الیکشن کمیشن ارکان تقرری اپوزیشن کے بعد وزیراعظم نے بھی نام تجویز کردیئے

شہباز شریف نے نئے چیف الیکشن کمشنر کے لیے ناصرمحمود کھوسہ، جلیل عباس جیلانی اور اخلاق احمد تارڑ کے نام تجویز کردیئے


ویب ڈیسک November 30, 2019
آئین کے آرٹیکل213 (2) اے کا تقاضا ہے کہ وزیراعظم قائد حزب اختلاف سے مشاورت کرے، شہباز شریف فوٹو: فائل

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے بھی سندھ اور بلوچستان سے الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری کے لیے 3،3 مجوزہ نام بھجوادیئے ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان نے سندھ اور بلوچستان سے الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری کے لیے چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کو خط لکھا ہے، خط میں وزیراعظم نے سندھ کے لیے جسٹس ریٹائرڈ صادق بھٹی، جسٹس ریٹائرڈ نورالحق قریشی اور عبدالجبارقریشی جب کہ بلوچستان کے لیے ڈاکٹرفیض محمد کاکٹر، میرنوید جان بلوچ اور امان اللہ بلوچ کے نام تجویزکردیئے ہیں۔

اس سے قبل قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے بھی وزیر اعظم عمران خان، اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کو الگ الگ خطوط لکھے تھے جس میں انہوں نے چیف الیکشن کمشنر کے علاوہ سندھ اور بلوچستان سے الیکشن کمیشن کے ارکان کے لیے 3،3 نام تجویز کئے کئے تھے۔

وزیر اعظم کے نام لکھے گئے اپنے خط میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 6 دسمبر کو چیف الیکشن کمشنر کی 5 سال کی آئینی مدت مکمل ہورہی ہے، آئین کے آرٹیکل 213 (2) اے کا تقاضا ہے کہ وزیراعظم قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سے مشاورت کرے۔ وزیراعظم اپوزیشن لیڈر کی مشاورت سے پارلیمانی کمیٹی کو چیف الیکشن کمشنر کی تقرری یا سماعت کے لئے نام بھجواتا ہے۔ میری دانست میں آئین کے تحت آپ کو مشاورت کا یہ عمل بہت عرصہ قبل شروع ہونا چاہیے تھا، الیکشن کمشن جیسے آئینی ادارے کو غیرفعال ہونے بچانے کی کوشش میں دوبارہ مشاورت کا عمل شروع کررہا ہوں۔

شہباز شریف نے اپنے خط میں لکھا کہ نئے چیف الیکشن کمشنر کے لیے ناصر محمود کھوسہ، جلیل عباس جیلانی اور اخلاق احمد تارڑ کے نام تجویز کرتا ہوں، میری دانست میں یہ ممتاز شخصیات اس منصب کے لئے نہایت مناسب اور اہل ہیں، بغیر کسی مزید تاخیر کے چیف الیکشن کمشنر کا تقرر کرنے کے یہ تین نام زیر غور لائیں، اس امید کے ساتھ آپ کو 3 نام بھجوارہا ہوں کہ آپ کی طرف سے جلد جواب ملے گا۔

اپنے خط میں شہباز شریف نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے 2 ارکان کےعہدے بھی تاحال خالی ہیں، الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 3 کے تحت الیکشن کمشن کا بینچ کم ازکم 3 ارکان پر مشتمل ہونا چاہئے، چیف الیکشن کمشنر، ایک یا ایک سے زائد ارکان کا تقرر نہ ہوا تو الیکشن کمشن غیرفعال ہوجائے گا۔ بلوچستان اور سندھ سے الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری کے لئے اتفاق رائے پر مبنی مشاورت ضروری ہے۔

قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے اسپیکر قومی اسمبلی اور چئیرمین سینیٹ کو لکھے خط میں بلوچستان سے شاہ محمود جتوئی ایڈووکیٹ، سابق ایڈووکیٹ جنرل محمد رؤف عطاءاور راحیلہ درانی جب کہ سندھ کے لئے نثار درانی، جسٹس(ر) عبدالرسول میمن اور اورنگزیب حق کے نام تجویز کئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں