سندھ کے 65 برس سے زائد اور بیمار قیدیوں کی تمام تر تفصیلات مرتب

تفصیلی رپورٹ محکمہ داخلہ سندھ کوارسال کردی گئی ، سندھ بھر کی جیلوں سے50 قیدیوں کی رہائی کا امکان

قتل کے کیسز میں ورثا سے مصالحت یا صدر کے صوابدیدی اختیارات کے استعمال کی تجویز دی،آئی جی جیل خانہ جات نصرت منگن فوٹو: فائل

KARACHI:
وفاقی حکومت کی جانب سے جیلوں میں قید65برس سے زائد اور بیمار قیدیوں کے کوائف طلب کرنے پر سندھ کے محکمہ جیل خانہ جات نے تمام تر تفصیلات مرتب کرلیں جس کے بعد سندھ بھر کی جیلوں سے50قیدیوں کی رہائی کا امکان ہے۔

چند روز قبل وفاقی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ ملک بھر کی جیلوں میں قید ایسے بیمار قیدیوں کو جن کی عمر65برس سے زائد ہو انھیں ریلیف دیا جائے گا اور ہر کیس کا بغور جائزہ(کیس ٹو کیس) لیکر سزا معاف کی جائے گی۔

آئی جی جیل خانہ جات نصرت حسین منگن نے ایکسپریس کو بتایا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے تفصیلات طلب کرنے کے بعد محکمہ داخلہ سندھ کو ایسے تمام قیدیوں کے کوائف فراہم کردیے گئے ہیں جن کی عمر65برس سے زائد ہے اور وہ مختلف بیماریوں کا شکار ہیں۔


ایک سوال کے جواب میں آئی جی جیل خانہ جات نصرت منگن نے بتایاکہ وفاقی حکومت کی جانب سے میڈیکل بورڈ قائم کرنے کی تجویز ہے جوکہ کیس ٹو کیس جائزہ لیکر سزا میں کمی یا معافی کا فیصلہ کرے گا، ہم نے اپنی تجویز پیش کی ہے کہ قتل کے کیسز میں ورثا سے مصالحت کی جائے یا صدر مملکت کے صوابدیدی اختیارات جوکہ کسی بھی قیدی کی سزا کسی بھی وقت ختم کرنے کے ہیں انھیں استعمال کیا جائے۔

اعداد و شمار بتاتے ہوئے نصرت منگن نے کہا کہ کراچی کی سینٹرل جیل میں6، حیدرآباد کی سینٹرل جیل میں 21، ڈسٹرکٹ جیل ملیر میں9جبکہ سکھر کی سینٹرل جیل میں14ایسے قیدی ہیں اور یہ تعداد مجموعی طور پر50بنتی ہے جن کی رہائی کا امکان ہے، کراچی کے6قیدیوں میں سے میں2قیدیوں کے کیسز زیر سماعت ہیں جبکہ4کو سزا سنائی جاچکی ہے۔

اسی طرح حیدرآباد جیل کے21قیدیوں میں سے صرف2قیدیوں کے کیسز زیر سماعت ہیں،15کو سزا سنائی جاچکی ہے جبکہ4کو سزائے موت دی جاچکی ہے، ڈسٹرکٹ جیل ملیر کے9 قیدیوں میں سے3زیر حراست ہیں جبکہ6قیدی ابھی انڈر ٹرائل ہیں، اسی طرح سینٹرل جیل سکھر کے14قیدیوں میں2کو سزائے موت جبکہ دیگر12سزا یافتہ ہیں۔
Load Next Story