طالبان سے مذاکرات میں تمام سیاسی جماعوتوں کے نمائندوں کو شامل کیا جائے الطاف حسین

ایم کیوایم نےکراچی میں فوج کی مدد سے جرائم پیشہ، بھتہ خوروں اور ٹارگٹ کلرز کے خلاف آپریشن کا مطالبہ کیا تھا،الطاف حسین

علمائے کرام کو چاہئے کہ وہ مذہبی منافت کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں، الطاف حسین ۔ فوٹو: فائل

ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ طالبان سے مذاکراتی عمل میں تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کو شامل کیا جائے۔

کراچی میں علمائے کرام سے ٹیلی فونک خطاب کے دوران الطاف حسین نے کہا کہ بنیادی نظریات میں شیعہ اور سنی اختلافات نہیں کرتے، سب کا اللہ ایک اورایک نبی ہے،دیوبند یا بریلوی یا فقہ جعفریہ کے مسالک ہوں،کوئی مسلک کسی کے مسلک پر کنکریاں مارنے کی اجازت نہیں دیتا،کوئی مسلک دوسرے مسلک کی عبادت گاہوں کی تضحیک کی اجازت نہیں دیتا لیکن ہم ایک دوسرے پر کفروبدعت کے فتوے کیوں لگاتے ہیں ایک دوسرے کی عبادات پر حملے اور گردنیں کیوں کاٹ رہے ہیں، نماز پانچ منٹ پہلے پڑھ لیں یا بعد میں تمام شاخیں اللہ کی وحدانیت سے جڑی ہوئی ہیں، علمائے کرام کو چاہئے کہ وہ مذہبی منافت کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔


الطاف حسین کا کہنا تھا کہ طالبان سے مذاکرات کے لئے سیاسی جماعتوں نے حکومت کو مینڈیٹ دے دیا اب ٹی وی پر بحث کے بجائے بات کی جائے،اور ان مذاکرات میں تمام جماعتوں سے ایک ایک نمائندہ لیاجائے، امریکا کہتا ہے شمالی اور جنوبی وزیرستان میں ایسے طالبان ہیں جو امریکا میں نیٹو اور امریکی فورسز کے خلاف لڑ رہے ہیں وہ پناہ پاکستان میں پناہ لیتے ہیں ،اگر افغانستان میں ہمارے ہاں سے باقاعدگی کے ساتھ مداخلت ہوتی ہے تو اسے رکوایا جائے،کسی بھی ملک کو ایسے عناصر کو پناہ نہیں دینی چاہئے،یہ ہماری اپنی کوتاہیاں ہیں اگر گھر کے لوگ مضبوط ہوں تو کوئی گھر میں داخل نہیں ہو سکتا۔

ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت کی جانب سے کراچی میں فوج کی مدد سے جرائم پیشہ، بھتہ خوروں اور ٹارگٹ کلرز کے خلاف آپریشن کا مطالبہ کیا گیا تھا تاہم پولیس اور رینجرز کی جانب سے آپریشن شروع کیا گیا لیکن اس کے باوجود ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری ختم نہیں ہوئی بلکہ اب تک ایم کیو ایم کے 5 کارکن غائب ہیں جبکہ 3 کی مسخ شدہ لاشیں مل چکی ہیں.
Load Next Story