اورنج ٹرین کا کرایہ 40 روپے رکھنے کی تجویز
کرایےکے حوالے سےحتمی فیصلہ وزیراعلیٰ پنجاب کی منظوری کے بعد کیا جائے گا۔
اورنج لائن ٹرین کا ایک طرف کا کرایہ 40 روپے رکھنے کی تجویز پر اتفاق ہوگیا تاہم کرایےکے حوالے سےحتمی فیصلہ وزیراعلیٰ پنجاب کی منظوری کے بعد کیا جائے گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیر صدارت اورنج لائن ٹرین کے کرایوں کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں اورنج ٹرین اتھارٹی کے حکام نے کرایے کو شہریوں کی مالی مشکلات کے مدنظر رکھتے ہوئے30 سے 40 روپے رکھنے کی تجویز دی۔
پنجاب حکومت نے حکومتی بجٹ اور سبسڈی کو بنیاد بناتے ہوئے کہا کہ کم از کم یکطرفہ کرایہ 50 روپے مقرر کیا جائے، محکمہ خزانہ نے کہا کہ منصوبے پر زیادہ سبسڈی نہیں دے سکتے۔
محکمہ خزانہ حکام نے بتایا کہ اگر کرایہ 40 روپے کیا گیا تو سالانہ 6 ارب روپے سبسڈی دینا ہوگی، مشاورت کے بعد یکطرفہ کرایہ 40 روپے کی فی کس طے پا گیا۔
سیکرٹری خزانہ پنجاب عبداللہ سنبل کا کہنا ہے کہ اورنج ٹرین پر سبسڈی دینے اور ٹکٹ طے کرنے سے متعلق اہم تجاویز سامنے آئیں ہیں تاہم کرایے سے متعلق حتمی فیصلہ وزیراعلیٰ پنجاب کریں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیر صدارت اورنج لائن ٹرین کے کرایوں کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں اورنج ٹرین اتھارٹی کے حکام نے کرایے کو شہریوں کی مالی مشکلات کے مدنظر رکھتے ہوئے30 سے 40 روپے رکھنے کی تجویز دی۔
پنجاب حکومت نے حکومتی بجٹ اور سبسڈی کو بنیاد بناتے ہوئے کہا کہ کم از کم یکطرفہ کرایہ 50 روپے مقرر کیا جائے، محکمہ خزانہ نے کہا کہ منصوبے پر زیادہ سبسڈی نہیں دے سکتے۔
محکمہ خزانہ حکام نے بتایا کہ اگر کرایہ 40 روپے کیا گیا تو سالانہ 6 ارب روپے سبسڈی دینا ہوگی، مشاورت کے بعد یکطرفہ کرایہ 40 روپے کی فی کس طے پا گیا۔
سیکرٹری خزانہ پنجاب عبداللہ سنبل کا کہنا ہے کہ اورنج ٹرین پر سبسڈی دینے اور ٹکٹ طے کرنے سے متعلق اہم تجاویز سامنے آئیں ہیں تاہم کرایے سے متعلق حتمی فیصلہ وزیراعلیٰ پنجاب کریں گے۔