سندھ بھر کی جیلوں اور قیدیوں کا ڈیٹا کمپیوٹرائزڈ کرنے کا کام جاری
اقوام متحدہ کے تعاون سے خصوصی سافٹ ویئرتیارکیا گیا،جیل افسران اوراہلکاروں کی ٹریننگ مکمل کرلی گئی،آئی جی جیل خانہ جات
آئی جی جیل خانہ جات نصرت حسین منگن نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے تعاون سے سندھ بھر کی جیلوں کا ڈیٹا کمپیوٹرائزڈ کیا جارہا ہے جب کہ اس سلسلے میں محکمہ جیل کے افسران و اہلکاروں کی ٹریننگ بھی مکمل کرلی گئی ہے۔
سندھ بھر کی 24 جیلوں میں قید تقریباً 20 ہزار قیدیوں کا ڈیٹا کمپیوٹرائزڈ کیا جارہا ہے ، اس سلسلے میں آئی جی جیل خانہ جات نصرت حسین منگن نے ایکسپریس کو بتایا کہ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونائیٹڈ نیشن آفس آن ڈرگ اینڈ کرائم (یو این او ڈی سی) نے خصوصی دلچسپی ظاہر کی اور ہماری ضروریات کے مطابق خصوصی طور پر سوفٹ ویئر تیار کیا۔
اس سلسلے میں سندھ بھر کی جیلوں میں تعینات سپرنٹنڈنٹس سمیت دیگر افسران اور اہلکاروں کو خصوصی ٹریننگ دی گئی جس کے مختلف سیشنز مقامی ہوٹل میں ہوئے ، اس پروجیکٹ میں کمپیوٹرز ، سوفٹ ویئر اور ٹریننگ سمیت تمام تر مراحل اقوام متحدہ کے تعاون سے ہی پورے ہوئے ، سندھ بھر کی جیلوں میں کمپیوٹرز بھی بھجوادیے گئے ہیں۔
منصوبے کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے آئی جی جیل نے بتایا کہ قیدیوں کے کوائف میں قیدی کا جرم ، اس کی جیل آمد ، پرسنل پروفائل جبکہ اس کے ساتھ ساتھ عدالتوں میں پیشی اور ہر پیشی پر ہونے والی پیش رفت سمیت کیس کی مکمل تفصیلات بھی کمپیوٹرائزڈ کی جائیں گی۔
اس کے علاوہ اگر قیدی کو کوئی بیماری ہے اور اس کا علاج جاری ہے تو اس کی بیماری اور اسپتال میں داخل ہونے کی تفصیلات بھی محض ایک کلک پر حاصل ہوں گی ، اس کے ساتھ ساتھ قیدی سے ملنے کے لیے آنے والے افراد کے کوائف بھی کمپیوٹر پر درج کیے جائیں گے جس میں ان کا قیدی سے رشتہ ، شناختی کارڈ نمبر اور دیگر معلومات شامل ہوں گی۔
آئی جی جیل کا کہنا تھا کہ کمپیوٹرائزڈ ڈیٹا کے ذریعے قیدیوں کی جانب سے غلط شناخت بتانے کے علاوہ دیگر کئی مسائل پر قابو پایا جاسکے گا ، نصرت منگن نے مزید بتایا کہ ایسی شکایات بھی عام تھیں کہ قیدیوں کو ان کی سزا سے متعلق درست معلومات فراہم نہیں کی جاتیں ، ایسی شکایات پر قابو پانے کے لیے جیلوں میں ایسی ٹچ اسکرینز لگائی جارہی ہیں جن پر سوفٹ ویئر انسٹال ہوگا اور جب سزا یافتہ قیدی انگوٹھے کے نشان کے ذریعے مشین آن کرے گا تو اس کی سزا سے متعلق تمام معلومات نظر آجائے گی جس میں اس کی سزا کا گزرا ہوا اور باقی ماندہ حصہ جبکہ اس کے ساتھ ساتھ مختلف مواقعوں پر ملنے والی سزا میں کمی (ریمیشن) کی معلومات بھی دستیاب ہوں گی۔
سندھ بھر کی 24 جیلوں میں قید تقریباً 20 ہزار قیدیوں کا ڈیٹا کمپیوٹرائزڈ کیا جارہا ہے ، اس سلسلے میں آئی جی جیل خانہ جات نصرت حسین منگن نے ایکسپریس کو بتایا کہ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونائیٹڈ نیشن آفس آن ڈرگ اینڈ کرائم (یو این او ڈی سی) نے خصوصی دلچسپی ظاہر کی اور ہماری ضروریات کے مطابق خصوصی طور پر سوفٹ ویئر تیار کیا۔
اس سلسلے میں سندھ بھر کی جیلوں میں تعینات سپرنٹنڈنٹس سمیت دیگر افسران اور اہلکاروں کو خصوصی ٹریننگ دی گئی جس کے مختلف سیشنز مقامی ہوٹل میں ہوئے ، اس پروجیکٹ میں کمپیوٹرز ، سوفٹ ویئر اور ٹریننگ سمیت تمام تر مراحل اقوام متحدہ کے تعاون سے ہی پورے ہوئے ، سندھ بھر کی جیلوں میں کمپیوٹرز بھی بھجوادیے گئے ہیں۔
منصوبے کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے آئی جی جیل نے بتایا کہ قیدیوں کے کوائف میں قیدی کا جرم ، اس کی جیل آمد ، پرسنل پروفائل جبکہ اس کے ساتھ ساتھ عدالتوں میں پیشی اور ہر پیشی پر ہونے والی پیش رفت سمیت کیس کی مکمل تفصیلات بھی کمپیوٹرائزڈ کی جائیں گی۔
اس کے علاوہ اگر قیدی کو کوئی بیماری ہے اور اس کا علاج جاری ہے تو اس کی بیماری اور اسپتال میں داخل ہونے کی تفصیلات بھی محض ایک کلک پر حاصل ہوں گی ، اس کے ساتھ ساتھ قیدی سے ملنے کے لیے آنے والے افراد کے کوائف بھی کمپیوٹر پر درج کیے جائیں گے جس میں ان کا قیدی سے رشتہ ، شناختی کارڈ نمبر اور دیگر معلومات شامل ہوں گی۔
آئی جی جیل کا کہنا تھا کہ کمپیوٹرائزڈ ڈیٹا کے ذریعے قیدیوں کی جانب سے غلط شناخت بتانے کے علاوہ دیگر کئی مسائل پر قابو پایا جاسکے گا ، نصرت منگن نے مزید بتایا کہ ایسی شکایات بھی عام تھیں کہ قیدیوں کو ان کی سزا سے متعلق درست معلومات فراہم نہیں کی جاتیں ، ایسی شکایات پر قابو پانے کے لیے جیلوں میں ایسی ٹچ اسکرینز لگائی جارہی ہیں جن پر سوفٹ ویئر انسٹال ہوگا اور جب سزا یافتہ قیدی انگوٹھے کے نشان کے ذریعے مشین آن کرے گا تو اس کی سزا سے متعلق تمام معلومات نظر آجائے گی جس میں اس کی سزا کا گزرا ہوا اور باقی ماندہ حصہ جبکہ اس کے ساتھ ساتھ مختلف مواقعوں پر ملنے والی سزا میں کمی (ریمیشن) کی معلومات بھی دستیاب ہوں گی۔