کراچی میں خاتون 7 سال بعد بنگلے پر قبضہ کا مقدمہ درج کرانے میں کامیاب
ایکسپریس کے مطابق درخشاں پولیس نے تہمینہ آصف زوجہ آصف ماؤجی کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 775/19 بجرم دفعات 448 ، 342 ، 468 ، 420 اور 506/34 کے تحت درج کرلیا جس میں مقدمہ مدعی کا کہنا تھا کہ میرے شوہر کے نام پر ڈیفنس مین خیابان مجاہد فیز 5 پر بنگلہ ہے ، سال 2012ء کی شام 5 بجے اسحاق لاشاری اور اسمٰعیل لاشاری اور نامعلوم افراد ویگو گاڑی میں ہمارے بنگلے پر آئے اور میرے شوہر اور بچوں سمیت سب کو بٹھا کر لے گئے۔
خاتون کے مطابق کچھ فاصلے پر جا کر انہوں ںے ہمیں چھوڑ دیا اور دھمکیاں دیں کہ بنگلے کی طرف دوبارہ نہیں آنا اور بنگلے میں اپنے لوگوں سے قبضہ کرا دیا اس کے بعد کچھ روز کے بعد سلطان مسجد کے قریب کرایے کے گھر میں رہ رہے تھے وہ دوبارہ آئے اور ہمیں اٹھا کر لے گئے اور صبح سے شام تک ہمیں حبس بے جا میں رکھا، اس دوران جعلی دستاویز اور جعلی کاغذات پر زبردستی دستخط کرانے کے بعد ہمیں چھوڑ دیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جن افراد کو نامزد کیا گیا ہے وہ دونوں بھائی ہیں اور پولیس سے ان کا تعلق رہا ہے۔
مقدمہ درج نہ ہونے پر 80 سالہ بزرگ شہری عدالت پہنچ گیا
دریں اثنا 80 سال کے معذور بزرگ شہری نور محمد نے مقدمہ درج نہ ہونے پر عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا دیا۔ معذور بزرگ شہری نور محمد کا کہنا ہے کہ ہماری ساری جمع پونجی لٹ گئی۔ بندوق کے زور پر میرے گھر میں گھس کر ڈاکا ڈالا گیا۔ اتحاد ٹاؤن سے سٹی کورٹ آتا ہوں کہ میری فریاد سنی جائے، ہمارا سب کچھ لٹ گیا پولیس ایف آئی آر نہیں کاٹ رہی۔