بنگلا دیش میں حزب اختلاف کی اپیل پر دوسرے دن بھی ہڑتال پرتشدد واقعات میں 14 افراد ہلاک

ملک کے ہر چھوٹے بڑے شہر اور قصبے میں حزب اختلاف کی جماعتوں اور حکمران جماعت عوامی لیگ کے حامیوں میں جھڑپیں ہورہی ہیں


ویب ڈیسک October 28, 2013
ہڑتال کی وجہ سے تعلیمی ادارے اور کاروباری مراکز مکمل طور پر بند جبکہ ٹرانسپورٹ کا نظام بھی بری طرح متاثر ہوا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی/ فائل

بنگلا دیش میں وزیراعظم کے استعفے اور آئندہ انتخابات تک نگران کابینہ کے قیام کے لئے حزب اختلاف کی کال پر دوسرے دن بھی کاروبار زندگی مفلوج ہے جبکہ ملک کے مختلف علاقوں میں ہونے والے پرتشدد واقعات میں ہلاکتوں کی تعداد 14 ہوگئی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلا دیش نیشنلسٹ پارٹی اور جماعت اسلامی سمیت دیگر حزب اختلاف کی جماعتوں کی کال پر ملک بھر میں اتوار سے 3روزہ ہڑتال کی جارہی ہے جس کی وجہ سے تعلیمی ادارے اور کاروباری مراکز مکمل طور پر بند ہیں جبکہ ٹرانسپورٹ کا نظام بھی بری طرح متاثر ہوا ہے، ملک کے ہر چھوٹے بڑے شہر اور قصبے میں حزب اختلاف کی جماعتوں اور حکمران جماعت عوامی لیگ کے حامیوں میں جھڑپیں ہورہی ہیں، امن و امان کو کنٹرول کرنے کے لئے سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں تاہم مظاہرین کی جانب سے پولیس پر بھی پتھراؤ کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ پرتشدد واقعات کے نتیجے میں مزید 12 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جس کے بعد گزشتہ 2 روز میں ہلاکتوں کی تعداد 14 ہوگئی ہے۔

واضح رہے کہ حزب اختلاف جنوری میں ملک میں ہونے والے عام انتخابات نگراں سیٹ اپ کے تحت کروانے کا مطالبہ کررہی ہے تاہم حسینہ واجد نے اس مطالبے کو ماننے سے انکار کردیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں