کوئی سچ بتانے کو تیار نہیں کہ کراچی میں اسلحہ کہاں سے آتا ہے چیف جسٹس

کراچی میں امن کے لئے سیاست سے پاک اقدامت کریں اور سب کے خلاف برابری کی بنیاد پر کارروائی کریں،،چیف جسٹس

سماعت کے دوران رمضان بھٹی کمیشن کی رپورٹ بھی پیش کی گئی جس سپریم کورٹ نے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسے مستردکردیا فوٹو: فائل

چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری نے کہا ہےکہ کوئی سچ بتانے کو تیا نہیں کہ کراچی میں اسلحہ کہاں سے آتا ہے لیکن دوسری جانب شہر میں امن و امان کے قیام کے لئے پولیس اور رینجرز کی کارکردگی قابل تحسین ہے۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کراچی بدامنی کیس کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں لارجر بنچ نے کی۔ سماعت کے دوران وزارت داخلہ، پاکستان کوسٹ گارڈز اور رینجرز کی جانب سے رپورٹیں جمع کرائی گئی جب کہ اس دوران رمضان بھٹی کمیشن کی رپورٹ بھی پیش کی گئی جس سپریم کورٹ نے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ کسٹم حکام بتائیں شہر میں اسلحہ کیسے آتا ہے، جس پر چیف کسٹم کلیکٹر محمد یحیٰ نے کہاکہ ہم نے پہلے بھی تسلیم کیا تھا کہ اسلحہ باہر سے اور زمینی راستے سے آتا ہے، چیف جسٹس نے کہاکہ غیر قانونی اسلحے کو روکنا کسٹم کی ذمہ داری ہے۔


سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ سے استفسار کیا کہ کراچی میں امن وامان سے متعلق کیا تبدیلی نظر آرہی ہے، جس پر ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے شہر میں قیام امن کے لئے اپنا کام کررہے ہیں، تاہم لیاری میں کچھ مسائل درپیش ہیں جہاں مختلف گینگ آپس میں لڑرہے ہیں، اے جی سندھ نے کہاکہ پولیس،رینجرز لیاری میں جرائم پیشہ افراد کے خاتمے کے لئے کارروائیاں کررہی ہیں، جس پر چیف جسٹس نے کہاکہ شہر میں امن و امان کے قیام کے لئے پولیس اور رینجرز کی کارکردگی قابل تحسین ہے۔ اگر آپ اچھا کام کررہے ہیں تو ہم بھی آپ کی ان کاوشوں کی تعریف کریں گے۔

سماعت کے دوران 51 افراد کی جانب سے نوگوایریا کے خاتمے سے متعلق درخواست پر بھی غور کیا گیا، اس موقع پر درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ لانڈھی، کورنگی، ملیر، شاہ فیصل کالونی اور لائنز ایریا میں سیاسی بنیادوں پرنوگو ایریا قائم ہیں،سیاسی اختلافات کی وجہ سے انہیں علاقے میں آنےہی نہیں دیا جاتاجس ک وجہ سے وہ کئی برسوں سے اپنے ہی گھروں سے بےدخل ہیں،عدالت کی جانب سے استفسار پر ایڈیشنل آئی جی سندھ شاہد حیات نے اعتراف کیا کہ شہر کے کچھ علاقوں میں سیاسی مسائل کی وجہ سے ایم کیو ایم حقیقی کے کارکنوں اور رہنماؤں کو ان علاقوں میں ڈاخلے میں مشکلات کا سامنا ہے، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ وہ سیاسی مسائل میں الجھنے کے بجائے کراچی کےامن کی بحالی کے لئے سیاست سے پاک اقدامت کریں اور سب کے خلاف برابری کی بنیاد پر کارروائی کریں،عدالت ان کے ساتھ ہیں، بعد ازاں عدالت نے چیف سیکریٹری سندھ ، آئی جی سندھ اور ڈی جی رینجرز کو 31 نومبر نوٹس جاری کردیئے ہیں۔
Load Next Story