کراچی حصص مارکیٹ مندی کا شکار 92 پوائنٹس گر گئے
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس92.39 پوائنٹس کی کمی سے 22353.20 ہوگیا
تکنیکی درستی اور مقامی انسٹی ٹیوشنز کی جانب سے پرافٹ کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو اتارچڑھاؤ کے بعدایک بار پھر مندی رونما ہوئی ۔
جس سے انڈیکس کی22400 کی حد گرگئی، مندی کے سبب58 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے 12 ارب73 کروڑ54 لاکھ42 ہزار625 روپے ڈوب گئے۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ گزشتہ ہفتے متواترتیزی اور بیشترکمپنیوں کے نتائج کا اعلان ہونے کے بعد رواں ہفتے مندی متوقع تھی تاہم رواں ہفتے کے دوران اقتصادی محاذ پر کسی بھی اچھی کی صورت میں دوبارہ تیزی کے امکانات ہیں۔
ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں اور میوچل فنڈز کی جانب سے مجموعی طور پر48 لاکھ31 ہزار 391 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کے نتیجے میں ایک موقع پر156 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن اس دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے 6 لاکھ22 ہزار210 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے18 لاکھ58 ہزار 672 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے4 لاکھ16 ہزار408 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے15 لاکھ24 ہزار771 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے4 لاکھ9 ہزار330 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا نے تیزی کو مندی میں تبدیل کردیا۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس92.39 پوائنٹس کی کمی سے 22353.20 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس92.54 پوائنٹس کی کمی سے16965.76 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 150.96 پوائنٹس گھٹ کر37790.55 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 30.69فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 15 کروڑ86 لاکھ 5 ہزار700 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ 277 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں97 کے بھاؤ میں اضافہ، 160 کے داموں میں کمی اور20 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جس سے انڈیکس کی22400 کی حد گرگئی، مندی کے سبب58 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے 12 ارب73 کروڑ54 لاکھ42 ہزار625 روپے ڈوب گئے۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ گزشتہ ہفتے متواترتیزی اور بیشترکمپنیوں کے نتائج کا اعلان ہونے کے بعد رواں ہفتے مندی متوقع تھی تاہم رواں ہفتے کے دوران اقتصادی محاذ پر کسی بھی اچھی کی صورت میں دوبارہ تیزی کے امکانات ہیں۔
ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں اور میوچل فنڈز کی جانب سے مجموعی طور پر48 لاکھ31 ہزار 391 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کے نتیجے میں ایک موقع پر156 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن اس دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے 6 لاکھ22 ہزار210 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے18 لاکھ58 ہزار 672 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے4 لاکھ16 ہزار408 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے15 لاکھ24 ہزار771 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے4 لاکھ9 ہزار330 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا نے تیزی کو مندی میں تبدیل کردیا۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس92.39 پوائنٹس کی کمی سے 22353.20 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس92.54 پوائنٹس کی کمی سے16965.76 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 150.96 پوائنٹس گھٹ کر37790.55 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 30.69فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 15 کروڑ86 لاکھ 5 ہزار700 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ 277 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں97 کے بھاؤ میں اضافہ، 160 کے داموں میں کمی اور20 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔