مسلمانوں کی بڑھتی آبادی سے خوفزدہ بھارتی انتہا پسندوں کی ہندوؤں سے زیادہ بچے پیدا کرنے کی اپیل

ہندوؤں کو زیادہ بچے پیدا کرنے چاہیئں تاکہ ہندؤوں اور مسلمانوں کی آبادی میں توازن برقرار رہے، دتاتریا ہو سابلے

خاندانی منصوبہ بندی کی وجہ سے اب ملک کو مسلح افواج میں بھرتی کے لئے نوجوانوں کی کمی کا سامنا ہے، جوائنٹ جنرل سیکرٹری راشٹریہ سویم سیوک سنگھ فوٹو؛فائل

بھارت میں مسلمانوں کی بڑھتی تعداد سے خوفزدہ ہندو انتہا پسند تنظیم راشٹریہ سویم سیوک سنگھ نے ہندوؤں سے زیادہ بچے پیدا کرنے کی اپیل کی ہے۔

ہندو انتہا پسند تنظیم راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے جوائنٹ جنرل سیکرٹری دتاتریا ہوسابلے نے کہا ہے کہ لوگ فیملی پلاننگ کے طریقوں کو ترک کرکے بڑے خاندان کی منصوبہ بندی کو اپنائیں اور کم از کم تین بچے پیدا کریں۔ انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کی آبادی ہندوؤں کے مقابلے میں زیادہ نہ ہوجائے اس لئے ہندوؤں کو زیادہ بچے پیدا کرنے چاہیئں تاکہ ہندوؤں اور مسلمانوں کی آبادی میں توازن برقرار رہے۔


دتاتریا ہوسابلے نے کہا کہ مسلمان زیادہ بچے پیدا کرتے ہیں اور ہندوؤں میں خاندانی منصوبہ بندی کی وجہ سے اب ملک کو مسلح افواج میں بھرتی کے لئے نوجوانوں کی کمی کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ 2011 کی مردم شماری کے مطابق 6 سال تک کی عمر کے بچوں کے گروپ میں ہندو بچوں کا تناسب 15 فیصد جب کہ مسلمان بچوں کا تناسب 18 فیصد ہے اس لئے ہندوؤں کو چاہئے کہ وہ کم از کم تین بچے لازمی پیدا کریں۔

واضح رہے کہ بھارت میں اقلیتوں پر برتری لئے ہندوؤں سے زیادہ بچے پیدا کرنے کی اپیل راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کی جانب سے پہلی مرتبہ نہیں کی گئی بلکہ اس سے قبل بھارتی جنتا پارٹی کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار نریندر مودی بھی ہندوؤں سے زیادہ بچے پیدا کرنے کی اپیل کرچکے ہیں۔ نریندر مودی نے اپیل کی تھی کہ ہر ہندو خاندان کم از کم 5 بچے پیدا کرے۔
Load Next Story