کراچی اسٹاک مارکیٹ منافع کیلیے فروخت پر دباؤ مزید76پوائنٹس کی کمی

انڈیکس22276 پوائنٹس پر بند، 317 کمپنیوں میں سے 104 کی قیمتیں بڑھ گئیں،191 فرمز کے دام نیچے

مندی کے باعث 60.25 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں۔فوٹو: آن لائن / فائل

کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو دوسرے دن بھی کاروباری صورتحال اتار چڑھاؤ کے بعد مندی کی زد میں رہی ۔

جس سے انڈیکس کی 22300 کی حد بھی گرگئی جبکہ سرمایہ کاروں کی عدم دلچسپی کے سبب کاروباری حجم دوبارہ 10 کروڑ کی حد سے نیچے آگیا، مندی کے باعث 60.25 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید13 ارب 48 کروڑ 81 لاکھ49 ہزار213 روپے ڈوب گئے۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ ملک کے اقتصادی محاذ پر کوئی مثبت خبر نہ ہونے اور پرافٹ ٹیکنگ کا رحجان غالب ہونے کے سبب مارکیٹ میں تیزی قائم نہ رہ سکی جبکہ تازہ سرمایہ کاری میں بیشتر شعبوں نے عدم دلچسپی کا مظاہرہ کیا۔

جس سے مارکیٹ کا گراف تنزلی کی جانب گامزن ہوا، ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، بینکوں و مالیاتی اداروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر47 لاکھ 44 ہزار 593 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جس سے ایک موقع پر108 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن اس دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے 2 لاکھ32 ہزار874 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے12 لاکھ41 ہزار 839 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے98 ہزار483 ڈالراور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے31 لاکھ71 ہزار399 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا سے مذکورہ تیزی مندی میں تبدیل ہوگئی،کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 76.55 پوائنٹس کی کمی سے 22276.65 ہوگیا ۔




جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 48.82 پوائنٹس کی کمی سے16916.94 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس81.06 پوائنٹس کی کمی سے 37709.49 ہوگیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت 50.11 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر8 کروڑ1 لاکھ23 ہزار 120 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار317 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا ۔

جن میں 104 کے بھاؤ میں اضافہ، 191 کے داموں میں کمی اور 22 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں یونی لیور فوڈز کے بھاؤ 250 روپے بڑھ کر 5250 روپے اور کولگیٹ پامولیو کے بھاؤ65.55 روپے بڑھ کر 1377.50 روپے ہو گئے جبکہ رفحان میظ کے بھاؤ 50 روپے کم ہو کر 5000 روپے اور باٹا پاکستان کے بھاؤ 38.85 روپے کم ہوکر1780 روپے ہوگئے۔
Load Next Story