حکومت نے تیاری کی ہوتی تو آرمی چیف کے معاملے پر سبکی نہ ہوتی حمزہ شہباز
وہ وقت دور نہیں جب حکومتی رہنما اپنے حلقوں میں بھی نہیں جا سکیں گے، حمزہ شہباز
ISLAMABAD:
پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کا کہنا ہے کہ حکومت نے تیاری کی ہوتی تو آرمی چیف کے معاملے پر سبکی نہ ہوتی۔
پنجاب اسمبلی میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران حمزہ شہباز نے کہا کہ اگر حکومت نے ہوم ورک کیا ہوتا تو آرمی چیف کے معاملے پر اسے عدالت میں سبکی نہ ہوتی، آرمی چیف کی توسیع پر تفصیلی فیصلہ آئے گا تو اس پر لائحہ عمل دیا جائے گا۔
رہنما (ن) لیگ کا کہنا تھا کہ گزشتہ 13 سے 14 ماہ میں ماحول بہت تلخ ہو گیا ہے، سیاست میں تلخی اس حد تک بڑھا دی گئی ہے کہ بیماری ثابت کرنے کے لئے مرنا پڑتا ہے، نواز شریف نے عمران خان کی تیمارداری کی اور 2 دن کے لئے انتخابی مہم تک معطل کی، بڑا ظرف کسی کسی کو ہی ملتا ہے، نواز شریف کے گردے، دل اور دیگر مسائل ہیں، دوران قید ان کی بیوی فوت ہو گئیں، مریم نواز نے جیل میں اپنی ماں کو کھویا، انہیں والد کی تیمارداری کے لئے نواز شریف کے پاس جانا چاہیے۔
حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ نوکریاں ملنے کے بجائے لاکھوں افراد بے روزگار ہو چکے، مہنگائی بے پناہ ہو چکی ہے، ادویات ناپید ہیں، دیہات میں لوگ دو وقت کی روٹی کھانے سے محروم ہیں، عام شہری کیسے گزارہ کرے، اللہ نہ کرے وہ دن آئے کہ غریب آدمی اپنے گھر بھوک کی وجہ سے ہمسائے میں آگ نہ لگا دے، یہ معاشی حالات سنبھالنا اب کسی کے بس کی بات نہیں ہے، میثاق معیشت کی پیشکش کا مذاق اڑایا گیا، انہیں نہ تب سمجھ آئی تھی اور نہ آج سمجھ آ رہی ہے، آئی ایم ایف کی سب شرائط مان لی گئی ہیں جس کی وجہ سے لوگ جھولیاں اٹھا کر بد دعائیں دے رہے ہیں حکومت کی ناکامی نوشتہ دیوار ہے، جھوٹ اور نااہلی کا ٹائی ٹینک ڈوبنے والا ہے ، وہ وقت دور نہیں جب یہ اپنے حلقوں میں بھی نہیں جا سکیں گے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ نالائقی اور نااہلی نے پنجاب میں ڈیرے ڈال رکھے ہیں، تبدیلی یہ ہے کہ 14 ماہ میں پنجاب میں پانچواں آئی جی آ گیا ہے۔ ڈینگی کو ہم نے ایسا کنٹرول کیا کہ سری لنکن خود شہباز شریف کو ٹریننگ کا کہتے رہے۔
پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کا کہنا ہے کہ حکومت نے تیاری کی ہوتی تو آرمی چیف کے معاملے پر سبکی نہ ہوتی۔
پنجاب اسمبلی میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران حمزہ شہباز نے کہا کہ اگر حکومت نے ہوم ورک کیا ہوتا تو آرمی چیف کے معاملے پر اسے عدالت میں سبکی نہ ہوتی، آرمی چیف کی توسیع پر تفصیلی فیصلہ آئے گا تو اس پر لائحہ عمل دیا جائے گا۔
رہنما (ن) لیگ کا کہنا تھا کہ گزشتہ 13 سے 14 ماہ میں ماحول بہت تلخ ہو گیا ہے، سیاست میں تلخی اس حد تک بڑھا دی گئی ہے کہ بیماری ثابت کرنے کے لئے مرنا پڑتا ہے، نواز شریف نے عمران خان کی تیمارداری کی اور 2 دن کے لئے انتخابی مہم تک معطل کی، بڑا ظرف کسی کسی کو ہی ملتا ہے، نواز شریف کے گردے، دل اور دیگر مسائل ہیں، دوران قید ان کی بیوی فوت ہو گئیں، مریم نواز نے جیل میں اپنی ماں کو کھویا، انہیں والد کی تیمارداری کے لئے نواز شریف کے پاس جانا چاہیے۔
حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ نوکریاں ملنے کے بجائے لاکھوں افراد بے روزگار ہو چکے، مہنگائی بے پناہ ہو چکی ہے، ادویات ناپید ہیں، دیہات میں لوگ دو وقت کی روٹی کھانے سے محروم ہیں، عام شہری کیسے گزارہ کرے، اللہ نہ کرے وہ دن آئے کہ غریب آدمی اپنے گھر بھوک کی وجہ سے ہمسائے میں آگ نہ لگا دے، یہ معاشی حالات سنبھالنا اب کسی کے بس کی بات نہیں ہے، میثاق معیشت کی پیشکش کا مذاق اڑایا گیا، انہیں نہ تب سمجھ آئی تھی اور نہ آج سمجھ آ رہی ہے، آئی ایم ایف کی سب شرائط مان لی گئی ہیں جس کی وجہ سے لوگ جھولیاں اٹھا کر بد دعائیں دے رہے ہیں حکومت کی ناکامی نوشتہ دیوار ہے، جھوٹ اور نااہلی کا ٹائی ٹینک ڈوبنے والا ہے ، وہ وقت دور نہیں جب یہ اپنے حلقوں میں بھی نہیں جا سکیں گے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ نالائقی اور نااہلی نے پنجاب میں ڈیرے ڈال رکھے ہیں، تبدیلی یہ ہے کہ 14 ماہ میں پنجاب میں پانچواں آئی جی آ گیا ہے۔ ڈینگی کو ہم نے ایسا کنٹرول کیا کہ سری لنکن خود شہباز شریف کو ٹریننگ کا کہتے رہے۔