پنجاب میں خواتین سے زیادتی اور قتل کے واقعات میں خوفناک حد تک اضافہ
رواں سال 10 ماہ میں غیرت کے نام 149 خواتین کو قتل کرنے اور تیزاب پھینکنے کے 36 واقعات رپورٹ ہوئے، رپورٹ
گزشتہ 5 سال کے دوران خواتین پر تشدد، زیادتی، قتل اور تیزاب پھینکنے کے 15 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب میں خواتین کے قتل اور زیادتی کے واقعات کم ہونے کی بجائے ہر سال زیادہ ہونے لگے ہیں اور صوبے کی پولیس کی بنائی اپنی رپورٹ نے سب واضح کر دیا جس کے مطابق گزشتہ 5 سال کے دوران خواتین پر تشدد، زیادتی، قتل اور تیزاب پھینکنے کے 15 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق سال 2014ء میں خواتین سے زیادتی کے 2281، 2015ء میں 2618، 2016ء میں 2746 کیسز ، 2017ء میں 2998، اور 2018ء میں 2937 کیسز رپورٹ ہوئے۔ رواں برس کے صرف 10 ماہ کے دوران خواتین سے زیادتی کے 3387 واقعات رپورٹ ہوچکے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2019ء کے 10 ماہ کے دوران غیرت کے نام 149 خواتین کو قتل کیا گیا اور گزشتہ برس یہ تعداد 198 تھی۔ رواں برس 10 ماہ کے دوران تیزاب پھینکنے کے 36 واقعات رپورٹ ہوئے جب کہ سال 2018ء کے دوران 37 کیسز رپورٹ ہوئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب میں خواتین کے قتل اور زیادتی کے واقعات کم ہونے کی بجائے ہر سال زیادہ ہونے لگے ہیں اور صوبے کی پولیس کی بنائی اپنی رپورٹ نے سب واضح کر دیا جس کے مطابق گزشتہ 5 سال کے دوران خواتین پر تشدد، زیادتی، قتل اور تیزاب پھینکنے کے 15 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق سال 2014ء میں خواتین سے زیادتی کے 2281، 2015ء میں 2618، 2016ء میں 2746 کیسز ، 2017ء میں 2998، اور 2018ء میں 2937 کیسز رپورٹ ہوئے۔ رواں برس کے صرف 10 ماہ کے دوران خواتین سے زیادتی کے 3387 واقعات رپورٹ ہوچکے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2019ء کے 10 ماہ کے دوران غیرت کے نام 149 خواتین کو قتل کیا گیا اور گزشتہ برس یہ تعداد 198 تھی۔ رواں برس 10 ماہ کے دوران تیزاب پھینکنے کے 36 واقعات رپورٹ ہوئے جب کہ سال 2018ء کے دوران 37 کیسز رپورٹ ہوئے۔