اسفندیار اور افراسیاب نے طالبان کے حوالے سے امریکا کے ساتھ خفیہ معاہدہ کیااعظم ہوتی
اسفندیار ولی کے دبئی اور ملائیشیا میں اثاثے ہیں جبکہ افراسیاب خٹک بلٹ پروف گاڑیوں میں گھومتے ہیں، اعظم خان ہوتی
عوامی نیشنل پارٹی کے سابق رہنما سینیٹر اعظم خان ہوتی نے کہا ہے کہ اسفندیار اور افراسیاب نے طالبان کے حوالے سے امریکا کے ساتھ خفیہ معاہدہ کیا، اے این پی کے800 شہیدوں کا خون ان کے محل روشن کررہا ہے۔
پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران سینیٹر اعظم خان ہوتی کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی پارٹی کے خلاف کچھ نہیں کہا صرف ایک شخص کے بارے میں بات کی تھی جس پر انہیں پارٹی سے نکال دیا گیا، عوامی نیشنل پارٹی کو جلد ہی اپنی حیثیت کا اندازہ ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ جو بات کررہے ہیں وہ انہیں ایک انتہائی بااثر امریکی شہری نے بتائی ہیں جس کا ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں۔ ان کے پاس جو معلومات ہیں اس کی بنیاد پر وہ وقت کے ساتھ ساتھ آہستہ آہستہ چھوٹے چھوٹے دھماکے کرتے رہیں گے کیونکہ ایک ساتھ بڑا دھماکا خطرناک ہوسکتا ہے۔
اعظم ہوتی کا کہنا تھا کہ اسفندیار ولی اور افراسیاب خٹک دونوں نے عوامی نیشنل پارٹی کوتباہ کردیا ہے، دونوں افراد امریکا میں 10 روز تک غائب رہے جہاں انہوں نے ساڑھے 3 کروڑ ڈالر لے کر خفیہ معاہدہ کرکے پختونوں کا سودا کیا، امریکا نے ہونے والے معاہدے کے تحت خون صرف اے این پی کے کارکنوں کا ہی بہنا تھا، معاہدے کا تعلق طالبان سے بھی ہے، جس میں ایک عرب ملک بھی شامل ہے، طالبان کو ادائیگی کے لئے اسی ملک کے اکاؤنٹ سے پیسے نکالے گئے اس میں ایک چیک افراسیاب خٹک کو بھی دیا گیا، وہ اس ملک کا نام لے کر دو ملکوں کے درمیان تعلقات خراب نہیں کرنا چاہتے جبکہ پیسے کس ادارے نے دیئے، یہ بتاتے ہوئے ان کے پر جلتے ہیں۔ انہی پیسوں سے افراسیاب خٹک اور اسفندیار ولی نے بیرون ملک اثاثے بنائے، اسفندیار ولی کے دبئی اور ملائیشیا میں اثاثے ہیں جبکہ افراسیاب خٹک بلٹ پروف گاڑیوں میں گھومتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اے این پی کے 800 شہیدوں کو خون اسفندیار ولی کے سر پر ہے،ان ہی شہیدوں کا لہو آج تیل بن کر اسفندیار ولی کے محل روشن کررہا ہے، حاجی عدیل نادان ہیں جو ان معاہدوں کی نقل اور وصول کی جانے والی رقم کی رسیدیں مانگتے ہیں، انہیں معلوم نہیں کہ اس قسم کے معاہدوں کی رسیدیں نہیں ہوتیں۔
دوسری جانب عوامی نیشنل پارٹی کے ترجمان سینیٹر زاہد خان نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی کے خلاف ہر دور میں سازشیں کی گئیں ، گزشتہ 5 سال تک ہم خیبر پختونخوا میں برسر اقتدار رہی اس وقت الزام تراشی کیوں نہیں کی گئی،اعظم ہوتی خود اپنی بات کی تردید کر رہے ہیں کہ میرے پاس ثبوت نہیں، اسفندیار ولی پختون قوم کے ہیرو ہیں اگر کسی کو اے این پی کی قیادت کا حصول کا شوق ہے تو وہ پارٹی انتخابات میں حصہ لے۔
پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران سینیٹر اعظم خان ہوتی کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی پارٹی کے خلاف کچھ نہیں کہا صرف ایک شخص کے بارے میں بات کی تھی جس پر انہیں پارٹی سے نکال دیا گیا، عوامی نیشنل پارٹی کو جلد ہی اپنی حیثیت کا اندازہ ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ جو بات کررہے ہیں وہ انہیں ایک انتہائی بااثر امریکی شہری نے بتائی ہیں جس کا ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں۔ ان کے پاس جو معلومات ہیں اس کی بنیاد پر وہ وقت کے ساتھ ساتھ آہستہ آہستہ چھوٹے چھوٹے دھماکے کرتے رہیں گے کیونکہ ایک ساتھ بڑا دھماکا خطرناک ہوسکتا ہے۔
اعظم ہوتی کا کہنا تھا کہ اسفندیار ولی اور افراسیاب خٹک دونوں نے عوامی نیشنل پارٹی کوتباہ کردیا ہے، دونوں افراد امریکا میں 10 روز تک غائب رہے جہاں انہوں نے ساڑھے 3 کروڑ ڈالر لے کر خفیہ معاہدہ کرکے پختونوں کا سودا کیا، امریکا نے ہونے والے معاہدے کے تحت خون صرف اے این پی کے کارکنوں کا ہی بہنا تھا، معاہدے کا تعلق طالبان سے بھی ہے، جس میں ایک عرب ملک بھی شامل ہے، طالبان کو ادائیگی کے لئے اسی ملک کے اکاؤنٹ سے پیسے نکالے گئے اس میں ایک چیک افراسیاب خٹک کو بھی دیا گیا، وہ اس ملک کا نام لے کر دو ملکوں کے درمیان تعلقات خراب نہیں کرنا چاہتے جبکہ پیسے کس ادارے نے دیئے، یہ بتاتے ہوئے ان کے پر جلتے ہیں۔ انہی پیسوں سے افراسیاب خٹک اور اسفندیار ولی نے بیرون ملک اثاثے بنائے، اسفندیار ولی کے دبئی اور ملائیشیا میں اثاثے ہیں جبکہ افراسیاب خٹک بلٹ پروف گاڑیوں میں گھومتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اے این پی کے 800 شہیدوں کو خون اسفندیار ولی کے سر پر ہے،ان ہی شہیدوں کا لہو آج تیل بن کر اسفندیار ولی کے محل روشن کررہا ہے، حاجی عدیل نادان ہیں جو ان معاہدوں کی نقل اور وصول کی جانے والی رقم کی رسیدیں مانگتے ہیں، انہیں معلوم نہیں کہ اس قسم کے معاہدوں کی رسیدیں نہیں ہوتیں۔
دوسری جانب عوامی نیشنل پارٹی کے ترجمان سینیٹر زاہد خان نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی کے خلاف ہر دور میں سازشیں کی گئیں ، گزشتہ 5 سال تک ہم خیبر پختونخوا میں برسر اقتدار رہی اس وقت الزام تراشی کیوں نہیں کی گئی،اعظم ہوتی خود اپنی بات کی تردید کر رہے ہیں کہ میرے پاس ثبوت نہیں، اسفندیار ولی پختون قوم کے ہیرو ہیں اگر کسی کو اے این پی کی قیادت کا حصول کا شوق ہے تو وہ پارٹی انتخابات میں حصہ لے۔