ٹارگٹ کلر یوسف کے بیان پر محکمہ پولیس شرمندہ ہے ڈی آئی جی

یوسف ٹھیلے والا جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ، ملزم کا بیان ریکارڈ کرنے والا ہیڈ کانسٹیبل نوکری سے برطرف

یوسف ٹھیلے والا جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ، ملزم کا بیان ریکارڈ کرنے والا ہیڈ کانسٹیبل نوکری سے برطرف (فوٹو: فائل)

ڈی آئی جی عامر فاروقی نے کہا ہے کہ ٹارگٹ کلر یوسف کا وزیراعلی سے متعلق بیان بے بنیاد تھا یہ معاملہ ذاتی خلش کا شبہ دیتا ہے جس پر محکمہ پولیس کو شرمندگی ہے۔

جمعرات کو کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری میں منعقدہ تقریب میں میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات کی بنیاد پر اعلی افسران نے متعلقہ ایس ایس پی کے خلاف ایکشن لیا اور معاملے کی حساسیت کے پیش نظر ایس ایس پی کو صوبہ بدر کرنے کا فیصلہ کرنا پڑا، اس واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات کررہے ہیں۔

عامر فاروقی نے کہا کہ کراچی سیف سٹی پروجیکٹ ایوارڈ کرنے کے مرحلے تک پہنچ گیا، ابتدائی طور پر سڑکوں سے پتھاروں اور فلاحی پلاٹس سے قبضےختم کرائیں گے، اگلے مرحلے میں قبضہ شدہ اراضیوں کو بھی واگزار کرائیں گے، عوام سستے پلاٹوں کے جھانسے میں نہ آئیں کیونکہ یہ پلاٹس عموما قبضے کے ہوتے ہیں جنہیں خالی کرایا جائے گا۔

قبل ازیں تقریب سے خطاب میں انہوں ںے کہا کہ آج کورنگی کراچی کا سب سے پرامن ضلع بن چکا ہے، ڈیڑھ سال قبل تک ضلع کورنگی میں یومیہ20 موٹر سائیکلیں چوری ہوتی تھیں، اب یہ تعداد 7 رہ گئی ہے، اس وقت گلشن اقبال اسٹریٹ کرائم میں سرفہرست ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مددگار 15 کو ایس ایس یو کے ماتحت کیا جارہا ہے، پولیس کی صلاحیت بڑھانے کے لیے فورنزک لیبارٹری اور ریکارڈ کو الیکٹرانک کر رہے ہیں، اب وہ دن گئے کہ کوئی نعرہ مار دے اور پورا شہر بند ہو جائے۔

یوسف ٹھیلے والا کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا

دریں اثنا انسداد دہشت گردی کی منتظم عدالت نے ایم کیو ایم لندن کے کارکن یوسف ٹھیلے والا کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ قبل ازیں سندھ ہائی کورٹ میں انسداد دہشت گردی کی منتظم عدالت میں ایم کیو ایم لندن کے کارکن یوسف ٹھیلے والا کو پیش کیا گیا۔

پولیس کے مطابق ملزم نے اورنگی ٹاؤن میں بھتہ نہ دینے پر تاجر کو قتل کیا تھا۔ قتل ہونے والوں میں آرمی اور ایئر فورس کے اہلکار، سرکاری ملازم اور سیاسی کارکن شامل ہیں۔

ملزم نے ٹارگٹ کلنگ کا آغاز 1995ء میں ایک شخص کو مخبری کے شعبے میں قتل کرکے کیا، ملزم نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر براہ راست 30 لوگوں کو قتل کیا۔ گرفتارملزم 1997ء میں پہلی بار رینجرز کے ہاتھوں گرفتار ہوا۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر مقدمے کا چالان طلب کرلیا۔

ایم کیو ایم لندن کے مبینہ ٹارگٹ کلر کے متنازعہ ویڈیو بیان بنانے کے الزام میں معطل کیے جانے والے ہیڈ کانسٹیبل عمران گجر کو نوکری سے برطرف کر دیا گیا۔


ملزم یوسف ٹھیلے والا نے ویڈیو بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ 2 سال قبل جب وہ رینجرز کی حراست میں تھا تو وزیر اعلیٰ سندھ مجھ سے ملنے آئے تھے، پولیس کی حراست میں ملزم کا لیا گیا ویڈیو بیان منظر عام پر آنے کے بعد سابق ایس ایس پی ایسٹ ان کے معتمد خاص عمران گجر اور ایس ایچ او سولجر بازار مہنگا پڑا۔

ٹارگٹ کلر کا بیان ریکارڈ کرنے والا ہیڈ کانسٹیبل نوکری سے برطرف

ڈی آئی جی ایسٹ عامر فاروقی نے ایم کیو ایم لندن کے مبینہ ٹارگٹ کلر کا متنازع ویڈیو بیان بنانے کے الزام میں معطل کیے جانے والے ہیڈ کانسٹیبل عمران گجر کو نوکری سے برطرف کر دیا۔

ہیڈ کانسٹیبل عدنان گجر کی ایک تصویر


جاری کردہ لیٹر میں کہا گیا ہے کہ ہیڈ کانسٹیبل عمران گجر 20 نومبر کو معطلی کے بعد سے غیر حاضر تھا اور اسے بھجوائے گئے اظہار وجوہ کے نوٹس بغیر وصول ہوئے واپس آگئے۔

اینٹی اسٹریٹ کرائم اسکواڈ ایسٹ کے انچارج ہیڈ کانسٹیبل عمران گجر نے ایس ایچ او سولجر بازار انسپکٹر جاوید سکندر کے ہاتھوں ایم کیو ایم لندن کے مبینہ ٹارگٹ کلر یوسف عرف ٹھیلے والا کی سابق ایس ایس پی ایسٹ غلام اظفر مہیسر کی جانب سے پریس کانفرنس میں گرفتاری ظاہر کرنے سے قبل پولیس تحویل میں اس کا ایک ویڈیو بیان ریکارڈ کیا تھا۔

بیان میں ملزم نے دعویٰ کیا تھا کہ 2 سال قبل جب وہ رینجرز کی حراست میں تھا تو مجھ سے ملنے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ آئے تھے اور یہ ویڈیو بیان جب سوشل میڈیا اور ٹی وی چینلز پر نشر ہوا تو اگلے روز ایسی ہلچل مچی کہ وزیر اعلیٰ سندھ کو گرفتار ملزم کے اس بیان کی نہ صرف سختی سے تردید کرنا پڑی بلکہ انھوں نے آئی جی سندھ اور کراچی پولیس چیف کو نہ صرف آڑے ہاتھوں لیا بلکہ اس ویڈیو بیان سے متعلق مکمل تحقیقات کا بھی حکم دیا تھا۔

بعدازاں پولیس افسران نے حسب روایت اپنے اوپر آنے والے دباؤ کو کم کرنے کے لیے پہلے 20 نومبر کو ہیڈ کانسٹیبل عمران گجر کو معطل کر کے ایسٹ پولیس ہیڈ کوارٹر تبادلہ اور محکمہ جاتی کارروائی کا حکم دیا گیا بعدازاں 23 نومبر کو ایس ایچ او سولجر بازار انسپکٹر جاوید سکندر کے بھی معطل ہونے کا حکمنامہ جاری کر دیا گیا۔

وزیر اعلیٰ سندھ سے منسوب ویڈیو بیان کی تحقیقات کے لیے ایک ٹیم بھی تشکیل دی گئی جس نے تمام شواہد اور پولیس افسران و اہلکاروں کے بیانات قلمبند کرنے کے بعد اس بات کا اقرار کیا کہ پولیس کی جانب سے سنگین غلطی سرزد ہوئی ہے تاہم وزیر اعلیٰ سندھ نے پولیس رپورٹ کو پڑھ کر اسے مسترد کر دیا بلکہ پولیس افسران پر برہمی کا بھی اظہار کیا۔

بعد ازاں پولیس کی جانب غلام اظفر مہیسر کا بطور ایس ایس پی ایسٹ تبادلہ کر کے سینٹرل پولیس آفس رپورٹ کرنے کی ہدایت دی گئی جبکہ اے آئی جی پی اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے چیف سیکریٹری سندھ کو ایک خط بھی ارسال کر دیا جس میں کہا گیا کہ غلام اظفر مہیسر کی مزید خدمات سندھ پولیس کو درکار نہیں لہذا ان کی خدمات کو وفاق کے حوالے کر دیا جائے۔
Load Next Story