ناقص سی این جی فٹنگز کی حامل گاڑیوں کو6 نومبر سے گیس نہیں ملے گی

خلاف ورزی کرنے پرپبلک ٹرانسپورٹ گاڑیاں اورسی این جی اسٹیشنربند کردیے جائیں گے، مالکان نقصان کے خودذمے دارہونگے


APP October 28, 2013
بند ہونے والے سی این جی اسٹیشنز کے مالکان اپنے نقصان اور حادثے کی صورت میں عوام کے جانی و مالی نقصان کے خود اور براہ راست ذمے دار ہونگے۔ فوٹو: فائل

آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کی سپریم کونسل کے چیئرمین غیاث عبداللہ پراچہ نے کہا ہے کہ ناقص سی این جی فٹنگ والی کمرشل گاڑیوں کوحکومت کے احکام کے مطابق 6نومبر سے گیس نہیں ملے گی۔

خلاف ورزی کرنے پرپبلک ٹرانسپورٹ گاڑیاں اورسی این جی اسٹیشنربند کر دیے جائیں گے، بند ہونے والے سی این جی اسٹیشنز کے مالکان اپنے نقصان اور حادثے کی صورت میں عوام کے جانی و مالی نقصان کے خود اور براہ راست ذمے دار ہونگے، ملک بھر کے تمام سی این جی اسٹیشنز اورٹرانسپورٹرز نتظیموں کو حکومتی احکام بھجوا دیے ہیں۔ پیر کو ایک بیان میں انہوں نے کمرشل گاڑیوں کے مالکان پر زور دیا کہ وہ 6نومبر سے قبل حکومت کی منظور شدہ ورکشاپوں سے اپنی گاڑیوں کا معائنہ اور مرمت کروا کر فٹنس سرٹیفکیٹ حاصل کر لیں ۔



ورنہ پولیس اور محکمہ ٹرانسپورٹ کے اہلکار انکی گاڑیاں بند کر کے سی این جی کٹس اتار لیں گے۔ غیاث پراچہ نے کہا کہ اوگرا نے عوام کے مفاد میں کمرشل گاڑیوں میں حفاظتی اقدامات یقینی بنانے کی مہم شروع کی اور 26ستمبر کو اوگرا، ہائیڈرو کاربن ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ، ایکسپلوسو ڈپارٹمنٹ، ٹریفک پولیس، ضلعی انتظامیہ کے افسران، اے پی سی این جی اے اور ٹرانسپورٹ فیڈریشنز سمیت تمام اسٹیک ہولڈر حکومت کی وضع کردہ گائیڈ لائنز کے مطابق حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کے لیے 6نومبرکی ڈیڈ لائن پر متفق ہوئے تھے جو قریب آ گئی ہے، ڈیڈ لائن گزرنے کے بعد جو سی این جی مالکان فٹنس سرٹیفکیٹ اور تصدیقی اسٹیکر نہ ہونے کے باوجود کمرشل گاڑیوں کو گیس فراہم کریں گے وہ اپنے نقصان کے خود ذمے دار ہونگے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں