ایشین ہاکی چیمپئنز ٹرافی پاکستانی ٹیم نے جاپان پہنچ کر ٹریننگ شروع کر دی
اسکواڈ جونیئرکھلاڑیوں پر مشتمل ہے،ہر میچ فائنل سمجھ کر کھیلتے ہوئے اچھے نتائج کی کوشش کریں گے،کپتان
تیسری ایشین چیمپئنز ٹرافی ہاکی ٹورنامنٹ میں ٹائٹل کے دفاع کا عزم لیے پاکستانی ٹیم جاپان پہنچ چکی اور ٹریننگ بھی شروع کر دی ہے۔
کپتان محمد عمران نے کہاکہ اسکواڈ جونیئرکھلاڑیوں پر مشتمل ہے اس کے باوجود ہر میچ فائنل سمجھ کر کھیلتے ہوئے اچھے نتائج کی کوشش کریں گے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان ہاکی ٹیم کی ورلڈ کپ کوالیفائنگ رائونڈ سے باہر ہونے کے بعد بھی پے درپے شکستوں کا سلسلہ جاری ہے، حال ہی میں آسٹریلیا میں ہونے والے نائن اے سائیڈ ٹورنامنٹ میں گرین شرٹس چار ٹیموں میں آخری نمبر پر رہی، اب محمد عمران الیون کی نظریں2 نومبر سے شروع ہونے والی ایشین چیمپئنز ٹرافی پر مرکوز ہیں جس کیلیے ٹیم کینگروز کے دیس سے جاپان پہنچ کر ٹریننگ کا آغاز کر چکی۔
ایونٹ2 سے 10 نومبر تک جاپان میں شیڈول ہے، 9 روز تک جاری رہنے والے مقابلوں میں میزبان جاپان سمیت6 ٹیمیں شرکت کریں گی، ان میں پاکستان، بھارت، اومان، چین اور ملائیشیا بھی شامل ہیں۔ گرین شرٹس2 نومبر کو اومان کے خلاف میچ سے مہم کا آغاز کریں گے،دوسرا میچ 3 تاریخ کو چین، تیسرا5 نومبر کو ملائیشیا، چوتھا7 تاریخ کو روایتی حریف بھارت جبکہ پانچواں اور آخری میچ 8 نومبر کو جاپان کے خلاف کھیلے گی۔ تیسری اور پانچویں پوزیشنز کے میچز 9 نومبر کو کھیلے جائیں گے جبکہ چیمپئن کا فیصلہ اگلے دن ہو گا۔ پاکستانی کپتان محمد عمران کا کہنا ہے کہ موجودہ اسکواڈ جونیئر کھلاڑیوں پر مشتمل اور اسے بہتر نتائج کے لیے کچھ وقت دینا چاہیے۔
جاپان کے شہر کاکا میگا ہارا سے نمائندہ ''ایکسپریس'' سے بات چیت میں انھوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کابخوبی اندازہ ہے کہ جب قومی ٹیم کسی انٹرنیشنل ایونٹ میں ہارے تو شائقین کے دلوں پر کیا گذرتی ہے، کچھ اسی طرح کا حال ہمارا بھی ہوتا ہے، ہم بھی فتوحات کا دوبارہ سلسلہ شروع کرنے کے لیے بے تاب ہیں۔انھوں نے کہا کہ مستقبل میں شاندار نتائج کیلیے پی ایچ ایف کی ٹیم مینجمنٹ نے زیادہ تر نئے کھلاڑیوں کو موقع فراہم کرنے کی حکمت عملی اپنائی جو فوری طور پر تو نہیں لیکن کچھ عرصے بعد ٹیم عوامی توقعات کے مطابق نتائج دینے میں کامیاب ہونا شروع ہو جائیگی۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ نائن اے سائیڈ میں بھی زیادہ تر جونیئر کھلاڑیوں نے حصہ لیا جس کی وجہ سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، محمد عمران نے کہا کہ آسٹریلیا سے جاپان آتے ہی ہم آرام سے نہیں بیٹھے بلکہ گذشتہ 2 دنوں سے صبح اور شام کے الگ الگ سیشنز میں چیف کوچ طاہر زمان کی زیرنگرانی ٹریننگ کر رہے ہیں، یہ سلسلہ تسلسل کے ساتھ چیمپئن شپ شروع ہونے تک جاری رہے گا۔کپتان نے کہا کہ قومی ٹیم جونیئر کھلاڑیوں پر مشتمل ہے لہذاگولڈ میڈل کا وعدہ تو نہیں کرتا لیکن قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ ایونٹ کا ہر میچ فائنل سمجھ کر کھیلتے ہوئے اچھے نتائج کی کوشش کرینگے۔
کپتان محمد عمران نے کہاکہ اسکواڈ جونیئرکھلاڑیوں پر مشتمل ہے اس کے باوجود ہر میچ فائنل سمجھ کر کھیلتے ہوئے اچھے نتائج کی کوشش کریں گے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان ہاکی ٹیم کی ورلڈ کپ کوالیفائنگ رائونڈ سے باہر ہونے کے بعد بھی پے درپے شکستوں کا سلسلہ جاری ہے، حال ہی میں آسٹریلیا میں ہونے والے نائن اے سائیڈ ٹورنامنٹ میں گرین شرٹس چار ٹیموں میں آخری نمبر پر رہی، اب محمد عمران الیون کی نظریں2 نومبر سے شروع ہونے والی ایشین چیمپئنز ٹرافی پر مرکوز ہیں جس کیلیے ٹیم کینگروز کے دیس سے جاپان پہنچ کر ٹریننگ کا آغاز کر چکی۔
ایونٹ2 سے 10 نومبر تک جاپان میں شیڈول ہے، 9 روز تک جاری رہنے والے مقابلوں میں میزبان جاپان سمیت6 ٹیمیں شرکت کریں گی، ان میں پاکستان، بھارت، اومان، چین اور ملائیشیا بھی شامل ہیں۔ گرین شرٹس2 نومبر کو اومان کے خلاف میچ سے مہم کا آغاز کریں گے،دوسرا میچ 3 تاریخ کو چین، تیسرا5 نومبر کو ملائیشیا، چوتھا7 تاریخ کو روایتی حریف بھارت جبکہ پانچواں اور آخری میچ 8 نومبر کو جاپان کے خلاف کھیلے گی۔ تیسری اور پانچویں پوزیشنز کے میچز 9 نومبر کو کھیلے جائیں گے جبکہ چیمپئن کا فیصلہ اگلے دن ہو گا۔ پاکستانی کپتان محمد عمران کا کہنا ہے کہ موجودہ اسکواڈ جونیئر کھلاڑیوں پر مشتمل اور اسے بہتر نتائج کے لیے کچھ وقت دینا چاہیے۔
جاپان کے شہر کاکا میگا ہارا سے نمائندہ ''ایکسپریس'' سے بات چیت میں انھوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کابخوبی اندازہ ہے کہ جب قومی ٹیم کسی انٹرنیشنل ایونٹ میں ہارے تو شائقین کے دلوں پر کیا گذرتی ہے، کچھ اسی طرح کا حال ہمارا بھی ہوتا ہے، ہم بھی فتوحات کا دوبارہ سلسلہ شروع کرنے کے لیے بے تاب ہیں۔انھوں نے کہا کہ مستقبل میں شاندار نتائج کیلیے پی ایچ ایف کی ٹیم مینجمنٹ نے زیادہ تر نئے کھلاڑیوں کو موقع فراہم کرنے کی حکمت عملی اپنائی جو فوری طور پر تو نہیں لیکن کچھ عرصے بعد ٹیم عوامی توقعات کے مطابق نتائج دینے میں کامیاب ہونا شروع ہو جائیگی۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ نائن اے سائیڈ میں بھی زیادہ تر جونیئر کھلاڑیوں نے حصہ لیا جس کی وجہ سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، محمد عمران نے کہا کہ آسٹریلیا سے جاپان آتے ہی ہم آرام سے نہیں بیٹھے بلکہ گذشتہ 2 دنوں سے صبح اور شام کے الگ الگ سیشنز میں چیف کوچ طاہر زمان کی زیرنگرانی ٹریننگ کر رہے ہیں، یہ سلسلہ تسلسل کے ساتھ چیمپئن شپ شروع ہونے تک جاری رہے گا۔کپتان نے کہا کہ قومی ٹیم جونیئر کھلاڑیوں پر مشتمل ہے لہذاگولڈ میڈل کا وعدہ تو نہیں کرتا لیکن قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ ایونٹ کا ہر میچ فائنل سمجھ کر کھیلتے ہوئے اچھے نتائج کی کوشش کرینگے۔