اسلامی ممالک کو دولت کی غیر مساوی تقسیم ختم کرنا ہوگی وزیراعظم نواز شریف

اسلامی ممالک کے پاس دنیا کودینے کیلئے بہت کچھ ہے لیکن عالم اسلام اپنی بھرپورمعاشی طاقت کا مظاہرہ نہیں کرپایا،نواز شریف

دنیا کی ترقی ایک دوسرے سے منسلک ہونے سے ہے تنہا کوئی ملک ترقی نہیں کرسکتا، نواز شریف فوٹو: رائٹرز

DERA GHAZI KHAN:
وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ دولت کی غیر مساوی تقسیم اسلامی ممالک کی ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے لہٰذا ہمیں اس غیر مساوی تقسیم کو ختم کرنا ہوگا۔

لندن میں عالمی اسلامی اقتصادی فورم سے خطاب کے دوران وزیر اعظم نواز شریف نے اقتصادی فورم کے کامیاب انعقاد پر برطانیہ کے وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا جدید ایجادات نے زندگی آسان بنادی ہے اور سائنس وٹیکنالوجی کی ترقی سے معاشرے میں تبدیلیاں آئی ہیں۔ انہوں نے بڑی کامیابی حاصل کرنے پر فورم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی ممالک کے پاس دنیا کو دینے کے لئے بہت کچھ ہے لیکن عالم اسلام اب تک اپنی بھرپور معاشی طاقت کا مظاہرہ نہیں کرپایا اور 50 سال کی کوشش کے باوجود ہم اپنی صلاحیت میں اضافہ نہیں کرسکے تاہم اب ہمیں مل کر کام کرنا ہوگا۔


نواز شریف نے کہا کہ اس وقت عالم اسلام کی جی ڈی پی 6.6 کھرب ڈالرز ہیں جو کہ کل جی ڈی پی کا صرف 8 فیصد ہے، اسلامی ممالک کی آبادی دنیا کی ایک تہائی آبادی ہے لیکن برآمدات صرف 14 فیصد ہے لہٰذا ہمیں لوگوں کی فلاح وبہبود کے لئے مل کر کام کرنا ہوگا اور ایک طاقت کے طور پر ابھرنا ہوگا لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ ہم پہلے ان عوامل کی نشاندہی کریں جن کے باعث ہم آج تک پیچھے رہیں اور ان ممالک سے سیکھیں جنہوں نے پچھلی 2 دہائیوں میں خود کو ترفی یافتہ ممالک کی صف میں شامل کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج دنیا کی زیادہ تر دولت صرف چند ہاتھوں میں جس نے معاشرے میں انتشار پیدا کیا لہٰذا ہمیں انسانیت کی بھلائی کے لئے دولت کی عدم مساوات کو ختم کرنا ہوگا۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ خدا نے تمام انسانوں کو یکساں صلاحیتوں سے نوازا ہے، سائنس وٹیکنالوجی کے شعبے میں ترقی سے دنیا بھر میں کافی ترقی ہوئی لیکن ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ دنیا کی ترقی ایک دوسرے سے منسلک ہونے سے ہے تنہا کوئی ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی تجارت میں اضافے سے لوگوں کا معیار زندگی بہتر ہوا اور روزگار بڑھا لیکن ہمیں اس تجارت کو مزید بڑھانا ہوگا، اطلاعات کے انقلاب نے تمام ملکوں کو جدید علوم سیکھنے پر مجبور کردیا ہے اور یہ سب بھی ٹیکنالوجی کے شعبے میں ترقی سے ہی ممکن ہوا ہے اس لئے ہمیں بھی اس شعبے میں بہت محنت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے ملکوں میں میرٹ کو اہمیت دینی ہوگی کیونکہ اس سے نئے ٹیلنٹ کو سامنے آنے کا موقع ملتا ہے اور میرٹ کی بنیاد پر گورننس کے قیام سے بہتری آسکتی ہے۔
Load Next Story