افغان طالبان اور ایرانی وزیر خارجہ کی ملاقات
ملاقات میں ایران نے افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کی ضرورت پر زور دیا
ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف اور طالبان رہنماؤں کے ایک وفد میں اہم ملاقات ہوئی ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق تہران میں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے طالبان رہنماؤں کے وفد سے ملاقات کی ہے، طالبان وفد کی سربراہی ملاعبدالغنی برادر کررہے تھے۔
رپورٹس کے مطابق ملاقات میں ایران نے افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کی ضرورت پر زور دیا۔
خیال رہے چند روز قبل طالبان نے قیدیوں کا تبادلہ کرتے ہوئے ایک امریکی اور ایک آسٹریلوی پروفیسر کو رہا کیا تھا جس کے بعد طالبان اور امریکا کے درمیان امن مذاکرات دوبارہ شروع ہونے کی امید پیدا ہوگئی تھی جب کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی یہ بیان دے چکے ہیں کہ وہ طالبان کے ساتھ ایک امن معاہدہ طے پانے کے حوالے سے پرامید ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ پاکستانی حکام اور افغان طالبان میں مذاکرات، امن عمل کی جلد بحالی پر اتفاق
ایرانی نیوز ایجنسی کے مطابق طالبان اور امریکا کے درمیان امن مذاکرات ناکام ہونے کے بعد طالبان کا ایران کا یہ دوسرا اہم دورہ تھا، ملاقات میں ایرانی وزیرخارجہ نے طالبان اور افغان حکومت کے درمیان براہ راست مذاکرات کی حمایت کی ہے۔
واضح رہے طالبان امریکا کے ساتھ امن معاہدے کے سلسلے میں تمام پڑوسی ممالک سے رابطے میں ہیں اور طالبان رہنما نے حال ہی میں پاکستان کا بھی دورہ کیا تھا۔ طالبان ابھی تک کابل حکومت سے براہ راست مذاکرات سے انکار کرتے آئے ہیں، ان کا موقف ہے کہ اشرف غنی حکومت امریکا کی کٹھ پتلی ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق تہران میں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے طالبان رہنماؤں کے وفد سے ملاقات کی ہے، طالبان وفد کی سربراہی ملاعبدالغنی برادر کررہے تھے۔
رپورٹس کے مطابق ملاقات میں ایران نے افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کی ضرورت پر زور دیا۔
خیال رہے چند روز قبل طالبان نے قیدیوں کا تبادلہ کرتے ہوئے ایک امریکی اور ایک آسٹریلوی پروفیسر کو رہا کیا تھا جس کے بعد طالبان اور امریکا کے درمیان امن مذاکرات دوبارہ شروع ہونے کی امید پیدا ہوگئی تھی جب کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی یہ بیان دے چکے ہیں کہ وہ طالبان کے ساتھ ایک امن معاہدہ طے پانے کے حوالے سے پرامید ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ پاکستانی حکام اور افغان طالبان میں مذاکرات، امن عمل کی جلد بحالی پر اتفاق
ایرانی نیوز ایجنسی کے مطابق طالبان اور امریکا کے درمیان امن مذاکرات ناکام ہونے کے بعد طالبان کا ایران کا یہ دوسرا اہم دورہ تھا، ملاقات میں ایرانی وزیرخارجہ نے طالبان اور افغان حکومت کے درمیان براہ راست مذاکرات کی حمایت کی ہے۔
واضح رہے طالبان امریکا کے ساتھ امن معاہدے کے سلسلے میں تمام پڑوسی ممالک سے رابطے میں ہیں اور طالبان رہنما نے حال ہی میں پاکستان کا بھی دورہ کیا تھا۔ طالبان ابھی تک کابل حکومت سے براہ راست مذاکرات سے انکار کرتے آئے ہیں، ان کا موقف ہے کہ اشرف غنی حکومت امریکا کی کٹھ پتلی ہے۔