کرتارپور کوریڈور سے آنے والے بھارتی یاتری لاہوری پکوڑے اور قصوری لڈو کے شیدائی

بھارتی یاتری دوپٹے، گرم شال اور چپل بھی خاص طور پر خریدتے ہیں


آصف محمود December 04, 2019
کرتارپور بھارتی یاتریوں کی لئے مارکیٹ بھی کھل گئی فوٹو: فائل

کرتارپور راہداری کھلنے سے جہاں اب بھارتی شہریوں گورودوارہ دربار صاحب میں درشن کے لئے آرہے ہیں وہیں ان کی سہولت کے لئے کھانے پینے کی اشیا، کپڑوں ، تحائف، کرنسی تبدیلی سمیت مختلف دکانیں بھی قائم ہوگئی ہیں جہاں سے بھارتی یاتری خریداری کرکے واپس جاتے ہیں۔

کرتارپور صاحب درشن دیدار اورمذہبی رسومات کی ادائیگی کے لئے آنے والے بھارتی یاتریوں کے لئے گورودوارہ دربارصاحب کرتارپور ایک منی مارکیٹ بھی قائم کردی گئی ہے جہاں سے یاتری کھانے پینے کی اشیا، کپڑے ،جوتے اورمختلف تحائف خریدتے ہیں۔ ابتدائی طورپراس مارکیٹ میں 15 کے قریب دکانیں دکانیں بنائی گئی ہیں جہاں پنجابی دوپٹے، گرم شال، پنجابی چپل، کپڑا، کرنسی تبدیلی، کھلونوں ، تحائف اور پھلوں کی دکانیں ہیں۔ یہاں کھانے پینے کے سامان کی دکانیں بنائی گئی ہے جہاں سے روایتی مٹھائی کے ساتھ ساتھ خاص طور پر تیار کئے گئے لاہور پکوڑے اور قصوری لڈو ملتے ہیں۔



مارکیٹ میں خریداری کرنے والی ایک بھارتی فیملی نے بتایا کہ جولوگ یہاں پہلے درشن کرکے واپس گئے ہیں وہ اپنے ساتھ یہاں سے لاہوری پکوڑی اور لڈو لے کر گئے تھے۔ اب وہ لوگ بھی خاص طور پر یہ پکوڑے خریدنے آئے ہیں۔ آلوسے تیار کئے گئے لاہوری پکوڑے منفرد ذائقے کی وجہ سے کافی مقبول ہیں۔ دکاندار کا کہنا تھا کہ ہم یہ پکوڑے ایک خاص ترکیب سے بناتے ہیں اس لئے لوگ پسند کرتے ہیں ورنہ تو بھارتی خود بھی بہت اچھے پکوڑے بناتے ہیں۔

بھارتی خاتون سمرت کورنے بتایا کہ انہیں پنجابی دوپٹے بہت پسند ہیں، ہم لوگ ہریانہ سے آئے ہیں، وہاں پنجابی دوپٹے بہت پسند کئے جاتے ہیں کیونکہ یہ دوپٹے بھارت میں ملنے والے دوپٹوں سے سائز میں بڑے اور اچھی کوالٹی کے ہوتے ہیں اس کے علاوہ ان کی قیمت بھی مناسب ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے جب کبھی یاتری واہگہ کے راستے لاہورآتے تھے وہ ان کے ذریعے یہ منگوالیتے تھے لیکن راہداری کھلنے سے یہ آسانی ہوگی ہے۔



بھارتی یاتریوں کے گورودوارہ صاحب میں لنگر اور پرشاد کا انتظام ہوتا ہے اس کے باوجود کئی یاتری یہاں منی مارکیٹ میں فاسٹ فوڈ اور دیگرپاکستانی کھانے کھاتے نظر آتے ہیں۔

مہیندر سنگھ نے بتایا کہ یہاں فروخت ہونے والی چیزیں امرتسر میں بھی مل جاتی ہیں لیکن یہاں سے خالی ہاتھ واپس جانا اچھا نہیں لگتا ہے، اس لئے بچوں اورخاندان کے دیگر افراد کے لئے کوئی نہ کوئی تحفہ اور سوغات تو لے کر جاتے ہیں۔

منتظمین نے بتایا کہ یہاں فروخت کی جانیوالی کھانے پینے کی اشیا میں سکھوں کی مذہبی روایات کو مدنظررکھاجاتا ہے جبکہ ہماری یہ بھی کوشش ہے کہ یہاں آنیوالے مہمانوں کو پاکستان سے اچھی ، معیاری اورمناسب قیمت پراشیا مل سکیں ۔ہم گاہے بگاہے یہاں فروخت ہونے والے اشیا کی قیمتوں اورکوالٹی کو چیک کرتے رہتے ہیں جبکہ شکایات کا شعبہ بھی بنایا گیا ہے جہاں بھارتی مہمان کسی بھی حوالے سے اپنی شکایت درج کرواسکتے ہیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں