ ڈور سنبھالی، حکومتی کوششوں کی وجہ سے آج ملک میں معاشی استحکام ہے اور سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کا اعتماد بحال ہوا ہے اور مثبت رجحان سامنے آیا ہے۔ موجودہ معاشی استحکام اور اقتصادی اعشاریوں میں بہتری کے عمل کو آگے بڑھانا ہے اور کاروباری طبقے کے لئے موزوں فضا کو مزید بہتر بنانا ہے تاکہ معاشی ترقی کا عمل تیزکیا جا سکے۔
اجلاس میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے قانونی طریقوں سے ملک میں ترسیلات زر بھیجنے کے حوالے سے حکومت کی جانب سے مجوزہ مراعاتی پیکج وزیرِاعظم کو پیش کر دیاگیا۔ مراعاتی پیکیج میں ترسیلات زرکے فروغ کے حوالے سے بنکوں اور ایکسچینج کمپنیوںکو خصوصی مراعات دیے جانے کی تجویزدی گئی۔
علاوہ ازیں وزیر اعظم نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہاکہ بھارتی حکومت آرایس ایس کے فاشسٹ نظریات پرعمل پیرا ہے اور مقبوضہ جموںوکشمیر کو 100روز سے زائدسے یرغمال بنا رکھا ہے۔ بھارتی حکومت کشمیریوں کے بنیادی حقوق کی بدترین پامالی کررہی ہے جبکہ بااثرممالک اپنے تجارتی مفادات کے لئے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم اور جبر پرخاموش ہیں۔