مہنگائی بے قابو عوام مجبور
متوسط طبقہ کے لیے بھی دو وقت کی روٹی کمانا آسان نہیں، حکومت توجہ دے،اور بھی غم ہیں زمانے میں سیاست کے سوا۔
یکم دسمبر سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے، اوگراکی جانب سے پٹرول کی قیمت میں 25 پیسے کمی کی سفارش کردی گئی جب کہ اوگرا نے دسمبرکے لیے ایل پی جی کی قیمت میں دو روپے فی کلو اضافہ کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
اقتصادی صورتحال سے ناخوش عوامی حلقوں نے بجلی ،گیس اور ٹرانسپورٹ کرایوں پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے، مہنگائی کے پے در پے وار سے عوام قوت خرید سے محروم ہوچکے، ان کے لیے اشیائے ضرورت کی فراہمی مستقل اذیت کا باعث بنا ہے ۔ بازاروں میں خریداری کے لیے چلے جائیں، ہر چیز کی قیمت میں ماہ بماہ اضافہ ہوتا نظر آئے گا۔ حکومت نے ٹماٹر ایران سے درآمد بھی کیے لیکن ابھی تک ٹماٹروں کی قیمت اعتدال پر نہیں آسکی ہے۔ دالوں کی قیمتوں میں بھی بے تحاشا اضافہ ہوچکا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کی کارکردگی کہیں نظر نہیں آرہی، ویسے بھی جو دکاندار کو تھوک میں چیزیں مہنگی ملیں گی تو وہ پرچون میں انھیں سستی کیسے فروخت کرسکتا ہے۔ضلعی انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ تھوک مارکیٹوں کا جائزہ لے اور وہاں ریٹ لسٹ آویزاں کرائے، اس کے بعد پرچون کی سطح پر ریٹ لسٹ آویزاں کرائی جائے تو قیمتوں میں استحکام رکھا جاسکتا ہے۔
ضرورت اس بات کی کہ حکومت مہنگائی کے جن کو روکے، شہری مہنگائی کے باعث سخت ذہنی دباؤ کاشکار ہیں، ہر گھریلو خاتوں کا بجٹ اس کے بس سے باہر ہے،جرائم بڑھ رہے ہیں۔ متوسط طبقہ کے لیے بھی دو وقت کی روٹی کمانا آسان نہیں، حکومت توجہ دے،اور بھی غم ہیں زمانے میں سیاست کے سوا۔
اقتصادی صورتحال سے ناخوش عوامی حلقوں نے بجلی ،گیس اور ٹرانسپورٹ کرایوں پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے، مہنگائی کے پے در پے وار سے عوام قوت خرید سے محروم ہوچکے، ان کے لیے اشیائے ضرورت کی فراہمی مستقل اذیت کا باعث بنا ہے ۔ بازاروں میں خریداری کے لیے چلے جائیں، ہر چیز کی قیمت میں ماہ بماہ اضافہ ہوتا نظر آئے گا۔ حکومت نے ٹماٹر ایران سے درآمد بھی کیے لیکن ابھی تک ٹماٹروں کی قیمت اعتدال پر نہیں آسکی ہے۔ دالوں کی قیمتوں میں بھی بے تحاشا اضافہ ہوچکا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کی کارکردگی کہیں نظر نہیں آرہی، ویسے بھی جو دکاندار کو تھوک میں چیزیں مہنگی ملیں گی تو وہ پرچون میں انھیں سستی کیسے فروخت کرسکتا ہے۔ضلعی انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ تھوک مارکیٹوں کا جائزہ لے اور وہاں ریٹ لسٹ آویزاں کرائے، اس کے بعد پرچون کی سطح پر ریٹ لسٹ آویزاں کرائی جائے تو قیمتوں میں استحکام رکھا جاسکتا ہے۔
ضرورت اس بات کی کہ حکومت مہنگائی کے جن کو روکے، شہری مہنگائی کے باعث سخت ذہنی دباؤ کاشکار ہیں، ہر گھریلو خاتوں کا بجٹ اس کے بس سے باہر ہے،جرائم بڑھ رہے ہیں۔ متوسط طبقہ کے لیے بھی دو وقت کی روٹی کمانا آسان نہیں، حکومت توجہ دے،اور بھی غم ہیں زمانے میں سیاست کے سوا۔