پاک ایران گیس منصوبے میں مالی مشکلات حائل ہیں وزیر پٹرولیم
ایرانی حکومت نے50 کروڑ ڈالر کی پیشکش کردی، اس کے باوجود 2 کروڑ ڈالر ہمیں خرچ کرنا ہونگے
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کم ترقی یافتہ علاقہ جات کو وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے بتایاہے کہ پاک ایران گیس پائپ لائن پر عملدر آمد کے لیے مالی مشکلات درپیش ہیں، ایرانی حکومت نے 50 کروڑ ڈالر کی پیشکش کی ہے۔
تاہم اس کے باوجود 2 کروڑ ڈالر حکومت پاکستان کو خرچ کرنا ہوں گے۔ ایرانی حکومت سے گیس کی قیمت کم کرنے کے لیے بات چیت کریں گے۔ سردیوں میں گیس کی قلت کا سامنا کرنا ہو گا جبکہ گھریلو صارفین حکومت کی پہلی ترجیح ہیں، اگر گیس بچی توکسی اور شعبے کو دیں گے، سردیوں کے3 مہینے سی این جی اسٹیشن بند کر نے کا انتظام کر لیا ہے۔ انھوں نے یہ باتیں سینییٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے کم ترقی یافتہ علاقہ جات کے اجلاس میں بتائیں جو پیر کو چیئرمین محمد یوسف بادینی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں انکشاف ہوا کہ بلوچستان کی صرف 25 تحصیلوں کو گیس دستیاب ہے جبکہ17 اضلاع مکمل طور پر گیس سے محروم ہیں۔ سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز کے حکام نیبتایا کہ پنجاب کے صرف4 اضلاع لیہ، راجن پور، مظفر گڑھ اور لودھراںجبکہ خیبرپختونخوا کے ضلع ٹانک اور مالاکنڈ ڈویژن گیس کی سہولت سے محروم ہیں۔ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے حوالے سے وزیر پٹرولیم نے کہا کہ پائپ لائن کی تعمیر کے لیے ایک کمیٹی نے بولی دی ہے تاہم جب تک مشکلات حل نہیں ہوتیں کسی کمپنی کو پائپ لائن کی تعمیر کا ٹھیکہ نہیں دے سکتے۔ علاوہ ازیں ہم ایران سیگیس کی قیمت پر بھی دوبارہ بات کرنا چاہتے ہیں۔
تاہم اس کے باوجود 2 کروڑ ڈالر حکومت پاکستان کو خرچ کرنا ہوں گے۔ ایرانی حکومت سے گیس کی قیمت کم کرنے کے لیے بات چیت کریں گے۔ سردیوں میں گیس کی قلت کا سامنا کرنا ہو گا جبکہ گھریلو صارفین حکومت کی پہلی ترجیح ہیں، اگر گیس بچی توکسی اور شعبے کو دیں گے، سردیوں کے3 مہینے سی این جی اسٹیشن بند کر نے کا انتظام کر لیا ہے۔ انھوں نے یہ باتیں سینییٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے کم ترقی یافتہ علاقہ جات کے اجلاس میں بتائیں جو پیر کو چیئرمین محمد یوسف بادینی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں انکشاف ہوا کہ بلوچستان کی صرف 25 تحصیلوں کو گیس دستیاب ہے جبکہ17 اضلاع مکمل طور پر گیس سے محروم ہیں۔ سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز کے حکام نیبتایا کہ پنجاب کے صرف4 اضلاع لیہ، راجن پور، مظفر گڑھ اور لودھراںجبکہ خیبرپختونخوا کے ضلع ٹانک اور مالاکنڈ ڈویژن گیس کی سہولت سے محروم ہیں۔ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے حوالے سے وزیر پٹرولیم نے کہا کہ پائپ لائن کی تعمیر کے لیے ایک کمیٹی نے بولی دی ہے تاہم جب تک مشکلات حل نہیں ہوتیں کسی کمپنی کو پائپ لائن کی تعمیر کا ٹھیکہ نہیں دے سکتے۔ علاوہ ازیں ہم ایران سیگیس کی قیمت پر بھی دوبارہ بات کرنا چاہتے ہیں۔