اظہر علی کا بیٹ 2 سال سے رنز اگلنا بھول گیا
24.70کی اوسط سے صرف 593رنز،12بار اننگز 10سے آگے نہیں بڑھ پائی
اظہر علی کا بیٹ رنز اگلنا بھول گیا،گذشتہ 2سال میں 24.70کی اوسط سے صرف 593رنز ہی بنا سکے جب کہ 12بار اننگز 10سے آگے نہیں بڑھ پائی۔
اظہر علی کی بیٹنگ مسلسل زوال پذیر ہونے کے باوجود انھیں قومی ٹیسٹ ٹیم کاکپتان بنا دیا گیا ہے،گذشتہ 2سال کے دوران انھوں نے24اننگز میں 24.70کی اوسط سے صرف 593رنز ہی بنائے ہیں،ان میں سے 12بار اننگز 10سے آگے نہیں بڑھ پائی،مجموعی طور پر 15بار وہ15سے زائد اسکور نہیں کرسکے۔
برسبین میں بطور اوپنر ناکام رہنے کے بعد ایڈیلیڈ میں تیسرے نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے بھی اظہر علی ڈبل فیگر تک رسائی نہ پا سکے، سابق آسٹریلوی اسٹار رکی پونٹنگ نے انھیں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انداز قیادت پر بھی سوالیہ نشان لگادیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایک نوآموز کپتان کو نوآموز بولرز پر مشتمل ٹیم سونپ دی گئی،اظہر علی نے صرف 16فرسٹ کلاس میچز میں قیادت کی ذمہ داریاں سنبھالی ہیں، اگر بولرز ناتجربہ کار ہوں تو انھیں سمجھانے اور فیلڈ سیٹ کرنے کیلیے کپتان کا سمجھدار ہونا ضروری ہے، اظہر علی میں یہ چیز نظر نہیں آئی۔
انھوں نے کہا کہ مجھے نسیم شاہ میں ٹیلنٹ نظر آیا لیکن ان کا بھی درست انداز میں فائدہ نہیں اٹھایا جا سکا، اسی طرح دیگر بولرز کی سمت بھی متعین نہیں کی گئی۔
پونٹنگ نے مزید کہا کہ اظہر علی سے میرا کوئی ذاتی اختلاف نہیں لیکن میدان میں جو دیکھااسی کی بنیاد پر اپنی رائے دے رہا ہوں،مجھے ان کے انداز قیادت پر افسوس ہوا ہے۔
اظہر علی کی بیٹنگ مسلسل زوال پذیر ہونے کے باوجود انھیں قومی ٹیسٹ ٹیم کاکپتان بنا دیا گیا ہے،گذشتہ 2سال کے دوران انھوں نے24اننگز میں 24.70کی اوسط سے صرف 593رنز ہی بنائے ہیں،ان میں سے 12بار اننگز 10سے آگے نہیں بڑھ پائی،مجموعی طور پر 15بار وہ15سے زائد اسکور نہیں کرسکے۔
برسبین میں بطور اوپنر ناکام رہنے کے بعد ایڈیلیڈ میں تیسرے نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے بھی اظہر علی ڈبل فیگر تک رسائی نہ پا سکے، سابق آسٹریلوی اسٹار رکی پونٹنگ نے انھیں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انداز قیادت پر بھی سوالیہ نشان لگادیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایک نوآموز کپتان کو نوآموز بولرز پر مشتمل ٹیم سونپ دی گئی،اظہر علی نے صرف 16فرسٹ کلاس میچز میں قیادت کی ذمہ داریاں سنبھالی ہیں، اگر بولرز ناتجربہ کار ہوں تو انھیں سمجھانے اور فیلڈ سیٹ کرنے کیلیے کپتان کا سمجھدار ہونا ضروری ہے، اظہر علی میں یہ چیز نظر نہیں آئی۔
انھوں نے کہا کہ مجھے نسیم شاہ میں ٹیلنٹ نظر آیا لیکن ان کا بھی درست انداز میں فائدہ نہیں اٹھایا جا سکا، اسی طرح دیگر بولرز کی سمت بھی متعین نہیں کی گئی۔
پونٹنگ نے مزید کہا کہ اظہر علی سے میرا کوئی ذاتی اختلاف نہیں لیکن میدان میں جو دیکھااسی کی بنیاد پر اپنی رائے دے رہا ہوں،مجھے ان کے انداز قیادت پر افسوس ہوا ہے۔