الیکشن کمیشن ارکان کی تقرری مؤخر کمیشن غیرفعال ہونے کا خطرہ

چیف الیکشن کمشنر اورممبران کی تقرری ایک ساتھ کی جائے گی، حکومت اور اپوزیشن کا متفقہ فیصلہ


ویب ڈیسک December 04, 2019
چیف الیکشن کمشنر اورممبران کی تقرری ایک ساتھ کی جائے گی، حکومت اور اپوزیشن کا متفقہ فیصلہ فوٹو:فائل

لاہور: الیکشن کمیشن ممبران کی تقرری کا معاملہ ایک ہفتے کیلئے مؤخر ہوگیا ہے جس کے نتیجے میں الیکشن کمیشن غیرفعال ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔

ڈاکٹر شیریں مزاری کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کےدو ممبران کی تعیناتی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں الیکشن کمیشن کے سندھ اور بلوچستان کے ممبران کی تقرری پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں پرویز خٹک،راجہ پرویز اشرف،مشاہد اللہ،شیزا فاطمہ خواجہ، اعظم سواتی،نصیب اللہ بازئی،ڈاکٹر سکندر مہندرو شریک ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: چیف الیکشن کمشنر نے 2 نئے ارکان سے حلف لینے سے انکار کردیا

حکومت اور اپوزیشن نے ارکان کی تقرری ایک ہفتے کیلئے مؤخر کرتے ہوئے متفقہ فیصلہ کیا کہ چیف الیکشن کمشنر اورممبران کی تقرری ایک ساتھ کی جائے گی۔

تاخیر کے باعث الیکشن کمیشن پرسوں سے غیر فعال ہو جائے گا کیونکہ چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار رضا کی مدت ملازمت 6 دسمبر کو ختم ہوجائے گی جبکہ سندھ اور بلوچستان کے ارکان بھی ریٹائر ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن ارکان کی تقرری پر حکومت اور اپوزیشن میں اتفاق

پارلیمانی کمیٹی کے ممبران میں بھی ردو بدل کرتے ہوئے اپوزیشن اورحکومت کا ایک ایک رکن تبدیل کردیا گیا ہے۔ مرتضی جاوید عباسی کی جگہ شیزا فاطمہ خواجہ اور سید فخر امام کی جگہ پرویز خٹک کو کمیٹی کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ شیریں مزاری نے کل اعلان کیا تھا کہ آج قومی اسمبلی اجلاس سے قبل ممبران کے ناموں کا اعلان کردیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں