چین کی پاکستانی دلہنوں کی فروخت کی تردید

چینیوں کے ساتھ شادی کے بعد پاکستانی خواتین سے جسم فروشی یا اعضاء کی فروخت کا واقعہ نہیں ہوا، ترجمان


ویب ڈیسک December 05, 2019
چینیوں کے ساتھ شادی کے بعد پاکستانی خواتین سے جسم فروشی یا اعضاء کی فروخت کا واقعہ نہیں ہوا، ترجمان فوٹو:فائل

MEDAN, INDONESIA: چینی سفارتخانے نے پاکستانی دلہنوں کی فروخت کی تردید کردی۔

امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی 629 پاکستانی لڑکیوں کو دلہن کے طور پر چین کو فروخت سے متعلق خبر پر پاکستان میں چینی سفارتخانے کے ترجمان نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے مذکورہ میڈیا رپورٹ کو دیکھاہے، یہ وہی پرانی چیزیں ہیں جن میں کوئی صداقت نہیں۔

ترجمان چینی سفارت خانہ نے کہا کہ بین الاقوامی شادی کے معاملے پر اپنی واضح حیثیت کا اعادہ کرنا چاہتے ہیں کہ چینی حکومت جائز شادیوں کا تحفظ کرے گی، لیکن اگر کوئی تنظیم یا فرد بین الاقوامی شادی کی آڑ لے کر پاکستان میں کوئی جرم کرتا ہے تو چین پاکستانی قوانین کے مطابق اس کے خلاف کریک ڈاؤن کی حمایت کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جعلی شادیاں، چین سے 20 متاثرہ لڑکیوں کو وطن واپس بھجوا دیا گیا، پاکستانی سفارت خانہ

ترجمان نے واضح کیا کہ چین کی وزارت عوامی تحفظ نے معاملے کی تحقیقات کی جس کے مطابق جو پاکستانی خواتین چینیوں کے ساتھ شادی کے بعد چین میں رہتی ہیں، ان کے ساتھ جبری جسم فروشی یا انسانی اعضاء کی فروخت کا واقعہ نہیں ہوا، دونوں ممالک کی حکومتوں کی مشترکہ کاوشوں کے تحت غیر قانونی طور پر شادیوں کی سرگرمیوں کو موثر انداز میں روک دیا گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔