الیکشن کمیشن کا بلدیاتی انتخابات میں مقناطیسی سیاہی استعمال کرنے کا فیصلہ
یکم نومبرکوسندھ اورپنجاب وبلوچستان کیلئے5 نومبر کو بلدیاتی الیکشن کاشیڈول جاری کیاجائےگا،ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن
الیکشن کمیشن نے صوبوں کی دی گئی تاریخوں پر ہی سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق بلدیاتی الیکشن کرانے کے حکم پر عملدرآمد کرتے ہوئے الیکشن میں مقناطیسی سیاہی استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن شیر افگن نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ الیکشن کمیشن میں قائم مقام چیف الیکشن کمشنر جسٹس تصدق حسین جیلانی کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا جس میں بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے تمام امور کا جائزہ لیاگیا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سندھ میں 27 نومبر اور پنجاب اور بلوچستان میں 7 دسمبر کو بلدیاتی الیکشن کرائے جائیں گے۔
شیر افگن نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن کے لئے ہمارے پاس وقت بہت تھوڑا ہے، ہم نے ایک شیڈول دیا ہے جس کے تحت یکم نومبر کو سندھ جب کہ پنجاب اور بلوچستان کے لئے 5 نومبر کو الیکشن شیڈول جاری کیا جائے گا لیکن اس سے قبل ہمیں الیکشن کے لئے قوائد و ضوابط درکار ہیں جو صوبوں کی جانب سے دیئے جائیں گے اور اس حوالے سے الیکشن کمیشن نے صوبوں کو خط لکھ دیا ہے کہ الیکشن کرانے کے لئے مکمل قوائد و ضوابط اور حلقہ بندیوں کا نوٹی فکیشن الیکشن کمیشن کو بھجوا دیں۔ انہوں نے کہا کہ قوائد و ضوابط جاری کرنے سے قبل ڈسٹرکٹ ریٹرنننگ افسران، ریٹرنننگ افسران اور اسسٹنٹ افسران کی تقرری ضروری ہے کیونکہ شیڈول جاری ہونے کے بعد سب سے پہلے کاغذات نامزدگی جاری کرنے کا مرحلہ آئے گا جو ریٹرننگ افسران کے دفتر سے ملیں گے۔
ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن نے بتایا کہ کل اس حوالے سے ایک اور اجلاس منعقد ہو گا جس میں صوبائی چیف الیکشن کمشنرز ڈی آراو، آراو اور اے آراو کی تقرری کے حوالے سے تجاویز اور طریقہ کار پیش کریں گے، اس کے علاوہ کاغذات کی چھپائی، بیلٹ پیپپرز کی فراہمی اور کئی اہم کام ہیں جو ہمیں اس مختصر وقت میں مکمل کرنے ہیں، کل کے اجلاس میں ہی بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے فنڈز کے اجرا کا بھی فیصلہ لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ لوکل کونسلز اور وارڈز کی حلقہ بندی صوبوں کی زمہ داری ہے، الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کی جانب سے دیئے گئے حکم پر عمل درآمد کرتے ہوئے بلدیاتی الیکشن کرائے گا جس کے لئے 50 کروڑ بیلٹ پیپرز کی چھپائی کی جائے گی اور بلدیاتی الیکشن کے نتائج کا اعلان عام انتخابات کی طرح ہو گا۔
ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن شیر افگن نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ الیکشن کمیشن میں قائم مقام چیف الیکشن کمشنر جسٹس تصدق حسین جیلانی کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا جس میں بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے تمام امور کا جائزہ لیاگیا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سندھ میں 27 نومبر اور پنجاب اور بلوچستان میں 7 دسمبر کو بلدیاتی الیکشن کرائے جائیں گے۔
شیر افگن نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن کے لئے ہمارے پاس وقت بہت تھوڑا ہے، ہم نے ایک شیڈول دیا ہے جس کے تحت یکم نومبر کو سندھ جب کہ پنجاب اور بلوچستان کے لئے 5 نومبر کو الیکشن شیڈول جاری کیا جائے گا لیکن اس سے قبل ہمیں الیکشن کے لئے قوائد و ضوابط درکار ہیں جو صوبوں کی جانب سے دیئے جائیں گے اور اس حوالے سے الیکشن کمیشن نے صوبوں کو خط لکھ دیا ہے کہ الیکشن کرانے کے لئے مکمل قوائد و ضوابط اور حلقہ بندیوں کا نوٹی فکیشن الیکشن کمیشن کو بھجوا دیں۔ انہوں نے کہا کہ قوائد و ضوابط جاری کرنے سے قبل ڈسٹرکٹ ریٹرنننگ افسران، ریٹرنننگ افسران اور اسسٹنٹ افسران کی تقرری ضروری ہے کیونکہ شیڈول جاری ہونے کے بعد سب سے پہلے کاغذات نامزدگی جاری کرنے کا مرحلہ آئے گا جو ریٹرننگ افسران کے دفتر سے ملیں گے۔
ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن نے بتایا کہ کل اس حوالے سے ایک اور اجلاس منعقد ہو گا جس میں صوبائی چیف الیکشن کمشنرز ڈی آراو، آراو اور اے آراو کی تقرری کے حوالے سے تجاویز اور طریقہ کار پیش کریں گے، اس کے علاوہ کاغذات کی چھپائی، بیلٹ پیپپرز کی فراہمی اور کئی اہم کام ہیں جو ہمیں اس مختصر وقت میں مکمل کرنے ہیں، کل کے اجلاس میں ہی بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے فنڈز کے اجرا کا بھی فیصلہ لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ لوکل کونسلز اور وارڈز کی حلقہ بندی صوبوں کی زمہ داری ہے، الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کی جانب سے دیئے گئے حکم پر عمل درآمد کرتے ہوئے بلدیاتی الیکشن کرائے گا جس کے لئے 50 کروڑ بیلٹ پیپرز کی چھپائی کی جائے گی اور بلدیاتی الیکشن کے نتائج کا اعلان عام انتخابات کی طرح ہو گا۔